بنیادی اشیا کی مناسب قیمتوں پر فراہمی ترجیح ہے۔فائل فوٹو
بنیادی اشیا کی مناسب قیمتوں پر فراہمی ترجیح ہے۔فائل فوٹو

رواں ماہ کے آخرتک صورتحال کنٹرول سے باہر ہو جائےگی۔وزیراعظم

زیراعظم نے کہا ہے کورونا کی وجہ سے جو صورتحال پیدا ہوئی اس کی مثال نہیں ملتی، کرونا کیسز بڑھ رہے ہیں، مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن کو اب ختم کیا جا رہا ہے، کرونا کیخلاف صوبائی اور وفاقی حکومت رابطے میں ہے۔

انہوں نے کہاکہ کرونا سے پیدا صورتحال کا قوم بن کر مقابلہ کرنا ہے، بلوچستان پر کرونا کیسز کا دیگر صوبوں کی نسبتاً کم بوجھ پڑے گا، بلوچستان میں اس وقت کرونا کا کوئی مریض انتہائی نگہداشت میں نہیں۔
عمران خان نے کہا ہمارے لیے اہم ہے بھارت، بنگلادیش کی صورتحال کیا ہے ؟ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس کیلیے حفاظتی سامان کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں، اس وقت دنیا میں حفاظتی لباس، ٹیسٹنگ کٹس اور وینٹی لیٹرز کا فقدان ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے باعث یومیہ اجرت والوں پر فرق پڑے گا، بلوچستان کے لوگوں کو لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت نقصان ہوگا،ہرصوبے کو صورتحال مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات کرنے ہیں۔

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلی بلوچستان جام کمال کے ہمراہ بولان ہسپتال کے قرنطینہ سینٹر کا دورہ کیا جہاں چیف سیکریٹری نے آئسولیشن وارڈ میں مہیا سہولیات سمیت صوبے میں کئے گئے دیگر حفاظتی اقدامات سے متعلق بریفنگ دی۔ اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری اور یار محمد رند بھی وزیراعظم کے ہمراہ رہے۔