سانحہ 12 مئی کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا حکم

0

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ بارہ مئی کی از سر نو تحقیقات کے لیے دائر درخواستوں پر جے آئی ٹی اور جوڈیشل ٹریبونل تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے 2ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی ،فاضل عدالت نے ٹریبونل کو 3 ماہ میں انکوائری مکمل کرکے رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا ،اے کلاس کیے جانے والے 65مقدمات کو دوبارہ کھولنے کا بھی حکم دیا گیا ہے ۔منگل کو جسٹس محمد اقبال کلہوڑو اور جسٹس محمد کریم خان آغا پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سانحہ بارہ مئی کی از سر نو تحقیقات کے لیے سید محمد اقبال کاظمی و دیگر کی جانب سے دائر درخواستوں پر محفوظ کیے جانے والا فیصلہ سنایا۔ فاضل عدالت نے اپنے تحریر ی فیصلے میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے مذکورہ مقدمات کی نگرانی کے لیے جج مقرر کرنے اور سانحہ بارہ مئی کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کا بھی حکم دیا ، عدالت نے اپنے تفصیلی حکم میں مزید قرار دیا کہ امن و امان خراب کرنے والوں اور ذمہ داران کا تعین کیا جائے، اس بات کا بھی تعین کیا جائے کہ کس کے حکم پر راستے بند کیے گئے؟کیا چیف جسٹس پاکستان کو تقریب میں شرکت سے روکنے کے لیے و فاقی اور صوبائی حکومت کا گٹھ جوڑ تھا؟12 مئی 2007 کو ملیر، سٹی کورٹ اور ہائیکورٹ کو مشتعل ہجوم نے کیوں اور کس کے حکم یرغمال بنایا؟پولیس شرپسندوں پر قابو پانے میں کیوں ناکام ہوئی؟ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ12 مئی اور اس سے پہلے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مابین رابطوں کی تفصیلات بھی طلب کی جائیں ،12 مئی کو ممکنہ صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے حکام کی جانب سے کیا احکامات دیے گئے؟ اس کے بارے میں آگاہ کیا جائے ،قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی کا بھی تعین کیا جائے،پولیس نے کنٹینرز اور واٹر ٹینکروں سے بند راستے کھولنے کے لیے کیا اقدامات کیے تھے؟ نجی ٹی وی کے دفتر پر شرپسندوں کی مسلسل فائرنگ کو کیوں نہ روکا گیا؟کیا چیف جسٹس کی کراچی آمد کے لیے فول پروف سیکورٹی انتظامات کیے گئے تھے؟کیا چیف جسٹس کا استقبال کرنے والوں کو کسی خاص سیاسی جماعت نے نشانہ بنایا؟اگر کسی خاص سیاسی جماعت کے کارکنوں نے نشانہ بنایا تو اس جماعت اور ذمہ دران کا تعین کیا جائے۔پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ میں کیوں ناکام ہوئے؟کیا سندھ حکومت نے 12 مئی 2007 کو پولیس کی مدد کے لیے رینجرز کی بھی مدد لی تھی؟کیا سندھ حکومت امن وامان کی ممکنہ صورتحال سے آگاہ تھی؟اے این پی، پیپلزپارٹی، ایم کیوایم اور دیگر سیاسی جماعتوں کو 12 مئی کو ریلی کی اجازت کیوں دی گئی؟قبل ازیں درخواست گزار نے اپنی درخواست میں سابق صدر پرویز مشرف ، بانی ایم کیو ایم الطاف حسین، سابق مشیر داخلہ و میئر کراچی وسیم اختر سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ مشرف کے حکم پر ایم کیو ایم نے کراچی میں قتل عام کیا ، بارہ مئی 2007کو سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا راستہ روکنے کیلئے دہشت گردی کی گئی، دہشت گردی کے واقعات میں پچاس سے زائد افراد جاں بحق ہوئے ۔ سانحہ کی از سر نو تحقیقات کرائی جائے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More