ترک صدر اردگان اور وزیراعظم عمران خان عشایئے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے
ترک صدر اردگان اور وزیراعظم عمران خان عشایئے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے

عمران کے دورہ ترکی میں ٹانگ پرٹانگ چڑھانے کا جھگڑا

وزیراعظم عمران خان اور پاکستانی حکام کی ترک وزیر صحت اور ان کے ساتھ آنے والے تاجروں سے ملاقات کی تصویر جس میں ٹانگیں موضوع بحث بن گئیں
وزیراعظم عمران خان اور پاکستانی حکام کی ترک وزیر صحت اور ان کے ساتھ آنے والے تاجروں سے ملاقات کی تصویر جس میں ٹانگیں موضوع بحث بن گئیں

وزیراعظم عمران خان کے غیرملکی دورے پاکستان میں ہمیشہ ہی بحث کا موضوع بنتے ہیں اور نشست و برخاست سے لے کر ملبوسات تک ہر چیز پر بات ہوتی ہے۔ لیکن اس مرتبہ ان کے دورہ ترکی میں بحث کا موضوع ٹانگیں ہیں۔

ترک وزرا ہوں یا صدر یا انقرہ کی ملت مسجد۔ ہر جگہ عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے بیٹھنے کے انداز بالخصوص انہوں نے ٹانگیں کیسے رکھیں، اس پر سوشل میڈیا پر بحث شروع ہوگئی ہے۔

ایک تصویر پر سب سے زیادہ تنقید کی گئی ہے جس میں وزیراعظم عمران خان، وزیرخزانہ اسد عمر، زلفی بخاری اور دیگر ترک حکام کے سامنے بیٹھے ہیں۔ یہ دراصل پاکستانی وفد اور ترک وزیرصحت ڈاکٹر فخرالدین قوجہ کی قیادت میں شعبہ صحت کے کاروباری افراد کے درمیان ملاقات کی تصویر ہے۔

اس تصویر میں تقریباً تمام پاکستانی شرکا یا تو ٹانگ پر ٹانگ رکھے بیٹھے ہیں یا انہوں نے ٹانگیں پھیلا رکھی ہیں۔ دوسری جانب ترک وفد کے ارکان ٹانگیں سمیت کر تمیز سے بیٹھے ہیں۔

صحافی سلمان مسعود نے لکھا کہ ’’ترک باقاعدہ سفارتی آداب کے ساتھ بیٹھے ہیں۔ بدقسمتی سے پاکستانی سائیڈ اس بات سے غافل ہے کہ سرکاری اجلاسوں میں کیسے بیٹھنا چاہیے۔‘‘

صححافی طلعت حسین نے یہی تصویر پاکستانی وفد کی آڑھی ترچھی ٹانگوں پر سرخ دائرے لگا کر شیئر کی۔

انقرہ کی ملت مسجد میں نماز کیلئے ترک صدر اردگان، وزیراعظم عمران خان اور دونوں ممالک کے حکام موجود ہیں
انقرہ کی ملت مسجد میں نماز کیلئے ترک صدر اردگان، وزیراعظم عمران خان اور دونوں ممالک کے حکام موجود ہیں

اسی طرح انقرہ کی ملت مسجد کی تصویر بھی بڑے پیمانے پر شیئر ہو رہی ہے۔ جس میں رجب طیب اردگان سمیت سب لوگ دوزانو ہو کر بیٹھے ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان کا انداز کچھ الگ ہے۔ انہوں نے گھٹنا اوپر کرکے اپنے بازو اس پر رکھے ہیں۔

ایک اور تصویر رجب طیب اردگان اور عمران خان کی ملاقات کی ہے جس میں عمران خان نے ٹانگیں کراس کر رکھی ہیں۔

ان تصاویر پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے تحریک انصاف کے حامیوں کا کہنا تھا کہ اس دورے میں پاکستان اور ترکی کے درمیان معاہدوں پر نظر رکھنی چاہیے نہ کہ ٹانگوں پر۔ ایک شخص نے طنزیہ انداز میں کہا کہ عمران خان کے ٹانگوں کی وجہ سے اب تو تمام معاہدے ناکام ہو جائیں گے۔

تاہم سوال یہ ہے کہ کیا ٹانگیں آڑھی ترچھی کرکے بیٹھنا سفارتی آداب کے انتہائی منافی ہے اور کیا ترک حکام ایسا نہیں کرتے۔

پاکستانی اور ترک وزرائے خارجہ کی ملاقات کے دوران لی گئی تصویر
پاکستانی اور ترک وزرائے خارجہ کی ملاقات کے دوران لی گئی تصویر

اس کا جواب شاہ محمود قریشی اور ترک وزیرخارجہ کی ملاقات کی تصویر سے ملتا ہے۔ اس تصویر میں دونوں وزرائے خارجہ ٹانگ پر ٹانگ چڑھائے ایک دوسرے کے سامنے بیٹھے ہیں اور مسکرا رہے ہیں۔ گویا تھوڑا غیررسمی انداز اختیار کرنا کوئی بری بات نہیں۔

تاہم اسی تصویر میں پاکستان اور ترکی کے دفاتر خارجہ کے حکام کی سمیٹی ہوئی ٹانگیں یہ بھی بتا رہی ہیں کہ سفارتی آداب کے مطابق کیسے بیٹھا جاتا ہے۔

تحریک انصاف کے حامیوں نے عمران خان کے دفاع کے لیے زبانی حملوں کے ساتھ ایک تصویر بھی بڑے پیمانے پر شیئر کی ہے۔ اس تصویر میں اردگان اور عمران خان عشایئے کے دوران مترجم کے ذریعے غیررسمی انداز میں تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔ اور اس تصویر کو خوشگوار تعلقات کا ثبوت قرار دیا۔

تحریک انصاف کے ناقدین کا کہنا ہے کہ یہی عمران خان تھے جو سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرچی سے دیکھ کر پڑھنے پر شور مچاتے تھے، اب ان سے ٹانگیں نہیں سنبھالی جارہیں۔

ترک صدر اردگان اور وزیراعظم عمران خان عشایئے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے
ترک صدر اردگان اور وزیراعظم عمران خان عشایئے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے