اسرائیل کی فلسطین پر پھر وحشیانہ بمباری، 6 بچوں سمیت 32 افراد شہید، 200 زخمی

غزہ:اسرائیلی فورسز نے فلسطین پر دوسرے روز بھی بم برسا دئیے، تازہ ترین کارروائی میں چھ بچوں سمیت 32 افراد شہید، دو روز میں دو سو سے زائد فلسطینی زخمی ہو گئے جبکہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

غزہ میں صیہونی فورسز نے مظلوم فلسطینوں پر بربریت کی انتہا کر دی۔ رات گئے کارروائی میں اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے جبالیہ رفیوجی کیمپ کو نشانہ بنا ڈالا۔

اسرائیل کی جانب سے مہاجر کیمپ پر راکٹ فائر کیا گیا جس کے نیتجے میں بچوں سمیت 7 عام شہری شہید ہوگئے جبکہ متعدد زخمی ہیں۔

جھڑپیں جمعہ کے روز اس وقت شروع ہوئیں جب صیہونی فورسز نے اسلامک جہاد کے سینئر کمانڈر کوشہید اور درجنوں گھروں کو میزائل مار کر تباہ کیا۔ جابر اسرائیلی فوج نے ظالمانہ کارروائی کو آپریشن "بریکنگ ڈان” کا نام دیا ہے اور کہا ہے کہ کارروائی ایک ہفتے تک جاری رہ سکتی ہے۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامک جہاد نے صہیونی فورسز کیخلاف جوابی کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے اب تک 400 سے زائد راکٹ فائرکیے ہیں تاہم زیادہ تر کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا۔ پاکستان،سعودی عرب اور مصر نے اسرائیل کے مجرمانہ اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہارکیا ہے۔

دوسری جانب متحدہ عرب امارات، فرانس، چین اور دیگر ممالک نےغزہ میں پیشرفت پر بحث کیلئے کل سلامتی کونسل کا بند کمرہ اجلاس بلانے کی درخواست کردی ہے۔

ادھر اسلامی جہاد تحریک کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے تل ابیب، اشدود، عسقلان اور سدیروت پر بڑے پیمانے پر راکٹ حملے کیے اور اپنے بیان میں کہا کہ جنگ ابھی شروع ہوئی ہے۔