سلامتی کونسل کی قراردادوں سے ہٹ کر کوئی بھی موقف ہم اور پوری قوم مسترد کرتی ہے۔فائل فوٹو
سلامتی کونسل کی قراردادوں سے ہٹ کر کوئی بھی موقف ہم اور پوری قوم مسترد کرتی ہے۔فائل فوٹو

کل عمران کا وکیل اور نیب دم دبا کر بھاگے۔شہباز شریف

اکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں عمران خان سے زیادہ جھوٹا اور قوم کو تقسیم کرنے والا وزیراعظم نہیں دیکھا۔ نیب اور عمران نیازی گٹھ جوڑ ایک مرتبہ پھر کھل کر سامنا آ چکا ہے جس پر قوم رنجیدہ ہے، عدالت نے مجھے سرخرو کیا اور اسی طرح نواز شریف کی بے گناہی ثابت ہو رہی ہے اور ہوتی رہے گی، ترقی اور خوشحالی کا تمام سہرا نواز شریف کو جاتا ہے۔

لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نیب کی بجائے نعیم بخاری نے کل عدالت میں کیس لڑا اور دلائل دیے جبکہ عدالت نے بھی نعیم بخاری سے سوالات کیے، ہماری دن، رات جگ ہنسائی کی گئی لیکن عدالت میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو گیا

انہوں نے کہاکہ  چیف جسٹس نے جو ریمارکس دیے وہ سب نے دیکھے ، نعیم بخاری کی جب دال نہ گلی تو کل عدالت عظمیٰ سے نیب نے اپنی درخواستیں واپس لے لیں۔کل عمران خان کے وکیل نعیم بخاری اور نیب دم دبا کرعدالت سے بھاگ نکلے۔

اپوزیشن رہنما شہباز شریف نے کہاکہ نیب اور نیازی گٹھ جوڑ ایک مرتبہ پھر کھل کر سامنے آ گیا جس پر پوری قوم رنجیدہ ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے صاف پانی کیس میں بلایاگیا اورآشیانہ میں گرفتارکیا گیا جس کے بعد پانچ ماہ نیب کے عقوبت خانے میں رہا اور ضمانت پر رہا ہوا۔عدالت نے دونوں مقدمات میں میرٹ پر ضمانت دی جسے نیب نے عدالت میں چیلنج کیا مگر ہمیں سرخرو کر دیا گیا۔ نواز شریف کی بھی اسی طرح بے گناہی سامنے آ رہی ہے اور آتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ 2014ءمیں ملک میں 20,20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی لیکن نواز شریف نے ملکی وسائل سے قومی ترقی کے منصوبے لگائے اور لوشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا۔ نواز شریف کی قیادت میں 11,000 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی اور لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ پورا کر کے دکھایا، ترقی اور خوشحالی کا سہرا نواز شریف اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ عمران خان یوٹرن کا ماسٹر ہے اور پاکستان کی تاریخ میں اس سے زیادہ جھوٹا اور قوم کو تقسیم کرنے والا وزیراعظم نہیں دیکھا۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان احسان فراموش اور غصے میں بھرا انسان ہے جو اگر چوتھائی حصہ بھی ملک کو سنوارنے میں لگاتے تو ملک کے آج یہ حالات نہ ہوتے، کہاں گئے پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں، ڈیڑھ سال میں ایک گھر نہیں بنا اور بیروزگاری میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔