حکومتی نمائندے صرف گھسی پٹی فرسودہ اور بے عمل کھوکھلی بیان بازی کررہے ہیں، صدر مسلم لیگ ن
حکومت نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کردیا ایسی صورت میں یہ درخواستیں پیش رفت کے قابل نہیں رہیں، وکیل اپوزیشن لیڈر

نیب کو شہباز شریف کی تلاش،گھر پر چھاپہ،گرفتاری میں ناکام

نیب کی ٹیم اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو گرفتارکیے بغیر واپس چلی گئی۔

تفصیلات کے مطابق نیب کی چار رکنی ٹیم پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ ماڈل ٹاﺅن میں واقع شہباز شریف کی رہائش گاہ پہنچی تھی جہاں نیب کی ٹیم نے شہباز شریف کی رہائش گاہ میں داخل ہوئی اوردو گھنٹے تک شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن کیا تاہم شہباز شریف گھر میں موجود نہ تھے جس کے بعد نیب کی ٹیم واپس روانہ ہو گئی ۔

اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما اور کارکنان بھی موجود تھے جنہوں نے شدید نعرے بازی کی اور دھکم پیل بھی ہوئی تاہم سیکیورٹی فورسز سے کسی قسم کی مزاحمت سے پرہیز کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی منظوری کے بعد نیب کی ٹیم شہباز شریف کی رہائش گاہ پہنچی تھی۔

واضع رہے کہ نیب نے میاں شہباز شریف کوآج طلب کیا تھا لیکن انہوں نے پیش ہونے کے بجائے اپنے نمائندے محمد فیصل کے ذریعے اثاثہ جات کے حوالے سے تفصیلی جواب جمع کروایا جس میں کہا گیا کہ شہباز شریف ہائیکورٹ میں قبل از گرفتاری ضمانت کی تاریخ نہ ملنے کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے۔

شہباز شریف نے نیب میں پیش نہ ہونے کے حوالے سے تفصیلی جواب بھجواتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ وہ 69 سال کی عمر کو پہنچ چکے ہیں اور کینسر کے مریض ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ لاہور سمیت ملک بھر میں کورونا وائرس پھیل رہا ہے جس کے باعث وہ نیب میں پیش نہیں ہوسکتے، لہذا نیب نے جو تحقیقات کرنی ہیں وہ ویڈیو لنک اور اسکائپ کے ذریعے جواب لے سکتا ہے۔

خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے گزشتہ روز منی لانڈرنگ کیس میں نیب میں گرفتاری کے خدشے کے باعث لاہور ہائیکورٹ میں عبوری درخواست ضمانت دائرکی تھی جس کی سماعت کل ہو گی۔