ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف خاندان کی سزا پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

خورشید شاہ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ،ان کی صاحبزادی مریم نوازاور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ملنے والے سزائوں اورجرمانے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ عدالتی فیصلے کا وقت غلط ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ اب جب الیکشن کا وقت ہے ایسا فیصلہ کئی معنی نکالے گا جس کا فائدہ نوازشریف کو پہنچے گا ، یہ فیصلہ 3 ماہ قبل آجانا چاہیئے تھا ۔

خورشید شاہ نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف پارلیمنٹ کو اہمیت دیتے اور پاناما کا فیصلہ اسمبلی میں لاتے تو یہ وقت نہ دیکھتے۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار کسی بڑے کو سزا ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اللہ کی پکڑ میں آئے ہیں، شاہد خاقان عباسی اورشہبازشریف پر بھی مقدمات ہیں۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے جس عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا ان سے چاہیں گے کہ وہ سڑکوں پرنکلیں۔

امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ نوازشریف کیخلاف فیصلہ انتخابات پراثراندازنہیں ہونا چاہیئے۔

مردان میں گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ایک فرد کیخلاف فیصلے سے انتخابات آگے پیچھے نہیں ہونے چاہئیں۔

سراج الحق نے کہا کہ پاناما لیکس کے بعد ہم نے 436 افراد کے نام پیش کردیے تھے، ان افراد کےخلاف عدالتی کارروائی چیونٹی کی رفتار سے بھی کم ہے، قوم چاہتی ہے کہ احتساب ہو تو سب کا ہو۔

مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اس فیصلے کو مسترد کرتی ہے، ایسے فیصلے آتے رہے ہیں، تاریخ ان کا جواب دے گی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ نوازشریف کو نہ پہلے اور نہ اب اس فیصلے سے فرق پڑے گا۔

سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 25 جولائی کو عوام کا فیصلہ آئے گا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اس فیصلے میں پریشانی والی کوئی بات نہیں، عوام نوازشریف کے حق میں فیصلہ دے گی، عوام بھرپورمحنت کرکے نوازشریف کے حق میں فیصلہ دے۔

انہوں نے کہا کہ فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ اورسپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔

سینیئر سیاستدان جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ شہبازشریف محنت کررہے ہیں لیکن نوازشریف کی کمی پوری نہیں ہوسکتی۔

جاویدہاشمی نے کہا کہ مشورہ ہے نواز شریف آئیں اوراس جنگ کو تیزی سے لڑیں، وزیراعظم پهانسی بهی چڑهے، جیل بهی گئے، قربانیاں دینا پڑتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف واپس آكرعدالتوں كا سامنا كریں، فیصلے سے نوازشریف اورمریم نواز کے لیے ہمدردی کی لہراٹھے گی، پاكستانی قانون كے تحت سزا پر فوری ضمانت ہوجاتی ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی نے کہا ہے کہ نوازشریف کیخلا ف غلط وقت پر بڑا فیصلہ دیا گیا ہےجس کا فائدہ ایک سیاسی جماعت کو ہورہا ہے۔

چارسدہ میں جلسے سے خطاب میں اسفندیار ولی نے کہاکہ بعض قوتیں اٹھارویں آئینی ترمیم کا خاتمہ چاہتی ہیں، ایسی قوتوں کے خلاف سڑکوں پرہوںگے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر5 سال بعد مذہبی جماعتوں کواسلام یاد آتا ہے، سراج الحق صوبائی اورمولانا فضل الرحمٰن مرکزی حکومت میں رہ کر5 سال تک مزے لوٹتے رہے، 25 جولائی کوعوام بُرے بھلےکی تمیز کرکے ووٹ استعمال کریں۔

سابق وزیرقانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ن لیگ نے نوازشریف کیخلاف آنے والے فیصلے کا انتقام ووٹ کی طاقت سے لینے کی حکمت عملی بنائی ہوئی ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ ہمیں اسی فیصلے کی الیکشن سے پہلے آنے کی توقع تھی ، اس فیصلے سے جو مقاصد حاصل کرنے تھے ان کا بھی علم تھا کہ لوگ جوش میں آکر توڑپھوڑ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نوازشریف فیملی کے خلاف آنے والے فیصلے کا انتقام ووٹ کی طاقت سے لیں گے ،اس حوالے سے حکمت بنالی ہے ۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ ایک بار پہلے جب نوازشریف کو عمر قید دی گئی تو عوام نے تیسری مرتبہ وزیراعظم بنایا، اب پنجاب کے غیرت مند انہیں چوتھی مرتبہ وزیراعظم بنائیں گے ۔