بار بار پولیو کی ویکسین قطرے پلانے پر طلبہ کے والدین پریشان

0

کراچی(اسٹاف رپورٹر)حکومت سندھ کی نااہلی سے اسکول کے کمسن بچوں کو بار بار پولیو سے بچائو کے قطرے پلائے جارہے ہیں، جب کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے ڈائریکٹوریٹ اسکول اور والدین سے ملکر کوئی بھی حکمت عملی تاحال نہیں بنائی جاسکی ہے ، جس کے باعث والدین کو پریشان ہیں۔ دوسری جانب کم سن بچوں کو خسرے کی ویکینیشن کا کارڈ ہمراہ لانے کا بھی پابند بنایا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے 5 برس سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی ویکسی نیشن مہم کا آغاز کیا گیا ہے ۔مہم کے دوران نجی اسکولوں میں پڑھنے والے طلبہ و طالبات کو بھی ویکسین پلانے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کی جانب سے اسکولوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اسکول میں طلباء کو ہر صورت ہر بار پولیو کے قطرے پلائے جائیں ۔معلوم رہے کہ پولیو کے قطرے پلانے کی عمر زیادہ سے زیادہ 5سال مقرر کی گئی ہے ، جب کہ زیادہ تر نجی اسکولوں میں بچوں کو داخل کرنے کی اوسط عمر 5سال ہے تاہم بعض نجی اسکولوں میں بچوں کو کم عمری یعنی ڈھائی سال اور ساڑھے 3سال کی عمر میں بھی داخل کرا دیا جاتا ہے ، جن کو بسا اوقات گھر میں بھی پولیو ورکرز کی جانب قطرے پلائے جاتے ہیں ، جس کے بعد دوسری ٹیم اسکول میں بھی قطرے پلاتی ہے ۔اسکول انتظامیہ کی جانب سے پولیو ٹیموں کو انکار کرنے کی صورت میں تادیبی کارروائی کی دھمکی دی جاتی ہے ۔واضح رہے کہ اسکول میں 5سال تک کی عمر کے بچے کو داخل کرانے کیلئے دیگر دستاویزات کے ساتھ ساتھ پولیو سرٹیفکیٹ جمع کرانا بھی ضروری ہوتا ہے ، جو جمع کرانے کے بعد بھی بچوں کو دو اور تین تین بار قطرے پلائے جارہے ہیں۔ آل پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کے چیئرمین حیدر علی کا کہنا ہے کہ ہم سرٹیفکیٹ لیکر داخلہ دیتے ہیں ، تاہم ڈائریکٹیوریٹ انتظامیہ کی جانب سے احکامات جاری کیئے گئے ہیں کہ پولیو قطرے ہر بار پلائے جائیں۔ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے اس حوالے سے والدین اور اسکول منتظمین کا اجلاس کل بلایا گیا ہے جس میں ضابطہ اخلاق جاری کیا جائے گا ۔والدین نے مطالبہ کیا ہے بچوں کو گھروں میں جب قطرے پلائے جاتے ہیں، اس کے بعد دوبارہ قطرے کیوں پلائے جاتے ہیں ۔اسکول انتظامیہ اور محکمہ تعلیم متعلقہ محکموں کے ساتھ ملکر اس بات کو یقینی بنائیں کہ پولیو کے قطرے ایک بارہی پلائے جائیں ۔ دریں اثنا اسکول کے طلبہ کو خسرے کی ویکسینیشن کے لیے بھی ضابطہ اخلاق جاری کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ خسرے کی ویکینیشن جن طلبہ و بچوں نے پہلے کرالی ہے ۔ وہ اسکول میں متعلقہ کارڈ لازمی لائیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More