ملیر میں طویل بجلی بندش سے شہری اذیت میں مبتلا

0

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )شہر میں کے الیکٹرک کی ہٹ دھرمی جاری ہے۔ملیرسمیت مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل بندش نے شہریوں کو اذیت میں مبتلا کر دیا۔لوڈشیڈنگ کے باعث لوگ پانی کی بوند بوند کو بھی ترس گئے ۔ کے الیکٹرک فنی خرابی کا جواز پیش کر کے جلد بحالی کا دلاسہ دیتی رہی ۔منگل کو مختلف علاقوں میں کے الیکٹرک کی جانب سے 2گھنٹے بجلی فراہمی کے بعد ڈھائی سے 3گھنٹے بندش کا سلسلہ جاری رہا ،جبکہ بعض علاقوں میں دن بھر فراہمی معطل رہی ۔ اعلانیہ اور غیر اعلانیہ بجلی بندش کے باعث شہریوں کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے۔گزشتہ روز ملیر کے مختلف علاقوں میں صبح 8بجے بجلی کی فراہمی منقطع ہوئی جو رات گئے تک بحال نہ کی جاسکی ۔‘‘امت ’’سے بات کرتے ہوئے کھوکھرا پار نمبر 4 کے رہائشی عبد الصمد نے بتایا کہ منگل کے روز کے الیکٹرک کی جانب سے صبح 8بجے علاقے کی بجلی بند کی گئی جو کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود بحال نہ کی گئی ۔ علاقے میں بجلی بندش پر کے الیکٹرک کی ہیلپ لائن پر رابطہ کیا گیا تو کے الیکٹرک نمائندوں کا کہنا تھا فنی خرابی کے باعث بجلی کی فراہمی منقطع ہے جو جلد بحال کر دی جائے گی، تاہم پورا دن گزرنے کے باوجود کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی بحال نہ کی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ کے الیکٹرک کی طویل دورانیہ بجلی بندش کے باعث ملیر کے علاقے کوثر ٹاؤن ، پاک کوثر ٹاؤن ، کھوکھرا پار اور اطراف کے علاقوں میں رہائش پذیر شہری دن بھر شدید اذیت میں مبتلا رہے ۔کوثر ٹاؤن کے رہائشی فیضان نے بتایا کہ علاقے میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف آئی بی سے ملیر میں شکایت کی گئی تو کہا گیا کہ معمولی خرابی کے باعث علاقے کی بجلی منقطع ہے اور جلد علاقے میں بجلی بحال کر دی جائے گی ،تاہم کے الیکٹرک پورا دن گزر جانے کے باوجود معمولی خرابی دور کرنے میں ناکام رہی ،جس کے باعث ملیر اور اطراف کے علاقوں کے ہزاروں مکین دن بھر بجلی کی فراہمی سے محروم رہے ۔دوسری جانب شہر میں جاری طویل دورانیہ بجلی بندش کے باعث واٹر پمپ ، دستگیر ، لالو کھیت ، انچولی ، عباس ٹاؤن اور احسن آباد سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں دن میں متعدد بار بجلی بندش کا سلسلہ جاری رہا ۔ غیر اعلانیہ بجلی بندش کے باعث گھروں میں موجود خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ،جبکہ بجلی کی عدم دستیابی کے باعث شہریوں کو پانی کے بحران کا بھی سامنا کرنا پڑا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More