وزیراعظم کے استعفے کے لیے حکمت عملی تبدیل ہوسکتی ہے۔فائل فوٹو
وزیراعظم کے استعفے کے لیے حکمت عملی تبدیل ہوسکتی ہے۔فائل فوٹو

مولانا ڈٹ گئے۔وزیراعظم کا استعفیٰ یا3ماہ میں نئے انتخابات

یکم نومبر سے شروع ہونیوالا مولانا فضل الرحمن کا دھرنا موسم کی سنگینی کے باوجود جاری ہے اور وہ وزیراعظم کے فوری استعفے یا تین ماہ میں نئے انتخابات پر ڈٹے ہیں اور اس سلسلے میں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالٰہی نے وزیراعظم کو آگاہ کردیا۔

نجی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق چوہدری پرویزالہیٰ نے عمران خان سے ملاقات کی،ملاقات میں چوہدری پرویز الہیٰ نے وزیر اعظم عمرا ن خان کومولانا فضل الرحمن سے ہونیوالی ملاقاتوں کے حوالے سے اعتماد میں لیا اور استعفیٰ کی شرط پر مذاکرات میں ڈیڈ لاک کے بارے میں آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق پرویزالہیٰ نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ مولانا فضل الرحمن استعفیٰ یا تین ماہ میں نئے انتخابات کی شرط پر ڈٹے ہوئے ہیں،ان کی بات نہ مانی گئی تو دھرنے کے پلان بی پرعمل کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پلان بی میں ملک کی بڑی شاہراہوں کی بند ش اور اسمبلیوں سے استعفیٰ دینے کا آپشن زیر غور ہے تاہم جے یو آئی ایف 12ربیع الاول تک حکومتی جواب کا انتظار کرے گی۔

ادھر ذرائع کے مطابق حکومت بھی اپنے موقف پر قائم ہے،اور مولانا کے پلان بی سے نمٹنے کے لیے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔