جہانگیرترین شوگر اسکینڈل سے بچنے کے لیے اپنے بیٹے علی ترین کے ہمراہ لندن روانہ ہو گئے لیکن میڈیا کی خبروں پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے جہانگیر ترین نے اپنی لندن روانگی کا مقصد بیان کردیا۔
ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ میں لندن میڈیکل چیک اپ کے لیے جا رہا ہوں، انشااللہ صحت یابی کے بعد واپس آجاؤں گا۔
پیغام جاری کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ پریشان ہونے کی بات نہیں، لندن سے 2014 میں میرا علاج مکمل ہو گیا تھا جس کے بعد مجھے ہر 2 سال بعد اپنے ڈاکٹروں کے پاس طبی معائنے کے لیےجانا پڑتا ہے۔
Seeing media speculating about my trip to the UK. 😊
Nothing to worry about. Since I recovered from my illness in 2014, I have to have regular biannual check ups with my Doctors in the UK.
IA will get a clean bill of health and be back soon.
— Jahangir Khan Tareen (@JahangirKTareen) June 5, 2020
اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین روس سے آنے والے خصوصی طیارے میں لندن روانہ ہوئے ہیں۔
مزید بتایا گیا ہے کہ جہانگیر ترین اور علی ترین کا انٹرنیشنل روانگی لائونج میں کورونا میڈیکل چیک اپ کیا گیا جس کے بعد دونوں روس سے آنے والے خصوصی طیارے میں لندن روانہ ہو گئے۔
کورونا ٹیسٹ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سول ایوی ایشن کے ہیلتھ کاؤنٹر پر موجود میڈیکل ٹیم نے ان کے پہنچنے کے بعد ان کا کورونا ٹیسٹ کیا جو کلیئر ہونے کی صورت میں انہیں جانے کی اجازت دے دی گئی۔
علی ترین کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ روانگی کی اطلاع ملنے کے بعد وہ آج صبح لاہور سے ایک خصوصی پرواز میں اسلام آباد گئے تھے جہاں سے وہ اپنے والد کے ہمراہ لندن روانہ ہو گئے ہیں۔
ان خبروں کے بعد پیش کیے جانے والے تاثر کے جواب میں اب رہنما تحریک انصاف جہانگیر ترین نے بھی جانے کا مقصد بیان کر دیا ہے جس میں انہوں نے لندن روانگی کا مقصد میڈیکل چیک اپ بتایا ہے۔