پولیس نے احتجاجی مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔فائل فوٹو
پولیس نے احتجاجی مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔فائل فوٹو

ملک میں دوبارہ لاک ڈاؤن کے اعلان پر شہری مشتعل

سربیا میں حکومت کی جانب سے کورونا کے پھیلاؤکو کم کرنے کے لیے ملک میں دوبارہ لاک ڈاؤن کے اعلان پر شہری مشتعل ہوگئے اور پارلیمنٹ کا گھیراؤکرلیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق مشرقی یورپ کے ملک سربیا میں گذشتہ روز صدرکی جانب سے دارالحکومت بلغراد میں 5 سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی اور جمعے سے پیر تک کرفیو کا اعلان کیا گیا جبکہ اس حکم نامے کو ملک کے دیگر شہروں میں بھی نافذ کرنے کا اشارہ دیا گیا تھا۔سربین صدرکے اعلان کے بعد شہری مشتعل ہوگئے اور پرتشدد احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔

ہزاروں مظاہرین نے دارالحکومت بلغراد میں پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا اورپارلیمنٹ کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پرپولیس نے احتجاجی مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا جس کے جواب میں مظاہرین نے پولیس پر پتھر، بوتلیں اورانڈے برسائے۔مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں 12 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

سربیا کے وزیراعظم نے پر تشدد مظاہروں کی مذمت کرتے ہوئے اپوزیشن پرالزام عائد کیا ہے کہ وہ مظاہرین کی پشت پناہی کر رہی ہے اوراس کے کہنے پرمظاہرین نے پارلیمنٹ پرحملے کی کوشش کی۔

خیال رہے کہ سربیا میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 17ہزار سے زائد ہوچکی ہے جبکہ 341 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔سربیا کے صدرنے کورونا کی صورت حال کو نہایت تشویشناک اور خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسپتالوں میں مریضوں کی دیکھ بھال کی صلاحیتیں ختم ہوتی جا رہی ہیں۔