ممبئی سے اغوا ہونیوالی بچی 9سال بعد گھر لوٹ آئی

ممبی : بھارت کے شہر ممبئی میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا ہے جس میں 2013 میں اغوا ہونے والی لڑکی پوجا نو برس بعد اپنے گھر والوں کو مل گئی ہے۔بھارتی  ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق 2013 میں سات سالہ پوجا  اپنے بھائی کے ساتھ اسکول جارہی تھی لیکن راستے میں ہینری جوزف ڈی سوزا نامی ایک شخص نے اسے آئس کریم کھلانے کے بہانے اغوا کرلیا اور اپنے ساتھ لے گیا۔
ہینری نے پوجا کو اس وجہ سے اغوا کیا کہ اس کی کوئی اولاد نہ تھی اور اغوا کرنے کے بعد پوجا کو ہاسٹل بھیج دیا جہاں اس کا نام عینی ڈی سوزا رکھ دیا گیا، لیکن اولاد ہونے کے بعد پوجا کو واپس گھر لے آیا جہاں اسے گھر کے کام کاج پر لگا دیا گیا۔خبر کے مطابق ایک روز شراب کے نشے میں دھت ہوکر ہینری نے پوجا کو یہ بتایا کہ وہ اس کی سگی اولاد نہیں ہے جس کے بعد پوجا نے اپنے دوستوں سے مل کر انٹرنیٹ پر ‘مسنگ پوجا’ کے بارے میں سرچ کرنا شروع کیا اور ان فون نمبروں پر کال کرنے کی کوشش کی جو اس وقت تلاشِ گمشدگی کے لیے پوسٹروں پر دیے گئے تھے۔
بالآخر نو سال کے بعد پوجا کا اپنے کسی عزیز سے رابطہ ہوا جس نے اسے اس کے گھر والوں سے ویڈیو کال پر بات کروائی اور پوجا کو اپنے گھر والے مل گئے۔پولیس کے مطابق پوجا کو اغوا کرنے والے ہینری جوزف ڈی سوزا اور اس کی بیوی کواغوا اور غیر قانونی مشقت کے جرائم میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پوجا کے والد اس دوران انتقال کرچکے ہیں اور وہ اب اپنی ماں اور بھائی کے ساتھ رہے گی۔