بھارت نے شنگھائی تعاون تنظیم پر پاکستان کے جاری کردہ نئے سیاسی نقشے پر باضابطہ اعتراض کیا تھا
بھارت نے شنگھائی تعاون تنظیم پر پاکستان کے جاری کردہ نئے سیاسی نقشے پر باضابطہ اعتراض کیا تھا

مقبوضہ کشمیر پاکستان کا حصہ قرار۔نیا نقشہ جاری

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آج پاکستان کا نیا نقشہ دنیا کے سامنے لے کر آرہے ہیں جس میں مقبوضہ کشمیر کو بھی پاکستان کا حصہ ظاہرکیا گیا ہے۔
نئے نقشے کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اج پاکستان کا تاریخی دن ہے، نیا نقشہ پاکستانی قوم کی امنگوں کی ترجمانی کرتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت نے5 اگست کوغیر قانونی قدم اٹھاتے ہوئے مقبوضہ کشمیرکی متنازع حیثیت کو ختم کیا لیکن اج ہم نے بھارتی اقدام کی نفی کردی ہے۔ٓآج سے یہ نقشہ پاکستان کا آفیشنل نقشہ ہوگا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب تک میں زندہ ہوں کشمیرکی حمایت جاری رکھوں گا۔انشاء اللہ جلد منزل پر پہنچیں گے۔ میرا تجربہ ہے کہ پہلے تصور، پھر منزل تک پہنچا جاتا ہوں۔ کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا، یہ نقشہ پہلا قدم ہے۔

اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نیا نقشہ پیش کرنے کا اعزاز وزیراعظم عمران خان کو جاتا ہے۔ بھارت نے پانچ اگست کے غیر قانونی اقدام کے بعد نقشہ پیش کیا تھا لیکن پاکستان نے بھارتی عزائم کو مسترد کر دیا ہے۔ آج کے بعد یہ نقشہ ملک بھر میں استعمال ہوگا۔ پاکستان نے آج پوری دنیا کو بتا دیا کہ ہم کہاں کھڑے ہیں۔

انشاء اللہ جلد منزل پر پہنچیں گے۔ میرا تجربہ ہے کہ پہلے تصور، پھر منزل تک پہنچا جاتا ہوں۔ کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا، یہ نقشہ پہلا قدم ہے۔

اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نیا نقشہ پیش کرنے کا اعزاز وزیراعظم عمران خان کو جاتا ہے۔ بھارت نے پانچ اگست کے غیر قانونی اقدام کے بعد نقشہ پیش کیا تھا لیکن پاکستان نے بھارتی عزائم کو مسترد کر دیا ہے۔ آج کے بعد یہ نقشہ ملک بھر میں استعمال ہوگا۔ پاکستان نے آج پوری دنیا کو بتا دیا کہ ہم کہاں کھڑے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں وزیراعظم نے کابینہ اورکشمیری قیادت کو اعتماد میں لیا جنہوں نے ان کے موقف کی تائید کی۔ نہتے کشمیری جوان قربانیاں پیش کر رہے ہیں۔ یہ نقشہ ہماری منزل کی عکاسی کر رہا ہے۔ ہماری منزل سری نگر ہے۔ آج تاریخی دن ہے، قوم کو مبارک ہو۔ فاٹا کے حوالے سے بھی تشنگی دور ہو گئی ہے۔ فاٹا خیبر پختونخوا میں ضم ہو گیا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہوگا۔ ہم نے اپنے موقف کو نقشے میں پرو دیا ہے۔ ہم نے اس نقشے میں سرکریک پر بھارتی موقف کی نفی کر دی ہے۔ سیاہ چین کل اور آج بھی ہمارا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نیا نقشہ جموں کشمیر پر ہمارے موقف کی بھی تائید کرتا ہے۔ سیاسی نقشے میں پہلی بار مقبوضہ کشمیر کو پاکسان کا حصہ ظاہرکیاگیا ہے۔