کمیٹی کراچی ترقیاتی پیکج میں وفاقی منصوبوں پر تجاویز دے گی، ذرائع
کمیٹی کراچی ترقیاتی پیکج میں وفاقی منصوبوں پر تجاویز دے گی، ذرائع

کراچی ٹرانسفارمیشن پلان،1100 ارب کہاں خرچ ہوں گے؟

وزیراعظم عمران خان کی طرف سے کراچی کے لیے اعلان کیے گئے 1113 ارب روپے کہاں خرچ ہونگے ؟ اس کی تفصیلات وزیراعظم ہاؤس کی طرف سے جاری کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کراچی کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے 11 سو ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا ہے جس میں وفاقی اور صوبائی حکومت دونوں تعاون کریں گی۔
کراچی کے خصوصی دورے کے موقع پر شہر کے لیے اقدامات کے حوالے سے خصوصی اجلاس کی سربراہی کے بعد وزیراعظم نے سندھ کے گورنر عمران اسمٰعیل اور وزیراعلٰی مراد علی شاہ کے ہمراہ نیوز کانفرنس کی۔
وزیراعظم ہاؤس کی طرف سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے لیے 1113 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں۔ شہر قائد میں واٹر سپلائی منصوبوں کے لیے 92 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
وزیراعظم آفس کے مطابق سیوریج ٹریٹمنٹ پر 141 ارب روپے خرچ ہونگے، آفس سولڈ ویسٹ مییجمنٹ، نکاسی آب کے لیے 267 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، سڑکوں کی بحالی اورنئی سٹرکوں کی تعمیر پر 41 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔
شہر قائد کے لیے اعلان کردہ ماس ٹرانزٹ، ریل اور روڈ ٹرانسپورٹ کے لیے 572 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
اس سے قبل وزیراعظم نے کراچی کیلئے 1100 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مسئلے سے نمٹنے کیلئے کوآرڈی نیشن ضروری ہے، شہر قائد کے مسائل کے حل کیلئے عملدرآمد کمیٹی بنائی ہے، تمام فیصلے صوبائی رابطہ عملدرآمد کمیٹی کے فورم پر ہوں گے۔
اپنے دورہ کراچی کے دوران وزیر اعظم کو پاکستان اسٹاک ایکس چینج کا دورہ بھی کرنا تھا تاہم ناگزیر وجوہات کی بنا پر اسے منسوخ کردیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان کی ہفتے کو کراچی کے دورے کے موقع پر تاجروصنعت کاروں سے ملاقات ہوئی جس میں شہر کےلیے مختص کردہ 1100ارب روپے کے پیکیج میں سے صنعتی علاقوں کے انفرااسٹرکچر کی ترقی کے لیے کوئی فنڈ مختص نہیں کیاگیا البتہ صنعتکاروں کو گیس انفرااسٹرکچر سیس(جی آئی ڈی سی) کے حوالے سے کوئی نہ کوئی حل نکالنے کا عندیہ دیا ہے۔
وزیراعظم کے ساتھ کراچی ٹاون انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے سربراہان، کراچی چیمبر آف کامرس کےصدر سمیت مختلف شعبوں کے صنعتکاروں نے ملاقات کی۔
ملاقات میں ایف بی ایریا ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر عابد عبداللہ کا کہناتھاکہ ملاقات لاحاصل رہی کیونکہ شہر کے صنعتی علاقوں کے خستہ حال انفرااسٹرکچر کی ترقی کے لیے وزیراعظم نے کوئی اعلان نہیں کیا۔ البتہ کراچی پر مکمل توجہ مرکوز کرنے کی غرض سے ایس بی سی اے کو کے بی سی اے میں تبدیل کرکے اصلاحات لانے سمیت بعض دیگر وعدے کیے گئے ہیں جن کے پورا ہونے تک ہم اب منتظر رہیں گے۔
کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر آغاشہاب خان نے بتایاکہ وزیراعظم نے کراچی کے انفرااسٹرکچر کی ترقی کےلیے2کمیٹیاں قائم کرنے کا اعلان کیا ہے اور کمیٹیوں میں شہرکی بزنس کمیونٹی تجارتی ایوانوں کے نمائندوں کو بھی شامل کرنے کا عندیہ دیاہے۔
دوران اجلاس وزیراعظم کو بتایاگیا کہ کراچی کے صنعتکار اپنی صنعتوں میں پیداواری عمل پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے انفرااسٹرکچرل مسائل کے حل کےلئے ہی تگ ودو میں رہتے ہیں۔صنعتوں کو پانی بجلی گیس کی بلارکاوٹ فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔
اجلاس میں شریک سائیٹ ایسوسی ایشن کے صدر سلیمان چاولہ نے دعوی کیاکہ وزیراعظم نےترقیاتی پیکیج سے شہر کے صنعتی علاقوں کےلیے6ارب روپے مختص کریں گے کیوں کہ یہ بات انہیں گورنرسندھ نے بتائی ہے۔
کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ انڈسٹریز ( کاٹی) کے صدر شیخ عمر ریحان نے میڈیا کو بتایا کہ وزیر اعظم سے تفصیلی ملاقات ہوئی ہے۔ سب مل کر ایک پیج پر ہیں کراچی کے مسائل حل ہوئے تو ملک بھی ترقی کرے گا۔ تمام اسٹیک ہولڈز ایک ہی پلیٹ فارم ہر ہیں جو خوش آئند ہے۔
تاجر برادری کے وفد میں آصف اکرام، نجیب بلگام والا، اعظم فاروق، بشیر علی محمد، فیصل مقبول شیخ، طارق شفیع اور محمد علی تابا شامل تھےجب کہ میاں انجم نثار، آغا شہاب شہاب احمد، نسیم اختر، عبداللہ عابد، سلیمان چاؤلا، نوید شکور، نعمان یعقوب اور شاہین الیاس سروانہ پر مشتمل وفد نے بھی وزیرِ اعظم سے ملاقات کی۔
اس موقع پروفاقی وزراء اسد عمر، شبلی فراز، علی حیدر زیدی، فیصل واوڈا، گورنر سندھ عمران اسماعیل, مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر بھی ملاقاتوں میں موجود تھے۔