رمضان میں اسرائیلی جیلروں کا فلسطینیوں سے غیرانسانی سلوک میں اضافہ

راملہ:فلسطینی محکمہ امور اسیران نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی جیلروں اور صہیونی فوج کی جانب سے زیرحراست فلسطینیوں سے غیرانسانی سلوک میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے۔فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ قابض صہیونی تفتیش کاروں کی جانب سے فلسطینی شہریوں کی گرفتاریوں کے وقت، دوران تفتیش اور جیلوں میں ڈالے جانے کے بعد ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کئے جاتے ہیں۔ یہ طرز عمل ہرعمر اور طبقے کے شہریوں کے ساتھ برتا جا رہا ہے،کئی فلسطینیوں کو گولیاں مارنے کے بعد زخمی حالت میں گرفتار کیا جاتا ہے اور انہیں کسی قسم کی طبی امداد فراہم کرنے کے بجائے اذیتیں دی جاتی ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں اسرائیلی فوج نے الخلیل شہر میں بیت اولا کے مقام پر کریک ڈان کے دوران 47 سالہ عبلہ العدم نامی ایک فلسطینی خاتون کو گولی مار کر زخمی کردیا۔ گولی اس کی آنکھ میں سے گزرتی ہوئی کھوپڑی کے دائیں حصے سے گزرگئی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئیں۔ انہیں سی حالت میں گرفتار کیا گیا اور گرفتاری کے وقت بھی اسے ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔