خواجہ آصف کی نااہلی کالعدم قرار،الیکشن میں حصہ لےسکیں گے

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کو کالعدم قرار دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس عمر عطا بنديال كى سربراہى ميں 3 ركنى بينچ نے خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کے وکیل سکندر بشیر مہمند نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف کی مدت بطور کابینہ ممبر کا ریکارڈ جمع کروایا ہے اور ان کا حلف بطور وزیر دیکھ لیا جائے۔
وکیل نے کہا کہ حلف یہ اٹھایا کہ وہ ذاتی مفاد کو خاطر میں نہیں لائیں گے لیکن وہ وزیر ہوتے ہوئے بیرون ملک ملازم بھی رہے ۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد خواجہ آصف کی نااہلی کے خلاف نظرثانی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور کہا کہ اگر کسی نتیجے پر پہنچ گئے تو آج ہی فیصلہ سنا دیں گے، بینچ 11 بجے دوبارہ بیٹھے گا ،فریقین عدالت میں ہی موجود رہیں۔
وقفہ کے بعد جب سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے فیصلہ میں خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کو ختم کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا، اس حوالے سے تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 اپریل کو تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو تاحیات نااہل قرار دیا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل تین رکنی لارجر بینچ نے فیصلہ سنایا۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اپنی نااہلی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عدلیہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔
خواجہ آصف نے ٹوئٹر پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا۔ جس پر انہوں نے کہا کہ اللہ نے مجھ عاجز اور گناہ گار پر رحم اور کرم کیا ہے، رب العزت کا احسان اور مہربانیوں کا شمار نہیں۔ میں عدلیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 26 اپریل کو تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے اس وقت کے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو تاحیات نااہل قرار دیا تھا۔
جس پر خواجہ آصف کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں 2 مئی کو اپیل دائر کی تھی۔