یہ سانپ برازیل، ارجنٹینا، بولیویا اور پیراگوئے میں پایا جاتا ہے۔رپورٹ۔فائل فوٹو
یہ سانپ برازیل، ارجنٹینا، بولیویا اور پیراگوئے میں پایا جاتا ہے۔رپورٹ۔فائل فوٹو

سانپ کے زہر سے کورونا وائرس کا علاج دریافت

برازیلیا:سائنسدانوں نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہانہوں نے سانپ کا ایسا زہر دریافت کیا ہے جو کورونا وائرس کو مارتا ہے اور پھیلنے سے روک سکتا ہے، اس سے انسانوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق وائپر سانپ کے زہر سے کورونا وائرس کی افزائش روکی جا سکتی ہے، اس تحقیق کو کورونا سے بچاؤ کی دوا کی تیاری میں اہم پیش رفت قرار دیا جارہا ہے۔

سائنسی جریدے مالیکیولز میں شائع تحقیق کے مطابق وائپر سانپ کے زہر میں پایا جانے والا مالیکیول تجرباتی بنیاد پر بندروں پرآزمایا گیا جس سے کورونا وائرس کے نقصان پہنچانے کی صلاحیت میں 75فیصد کمی آئی لیکن یہ مالیکیول انسانی جسم میں موجود سیگر سیلزکو متاثر نہیں کرتے۔

رپورٹ کے مطابق وائپر سانپ کے زہر میں پائے جانے والے مالیکیولز پہلے ہی انسداد بیکٹیریا خصوصیات کی وجہ سے مشہور ہیں، یہ سانپ برازیل، ارجنٹینا، بولیویا اور پیراگوئے میں پایا جاتا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وائپر سانپ میں موجود پیپٹائڈ مالیکیول کورونا وائرس کے پی ایل پرو انزائم سے مل کر اسے ناکارہ بنا دیتے ہیں۔

تحقیق میں شامل سائنسدانوں میں سے ایک رافیل گائڈو نے کہا کہ ہم یہ ظاہرکرنے کے قابل تھے کہ سانپ کے زہر کا وہ جزو وائرس کے ایک بہت اہم پروٹین کو روکنے کے قابل تھا۔