گِیگ اکانومی کو مضبوط بنانے کے لیے’’ہنرفائونڈیشن اورہرکام ‘‘کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط

The Hunar Foundation کا نظریہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تکنیکی قابلیت کے حامل ہنر مند پاکستانیوں کی ایک نئی فوج ظفر موج تیارکرنا اور نئے مواقع مُہیاکرناہے۔اسی راہ پر چلتے ہوئے، HarKaam.com کو آئندہ 5 برسوں میں پاکستان میں آمدنی کے 10 لاکھ مواقع فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔

اس طرح، اس مشترکہ خواب کو تیزی سے حقیقت بنانے کی غرض سے The Hunar Foundation نے آجHarKaam کے ساتھ اشتراک قائم کیا ہے۔ اس سلسلے میں دی Hunar Foundation،کورنگی کیمپس میں HarKaam کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے تاکہ پاکستان میں گیگ اکانومی کو مضبوط اور فعال کیا جا سکے۔

یہ تعاون Hunar Foundation کے طلباء، زیر تربیت افراد اور سابق طلباء کو سہولت فراہم کرے گا اور اُنھیں ایک فعال ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور ایپ فراہم کرے گا تاکہ وہ ڈیجیٹل ٹولز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی آمدنی کے مواقع زیادہ سے زیادہ بڑھا سکیں۔اس سلسلے میں ہنر فاونڈیشن اور HarKaamمل کر کام کریں گے تاکہ گیگ اکانومی کو پاکستان کے جی ڈی پی میں سب سے بڑا حصہ دار بنایاجا سکے۔

HarKaam کے ساتھ شراکت پر اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے Hunar Foundation کے چیئرمین جناب اسلم خالق نے کہا:”پاکستان ڈیجیٹل تبدیلی سے رُوشناس ہو رہا ہے، اور ہمیں،بذریعہ HarKaam، فری لانسنگ اور سروس مارکیٹ پلیس کے ساتھ شراکت میں اپنا کردار ادا کرنے پر خوشی ہے۔ ہم اِس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں تاکہ فری لانسرز اور سروس فراہم کرنے والوں کو ڈیجیٹل طور پر مقامی مارکیٹ کی طلب پورا کرنے کے قابل بنا سکیں۔

HarKaam کے بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر، خرم بشیر نے مقامی ٹیلنٹ کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا:”ہمیں نوجوانوں کو ہر ممکن موقع فراہم کرنا ہے تاکہ وہ نہ صرف اپنی روزی کماسکیں بلکہ ان کے صلاحیتیں بھی پیدا کر سکیں۔ Hunar Foundation کے ساتھ ہماری یہ شراکت پاکستان کے نوجوانوں کے لیے آمدنی کے متعدد مواقع پیدا کرنے میں اہم سنگ میل ہے۔“

تقریب میں دی ہنر فاونڈیشن کے چیف آپریٹنگ آفیسر علی فراز صدیقی بھی موجود تھے جنہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا:”موجودہ معاشی حالات اور نئی صلاحیتیں سیکھنے کے تقاضوں اضافی آمدنی کی مانگ پورا کرنے کی غرض سے HarKaamجیس جامع مقامی پلیٹ فارم کی ضرورت ہے، جہاں تمام فری لانسرز اور سروس پرووایڈرز کو اس قابل بنایا جائے کہ وہ مشکل وقت میں معیشت کی ترقی میں حصہ لے سکیں۔“