بجٹ میں سگریٹ اور مشروبات پر ہیلتھ ٹیکس لگانے کی منظوری

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے مالی سال 20-2019 کے بجٹ میں تمباکو نوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے سگریٹ اور کاربونیٹڈ ڈرنکس (مشروبات) پر ہیلتھ ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دے دی۔

دستاویزات کے مطابق سگریٹ کے فی پیکٹ پر 10 روپے جبکہ کاربونیٹڈ ڈرنکس (مشروبات) کی 250 ملی لیٹر کی بوتل پر ایک روپے ہیلتھ ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

دستاویزات کے مطابق ہیلتھ ٹیکس سے حاصل ہونے والی رقم صحت کے شعبے کی ترقی پر خرچ کی جائے گی جبکہ بجٹ میں سگریٹ کی غیرقانونی تجارت کے خلاف اقدامات کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وفاقی حکومت 11 جون کو بجٹ پیش کرے گی۔ بجٹ سےمتعلق غلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں، بجٹ کے حوالے سے حکومت نے ترجیحات طے کی ہیں، آئندہ مالی سال کا بجٹ ملکی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے پیش کیا جارہا ہے،ہماری ترجیح ہے کہ بجٹ کوعوام دوست بنایا جائے۔ یہ بجٹ طویل مدتی اہداف کو مد نظر رکھتے ہوئے پیش ہو گا۔ وزیراعظم نے اس بجٹ کا کئی مرتبہ جائزہ لیا ہے۔ وزیراعظم جلد عوام کو بجٹ سے متعلق اعتماد میں لیں گے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اس بجٹ میں ہر حکومتی محکمے اور ادارے کے اخراجات میں کٹوتی ہو گی، اس کا آغاز افواج پاکستان نے کیا، آرمی چیف اور افواج پاکستان نے فیصلہ کیا کہ قبائلی علاقوں پر بجٹ خرچ ہو، مسلح افواج کے تمام اعلیٰ افسران نے تنخواہوں اور مراعات میں اضافے سے انکار کیا، پاکستان کے ساتھ کھڑے عام قبائلی کو ترقی میں حصہ دار بنایا جائے گا۔