امراضِ قلب اورکینسر کے خطرات بھی گھٹا دیتا ہے- چھلکے بھی کارآمد ہیں۔فائل فوٹو
 امراضِ قلب اورکینسر کے خطرات بھی گھٹا دیتا ہے- چھلکے بھی کارآمد ہیں۔فائل فوٹو

مالٹا موسمِ سرما کی بہترین سوغات۔وٹامن سی کا خزانہ

مالٹے کو طبّی ماہرین موسمِ سرما کی بہترین سوغات قرار دیتے ہیں۔ ان دنوں سردیاں شروع ہوتے ہی ملک کے شہروں کی تمام فروٹ مارکیٹوں میں مالٹے کی بہار دکھائی دے رہی ہے۔ خوش رنگ و خوش ذائقہ اور خوشبودار پھل ہونے کی بدولت مالٹا ہرعمرکے شہریوں میں مقبول ہے۔ ہلکی ترشی کے ساتھ مٹھاس سے بھرے رسیلے پھل میں صرف 85 کیلوریز ہوتی ہیں۔ کولیسٹرول سے پاک اور وٹامن سی سے بھرپور یہ پھل جِلد کے لیے نہایت مفید مانا جاتا ہے۔

مالٹے کا روزانہ استعمال کولیسٹرول لیول نارمل رکھتا ہے۔ دل کی صحت اور نظامِ تنفس کے امراض سمیت کینسر سے بھی تحفظ دیتا ہے۔ دیگر ترش پھلوں کی طرح مالٹے میں بھی وٹامن سی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔ وٹامن سی خلیات کو جسم میں گردش کرنے والے مضر اجزا یعنی فری ریڈیکلز سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ یہ فری ریڈیکلز، کینسراورامراض قلب وغیرہ کا باعث بن سکتے ہیں۔ اسی طرح مالٹے جسمانی دفاعی نظام کو مضبوط کرکے نزلہ و زکام اور دیگر انفیکشنز سے بچاسکتے ہیں۔

مالٹے میں شامل وٹامن سی جلد کو جوان اور خوبصورت رکھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ یہ سورج کی روشنی اور آلودگی سے جِلد کو پہنچنے والے نقصان کے خلاف مزاحمت کرتا ہے۔ جبکہ کولیگن نامی ہارمون کی پیداوار کے لیے بھی اہم ترین ہے۔ جس سے جلد پر موجود جُھرّیوں میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ مالٹے میں موجود فائبر، کولیسٹرول کی سطح میں کمی لاتی ہے۔ کیونکہ یہ معدے میں موجود کولیسٹرول کے اضافی اجزا کو چُن کر جسم سے باہر نکال دیتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق دو ماہ تک مالٹے کا رس پینے سے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں نمایاں کمی آتی ہے۔

مالٹے میں وٹامن سی کے علاوہ فائبر، پوٹاشیم اور کولین موجود ہوتے ہیں اور یہ سب دل کے لیے فائدہ مند اجزا ہیں۔ پوٹاشیم ایسا مِنرل ہے۔ جو جسم میں برقی رو کے بہاؤ کو برقرار رکھتا ہے۔ اس کی کمی دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کا باعث بنتی ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ 4069 ملی گرام پوٹاشیم کا استعمال امراض قلب سے موت کا خطرہ 49 فیصد تک کم کردیتا ہے۔ اسی طرح پوٹاشیم، بلڈ پریشر میں کمی لا کر فالج سے بھی تحفظ دیتا ہے۔ مالٹوں میں موجود مختلف اجزا خون کی شریانوں کے مختلف خطرات کو کم کرتے ہیں۔ فائبر سے بھرپور ہونے کے باعث مالٹے، ٹائپ ون ذیابیطس کے شکار افراد میں بلڈ شوگر لیول کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ جبکہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریضوں میں بلڈ شوگر اور انسولین کے لیول کو بہتر کرتے ہیں۔ اسی لیے امریکن ڈائیبیٹس ایسوسی ایشن نے مالٹے کو شوگر کے مریضوں کے لیے سپرفوڈ کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے۔

مالٹے میں موجود فائبر، نظام ہاضمہ کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ جبکہ وزن میں کمی لانے کے لیے بھی مددگار جز ہے۔ مالٹوں میں چربی یا فیٹس نہیں ہوتے اور یہ گلیسمیک انڈیکس کی سطح کم کرتے ہیں۔ بے جا موٹاپے سے بچاؤ کے لیے بھی بہترین غذا ہے۔ جو امراض قلب، کینسر، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور فالج کا باعث بنتا ہے۔ مالٹے، وٹامن اے سے بھی بھرپور ہیں جو جسم میں جاکر لیوٹین، بیٹا کیروٹین اور زیکسنیتھ جیسے اجزا میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ وٹامن اے عمر بڑھنے کے ساتھ بینائی کو پیش آنے والے مسائل سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔ وٹامن اے آنکھوں کو روشنی جذب کرنے میں بھی مدد دیتا ہے جبکہ رات کی بینائی کو بہتر بناتا ہے۔

ایک امریکی تحقیق کے مطابق وٹامن اے اور سی موتیا کے خطرے کو بھی کم کرتا ہے۔ وٹامن سی آنتوں کے کینسر کا خطرہ بھی کم کرتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق بچوں کو مالٹے کے رس کا استعمال کرانا انہیں خون کے کینسر سے تحفظ دے سکتا ہے۔

مالٹے کا چھلکا عموماً پھینک دیا جاتا ہے۔ حالانکہ یہ بھی فوائد میں پھل سے کم نہیں۔ مالٹے کا چھلکا جلد (Skin) کے داغ دھبے اور کالے نشانات کا خاتمہ کرتا اور جِلد میں قدرتی نکھار پیدا کرتا ہے۔ مالٹے کے چھلکوں کو سکھا کر ان کا پاؤڈر بنا لیا جائے اور اس سفوف کو دہی میں ملا کر چہرے پر ہلکے ہاتھوں سے مساج کیا جائے۔ پھر پندرہ منٹ بعد دھو لیا جائے تو یہ رنگت نکھارتا اور دانوں سے نجات دلاتا ہے۔ چہرے کو صاف شفاف بنا دیتا اور قدرتی بلیچ (Bleach) کا کام کرتا ہے۔ اسی پائوڈر کو روزانہ دانتوں پر ملنے سے دانت سفید اور چمکدار ہو جائیں گے۔ مالٹے کے چھلکے سے ایک انتہائی کارگر چورن بھی بنایا جاتا ہے۔ 60 گرام چھلکے، کالی مرچ 12 گرام اورکالا نمک 25 گرام پیس کر رکھ لیجئے۔ بچوں کو چٹکی بھر اور بڑوں کو آدھا، آدھا چمچ صبح و شام دیجیے۔ ان شاء اللہ متلی، صفرے کی زیادتی، گیس اور تیزابیت وغیرہ میں بے حد مفید رہے گا۔
طبّی ماہرین کے مطابق گوناگوں فوائد سے بھرپور مالٹے کا استعمال نمونیا میں مبتلا مریضوں کو نہیں کرنا چاہیے۔