سائنسی طورپر سر کے بالوں سے وائرس جسم میں داخل نہیں ہوتا۔فائل فوٹو 
سائنسی طورپر سر کے بالوں سے وائرس جسم میں داخل نہیں ہوتا۔فائل فوٹو 

کراچی کے لوگوں نے کرونا کا مضحکہ خیزعلاج ڈھونڈ لیا

کراچی کے مختلف علاقوں میں لوگوں نے کرونا وائرس کا دلچسپ مگر مضحکہ خیزعلاج ڈھونڈ لیا،  تمام مردوں اور بچوں نے کرونا وائرس سے بچنے کے لیے سر منڈوا لیے۔

واضح رہے کہ سرمنڈوانے کا سائنسی طورپر وائر س سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی سر کے بالوں سے وائرس جسم میں داخل ہوتا ہے۔

میر ہزارخان جو کھیو گوٹھ کے باسیوں کا کہنا تھا کہ سر منڈوانے کا سلسلہ جاری رہے گا، گوٹھ کے سبھی مردوں اوربچوں کی ٹنڈ کرائی جائے گی۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ سر منڈوانے سے کرونا وائرس سے بچ سکتے ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق علاقے کے ایم پی اے نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہاں لوگ تیزی سے سر منڈوا رہے ہیں اوران کا خیال ہے کہ اس طرح وہ وائرس سے محفوظ رہ سکیں گے۔ تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ سر منڈوانے سے کرونا وائرس سے بچاؤ کیوں کر ممکن ہو سکے گا۔

خیال رہے کہ اس بات کا امکان ہے کہ سر کے بالوں کی وجہ سے کرونا وائرس آسانی سے پھیل سکتا ہو، تاہم اس نکتے کے بارے میں کہ ٹنڈ کرانے سے انسان کی قوت مدافعت میں اضافہ ہو سکتا ہے، طبی ماہرین ہی کچھ بتا سکتے ہیں۔تشویش ناک امریہ ہے کہ گوٹھ کے افراد کے سر ایک ہی استرے سے منڈوائے گئے، جس سے ہیپاٹائٹس سی جیسے دیگر مہلک امراض کی منتقلی کا قوی خدشہ ہے۔