سندھ حکومت کواعتمادمیں لیے بغیرکوئی فیصلہ کیاگیاتونہیں مانیں گے۔فائل فوٹو
سندھ حکومت کواعتمادمیں لیے بغیرکوئی فیصلہ کیاگیاتونہیں مانیں گے۔فائل فوٹو

14 اپریل کے بعد سندھ میں لاک ڈاؤن میں نرمی کر دیں گے۔سعید غنی

صوبائی وزیرتعلیم سعید غںی نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن 14 اپریل تک جاری ہے اوراس دوران اس میں سختی بھی کی جائے گی اس کے بعد نرمی کردی جائے گی۔

وزیر اطلاعات و بلدیات ناصر حسین شاہ اور وزیر توانائی امتیاز شیخ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کا ہمارا وزیراعظم ہمارے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے تیار ہی نہیں۔ نہ چاہتے ہوئے بھی 14 اپریل کے بعد سندھ میں لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے جارہے ہیں۔

وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ ہمارا شروع سے ایک ہی موقف ہے کہ لاک ڈاون ہو،اگر وفاقی حکومت پہلے دن سے موثر اقدامات کرتی تو صورت حال آج بہتر ہوتی۔ وزیر اعظم کوئی قدم بروقت اٹھاتے تو اچھا ہوتا۔

ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ نے 26 فروری سے جبکہ وفاق کی جانب سے 13 مارچ کو لاک ڈاؤن کیا گیا اور اس دوران ائیرپورٹس کے ذریعے لاکھوں لوگ پاکستان آئے ان کی کوئی مکمل اسکریننگ نہیں کی گئی۔

ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے ہمیں سخت ہدایات ہیں کہ اس مشکل کی گھڑی میں جب قوم کرونا وائرس سے لڑ رہی ہے ہمیں سیاست کو قرنطینہ میں ڈال دینا ہے اور کسی کو کوئی جواب نہیں دینا۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھ اکہ ملکی سطح پر مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے۔ افسوس ہے کہ کچھ عناصر سندھ حکومت کے ان اقدامات پر تنقید کررہے ہیں، جنہیں پوری دنیا نے سراہا ہے۔ ہم نے پہلے روز سے وفاق کو سپورٹ کیا ہے جب وزیر اعلیٰ سندھ کورونا کے حوالے سے پہلے روز سے ہی دن رات کام کررہے ہیں تو اب براہ راست وفاق اور ان کی پارٹی کے لوگوں کی جانب سے ان کو بلا وجہ تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ خیرپور میں 3 افراد ذاتی رنجش کے باعث خودکشی کرتے ہیں اور اسے کہا جاتا ہے کہ وہ بھوک کے باعث خودکشی کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ نے سب سے پہلے لاک ڈاؤن کیا اگر وفاقی حکومت نے اس وقت ہمارے موقف کو تسلیم کیا ہوتا تو آج جو صورتحال ہے ایسی نہ ہوتی۔