سٹی کورٹ میں وکلا اورعدالتی ملازمین آمنے سامنے۔ حالات کشیدہ

کراچی سٹی کورٹ میں وکلااورعدالتی عملے میں تصادم کے بعد صورتحال آج بھی کشیدہ،عدالتی امورآج بھی ٹھپ ہیں,سائیلین خوار ہونے لگے ۔

نجی ٹی وی کے مطابق کراچی سٹی کورٹ میں وکلاءاور عدالتی ملازمین کی ہڑتال جاری ہے سائلین کا عدالت میں داخلہ بندہے جبکہ وکلاءاور ملازمین کی تعداد معمول سے کم ہے ۔کسی بھی ناگفتہ صورتحال سے نمٹنے کیلیے پولیس کی اضافی نفری سٹی کورٹ کے داخلی راستوں پر تعینات ہے۔

وکلا کی جانب سے چوکیدار پر تشدد اور ججز کے دروازے بند کرنے کا واقعہ گذشتہ روز پیش آیاتھا، جس کے خلاف آج عدالتی عملے نے ہڑتال کررکھی ہے، ہڑتال کے باعث سٹی کورٹ کے داخلی راستوں پر سائلین کا رش نظر آیا۔

سٹی کورٹ میں آج بھی صورت حال اس وقت کشیدہ ہوئی جب وکلا اور عدالتی ملازمین آج پھر آمنے سامنے ہوئے، فریقین نے ایک دوسرے کو دیکھتے ہی پتھراؤ شروع کردیا، اسی دوران عدالتی ملازمین دروازہ توڑ کر سٹی کورٹ میں داخل ہوگئے۔

دونوں جانب سے پتھراؤ کے باعث ایک عدالتی ملازم زخمی ہوا، جسے طبی امداد کے لئے سول اسپتال منتقل کیا گیا، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری نے سٹی کورٹ کو گھیرے میں لیا اور مظاہرین کو منشتر کرنے کے لئے آنسو گیس کے شیل فائر کئے۔

پولیس شیلنگ کے باعث احتجاجی ملازمین تو منتشر ہوگئے تاہم وکلا ڈنڈے اٹھائے سٹی کورٹ کے احاطے میں داخل ہوئے اور احتجاج شروع کردیا۔

عدالتی ملازمین کی جانب سے میڈیا کو بتایا گیا کہ وکلا سے تصادم کے باعث ہمارے تین ملازمین زخمی ہوئے اور کئی سے رابطہ نہیں ہوپارہا ہے جبک وکلا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہمار پانچ ساتھی زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لئے سول اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔