وزیراعظم عمران خان کا کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ پہنچنے پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے استقبال کیا، آئی ایس پی آر
وزیراعظم عمران خان کا کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ پہنچنے پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے استقبال کیا، آئی ایس پی آر

اسلام کو دہشتگردی سے جوڑنا بند کیا جائے۔وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ اسلام کو دہشتگردی سے جوڑنا بند کیا جائے ، اسلام اور دہشتگردی کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے، پوری دنیا کو اسلامو فوبیا کے خلاف مقابلے میں شامل ہونا ہو گا ، دہشتگردی کو اسلام سے جوڑنا مسلمانوں کے ساتھ بڑی زیادتی ہے ، اسلام فوبیا کے تدارک کیلیے پاکستان ترکی مل کر کام کر رہے ہیں ۔

وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر رجب طیب اردگان کی زیر صدارتے ہونے والے اقتصادی تعاون تنظیم کے 14 ویں ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکمانستان کو آئندہ اجلاس کی صدارت ملنے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں ، سربراہ اجلاس کا افتتاح میرے لیے باعث فخر ہے، اجلاس کا مقصد علاقائی اقتصادی ترقی کے حوالے سے لائحہ عمل پر غور کرناہے۔

انہوں نے کہا کہ  کورونا کے ساتھ لوگوں کو غربت سے بچانا ہماری ذمے داری ہے ،، کورونا نے ہماری معیشت کو بری طرح متاثر کیا، کورونا سے غربت اور بیروزگاری پیدا ہوئی اور کروڑوں افراد متاثر ہوئے ، کورونا وائرس کے باعث 25 لاکھ سے زائد افراد دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں ۔

عمران خان کا کہناتھا کہ ہمیں بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے ،انسانی زندگی کے ساتھ معیشت بھی بچانی ہے،ہمارے لیے انسانی زندگی بچانا ضروری ہے،ہم نے عوام کو وباکے ساتھ ساتھ بھوک سے بھی بچایا ہے، کورونا ویکسین کی فراہمی دنیا بھر میں آسان بنائی جائے ، پوری انسانیت کو ویکسین کی ضرورت ہے ۔ ہم نے کورونا کے خلاف جنگ میں غیر معمولی اقدامات کیے ہیں، کورونا وائرس ابھی ختم نہیں ہواہے ، پاکستان میں کورونا ویکسین کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے ، پاکستان میں ابھی بھی فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین دی جارہی ہے ۔

ان کا کہناتھا کہ معاشی مشکلات کے باوجودہماری حکومت نے غیر معمولی اقدامات کیے ہیں ، ہماری حکومت نے احساس پروگرام کے تحت لوگوں کو رقم فراہم کی، ہر سال غر یب ممالک سے ایک ٹریلین ڈالر چوری ہو کر ٹیکس ہیونز جاتا ہے ۔

ن کا کہناتھا کہ اسلام کو دہشتگردی سے جوڑنا بند کیا جائے ، اسلام اور دہشتگردی کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ، پوری دنیا کو اسلامو فوبیا کے خلاف مقابلے میں شامل ہونا ہو گا ، دہشتگردی کو اسلام سے جوڑنا مسلمانوں کے ساتھ بڑی زیادتی ہے ، اسلام فوبیا کے تدارک کیلیے پاکستان ترکی مل کر کام کر رہے ہیں ۔