اوسلو میں مہہ جبین  کوقتل کرنے کی کوشش  کرنےوالے انتہا پسندوں کی گاڑی الٹ گئی (فائل فوٹو)
اوسلو میں مہہ جبین  کوقتل کرنے کی کوشش  کرنےوالے انتہا پسندوں کی گاڑی الٹ گئی (فائل فوٹو)

ناروے میں پاکستانی خاتون نے توہین قرآن روکنے کیلئے جان کی بازی لگادی

اوسلو(امت نیوز)ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں پاکستانی خاتون نے قرآن پاک کی توہین روکنے کیلئے اپنی جان داؤ پر لگادی۔

انتہا پسند اور معلون نارویجین رہنما لارس تھورسن نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ اوسلو کے مسلم اکثریتی علاقے میں ایک بار پھر قرآنی نسخہ جلانے کی ناپاک جسارت کی جسے مہہ جبین نامی پاکستانی خاتون نے نہ صرف ناکام بنادیا بلکہ انہوں نے تنہا انتہا پسندوں کا مقابلہ بھی کیا۔

مزاحمت پر لارس تھورسن نے اپنے4 ساتھیوں کے ساتھ ملکر خاتون کو قتل کرنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں الٹا ان کی گاڑی الٹ گئی اور پانچوں ملعون زخمی ہوگئے۔ امت کو دستیاب اطلاعات کے مطابق انتہا پسند نارویجین رہنما لارس تھورسن نے ایک بار پھر قرآنی نسخہ جلانے کی ناپاک جسارت کی۔ اس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ ملکر اوسلو کے مسلم اکثریتی علاقے میں لوگوں کو جمع کرکے قرآنی نسخہ نذر آتش کرنے کی کوشش کی،

واقعے پر وہاں موجود مسلمان مشتعل ہوگئے اور انہوں نے لارس تھورسن کیخلاف نعرے بازی بھی کی، تاہم سیکورٹی کے سبب وہ معلون تک پہنچنے میں ناکام رہے، بعض افراد نے اپنی جیکٹیں اتار کر قرآنی نسخہ پر لگی آگ بھجانے کی کوشش کی تاہم اس دوران اچانک مہہ جبین سامنے آئیں اور انہوں نے قرآن پاک کو اٹھاکر اس پر لگی آگ اپنے ہاتھوں سے بھجائی اور قرآنی نسخہ لیکر وہاں سے اپنی گاڑی میں روانہ ہوگئیں،

جس پر لارس تھورسن نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ ملکر کر مہہ جبین کا پیچھا کیا۔ انتہا پسندوں نے تعاقب کے دوران مہہ جبین کی کار کو ٹکر بھی ماری تاہم پاکستانی خاتون نے ہمت نہ ہارتے ہوئے مقابلہ جاری رکھا، اس دوران ایک اور ٹکر پر انتہا پسندوں کی گاڑی الٹ گئی اور اس میں موجود پانچوں افراد زخمی ہوگئے۔

نارویجین میڈیا کے مطابق لارس تھورسن کی حالت نازک ہے اور اسے اس وقت ایک ہائی سیکورٹی زون میں طبی امداد دی جارہی ہے۔ یاد رہے کہ لارس تھورسن نے3برس قبل بھی قرآنی نسخہ نذر آتش کرنے کی ناپاک کوشش کی تھی جس پر ایک مسلمان نے اسے جوتاماردیا تھا۔