9ماہ بعد گھر واپس پہنچی تو میرے والدین سب کچھ سننے کے لیے بے تاب تھے لیکن میں انہیں اپنے ساتھ ہونے والے سلوک کے متعلق کچھ نہ بتا سکی۔
9ماہ بعد گھر واپس پہنچی تو میرے والدین سب کچھ سننے کے لیے بے تاب تھے لیکن میں انہیں اپنے ساتھ ہونے والے سلوک کے متعلق کچھ نہ بتا سکی۔

9ماہ تک جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون نے حیران کن انکشافات کردیئے۔

9ماہ تک اغواءرہنے اور جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی 33سالہ امریکی خاتون الزبتھ سمارٹ نے  اپنے ساتھ ہونے والا ظلم اپنے والدین سے چھپائے رکھنے کا حیران کن انکشاف کر دیا ہے۔

الزبتھ سمارٹ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ساتھ ہونے والی درندگی پر اس قدر شرمندگی محسوس کرتی تھی کہ اپنے ماں باپ کو بھی نہیں بتا پائی کہ اس کے ساتھ کیا کچھ ہوتا رہا۔

الزبتھ کو امریکی ریاست اوٹاہ کے شہر سالٹ لیک سٹی میں جون 2002ءمیں اغواءکیا گیا اور مارچ 2003ءمیں وہ بازیاب ہوئی۔

اس دوران اغواءکار اسے روزانہ جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔ الزبتھ کو بریان ڈیوڈ مائیکل نامی مجرم نے اپنی اہلیہ وینڈ ابرزی کی اعانت سے اغواءکیا  اور گھر میں قید رکھ کر اسے زیادتی کا نشانہ بناتا رہا تھا۔

الزبتھ کا کہنا تھا کہ جب میں 9ماہ بعد گھر واپس پہنچی تو میرے والدین سب کچھ سننے کے لیے بے تاب تھے لیکن میں انہیں اپنے ساتھ ہونے والے سلوک کے متعلق کچھ نہ بتا سکی۔

10سال بعد جب میں نے عدالت میں گواہی دی  اور اپنے ساتھ ہونے والے سلوک کے متعلق بتایا تو میرے والدین کو تب اس بارے علم ہوا۔ اس حوالے سے عدالت نے ستمبر 2018ءمیں بریان ڈیوڈ کو عمر قید اور اس کی بیوی وینڈا کو 12سال قید کی سزا سنادی تھی۔