ملزمان غیرملکی خواتین سے شادی کرانے کے لیے لوگوں کوسوشل میڈیا پر پیغامات ارسال کرتے تھے بعد ازاں دھوکے سے ان سے رقم اینٹھ لیتے تھے۔
ملزمان غیرملکی خواتین سے شادی کرانے کے لیے لوگوں کوسوشل میڈیا پر پیغامات ارسال کرتے تھے بعد ازاں دھوکے سے ان سے رقم اینٹھ لیتے تھے۔

ریاض میں غیرملکی خواتین سےشادی کرنےکےلیےاجازت نامہ دلوانے کاجھانسہ دینےوالاگروہ گرفتار۔

ریاض میں پولیس نے غیر ملکی خواتین سے شادی کرانے کے لیے اجازت نامہ دلوانے کے دعویدار گروہ کو گرفتار کر لیا۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گروہ 5 افراد پر مشتمل ہے جن میں 3 سعودی اور 2 یمنی شامل ہیں۔گروہ میں شامل دونوں یمنی غیر قانونی طور پرریاض میں مقیم تھے۔

ملزمان غیرملکی خواتین سے شادی کرانے کے لیے لوگوں کوسوشل میڈیا پر پیغامات ارسال کرتے تھے بعد ازاں دھوکے سے ان سے رقم اینٹھ لیتے تھے۔

پولیس نے ملزمان کا سراغ لگا کر انہیں گرفتار کرلیا۔ ملزمان سے مزید تحقیقات جاری ہیں جس کے بعد ان کا کیس پراسیکیوشن جنرل کے ادارے میں بھیجا جائے گا جہاں مقدمہ دائر کرکے چالان عدالت میں پیش ہو گا۔

سعودی عرب میں غیرملکی خواتین کی مقامی مردوں اور سعودی خواتین کی غیر ملکی مردوں سے شادی کرنے کے لیے باقاعدہ وزارت داخلہ سے اجازت حاصل کرنا پڑتی ہے۔

اجازات حاصل کرنے کےلئے  کئی دشوار گزار مراحل ہیں۔ گروہ کے ارکان ان مراحل کو آسان بنانے اور شادی کے خواہشمندوں سے رقم اینٹھنے کے لیے انہیں یہ باور کرایا کرتے تھے کہ وہ یہ دشوار مراحل آسان کرتے ہوئے شادی کرنے کا اجازت نامہ حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

گروہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایسا اشتہار دیا جاتا تھا جس میں تمام مراحل کو مختصر کرتے ہوئے اجازت نامہ فراہم کرنے کا دعوی کا جاتا تھا۔