ڈاکٹر فرقان کو ایڈمٹ کرنے کی بجائے دوسرے ہسپتال ریفر کردیا گیا۔فائل فوٹو
ڈاکٹر فرقان کو ایڈمٹ کرنے کی بجائے دوسرے ہسپتال ریفر کردیا گیا۔فائل فوٹو

ڈاکٹر فرقان ایس آئی یو ٹی آئے ہی نہیں۔ ترجمان

ترجمان ایس آئی یو ٹی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے ڈاکٹر فرقان کے ایس آئی یو ٹی میں آنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

ڈاکٹر فرقان کی کورونا سے ہلاکت کے معاملے پرایس آئی یو ٹی کی جانب سے وضاحتی بیان جاری کیا گیا ہے جس میں اُن کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرفرقان کی آمد سے متعلق ایس آئی یوٹی نے انٹرنل انکوائری کی۔

جس کے مطابق ایس آئی یو ٹی کی ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ میں ڈاکٹر فرقان کے آنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

ترجمان ایس آئی یوٹی کے مطابق چھان بین کے بعد ہم کہہ سکتے ہیں ڈاکٹر فرقان ایس آئی یو ٹی آئے ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ ایمرجنسنی اور کورونا کے لیے مختص بلڈنگ میں ڈاکٹر فرقان نہیں آئے۔

ایس آئی یوٹی کے ترجمان نے کہا کہ اس دن تعینات عملے نے بھی ڈاکٹرعرفان کو ایمرجنسی اور وارڈ میں نہیں دیکھا، اس حوالے سے سینئر فیکلٹی ممبران سمیت دیگر اسٹاف سے بھی پوچھ گچھ کی گئی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اتوارکی سی سی ٹی وی ویڈیو میں بھی ڈاکٹر فرقان کے اسپتال آنے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس سے متاثر ڈاکٹر فرقان گزشتہ روز کراچی میں انتقال کرگئے تھے۔

جنرل سیکریٹری پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر فرقان کو وینٹی لیٹر کی ضرورت تھی، انہیں دو نجی اسپتالوں میں وینٹی لیٹر نہ مل سکا جس کے باعث وہ جان کی بازی ہارگئے۔