پہلے بھی معافی دی، ایک بار پھر دعوت دیتے ہیں کہ آئیں اور قوم و ملک کی خدمت کریں۔فائل فوٹو
پہلے بھی معافی دی، ایک بار پھر دعوت دیتے ہیں کہ آئیں اور قوم و ملک کی خدمت کریں۔فائل فوٹو

طالبان نے مذاکرات نہ کرنے کا دوٹوک اعلان کردیا

قطر میں افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ ان کے بتائے گئے تمام قیدیوں کو رہا کیا جائے بصورت دیگر بین الافغان مذاکرات شروع نہیں کیے جائیں گے۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ طالبان کے اب تک بیشتر قیدی رہا ہوچکے ہیں، باقیوں کو بھی جلد رہاکیا جانا چاہیے۔

سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی رہائی میں تاخیر سے بین الافغان مذاکرات شروع کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے، تمام قیدیوں کی رہائی جلد کی جائے تاکہ بین الافغان مذاکرات شروع کیے جاسکیں۔طالبان ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم نے امریکا سےکہا ہےکہ وہ اپنے حصےکی ذمے داری پوری کرے تاکہ تمام قیدیوں کو رہا کیا جاسکے۔

خیال رہے کہ گذشتہ دنوں افغان حکومت کی جانب سے بیان سامنے آیا تھا کہ ان کی جانب سے 4 ہزار سے زائد طالبان کو رہا کیا جاچکا ہے تاہم طالبان کی جانب سے فراہم کی گئی فہرست کے 600 قیدیوں کو ان پر قائم جنگی نوعیت کے مقدمات کی وجہ سے رہا نہیں کیا جاسکتا۔

29 فروری 2020 کو قطر میں ہونے والے امریکا طالبان معاہدے میں طے ہوا تھا کہ طالبان کے 5 ہزار قیدی اور افغان سیکیورٹی فورسز کے ایک ہزار اہلکاروں کو رہا کیا جائے گا۔