انتخابی اخراجات کی نامکمل تفصیلات پر وزیر اعظم سمیت142ارکان کو نوٹس

0

اسلام آباد(رپورٹ : اخترصدیقی)الیکشن کمیشن نےانتخابی اخراجات کی نامکمل تفصیلات پر وزیراعظم عمران خان سمیت 142قومی وصوبائی ارکان اسمبلی کونوٹس جاری کرتے ہوئے 7روزمیں وضاحت طلب کرلی۔ حکام کا کہنا ہے کہ ارکان اسمبلی نے تشہیری مہم کے دوران قانونی تقاضے پورے نہیں کئے، جبکہ اخراجات کی دستاویزات میں بھی مطابقت کا فقدان ہے۔دوسری جانب سے سینئروکلا نے کہا ہے کہ اگر یہ بات ثابت ہوئی کہ ارکان نے غلط بیانی سے کام لیاتو ان کے خلاف آرٹیکل 62 کے تحت نااہلی کی کارروائی ہوسکتی ہے۔ منگل کے روز الیکشن کمیشن نے قومی کے 96 اور صوبائی اسمبلیوں کے 46ارکان کو نوٹس جاری کئے ہیں ،جن میں وزیراعظم عمران خان کے ساتھ پنجاب کے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، اسپیکر پرویزا لہی ، وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان ، مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خواجہ آصف او ر پی پی رہنما و سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف شامل ہیں۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات میں اخراجات کی حد مقرر کر رکھی تھی ،جس کی خلاف ورزی پرقانون کے مطابق کارروائی کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ذرائع نے روزنامہ ‘‘امت ’’کوبتایاکہ الیکشن کمیشن کے د س سے زائداہلکاروں اور افسران نےانتخابی اخراجات کے معاملات پر کافی غوروخوض کیااور تمام تر تفصیلات کاجائزہ لیا ۔ طے شدہ انتخابی اخراجات سے موازنہ کرنے پر بہت سے معاملات میں کمی بیشی پائی گئی ،زیادہ ترتفصیلات میں تشہیری مہم کے لیے جن جن اداروں کی خدمات حاصل کی گئیں ان کانام اور رابطہ نمبرنہیں دیاگیا ۔بعض ارکان نے تویہ بھی گوارہ نہیں کیاکہ وہ اپنے انتخابی اخراجات کاصحیح مجموعہ نکال کرلکھ دیں ،اوپراخراجات کچھ ہیں تونیچے میزان میں کچھ اور ہی رقم لکھی ہوئی ہے کئی نے توصحیح اندازمیں ترتیب سے رقوم نہیں لکھیں ،بعض ارکان نے تو دستخط کی زحمت بھی گوارہ نہیں کی اور ایسے ہی تفصیلات جمع کرائی ہیں جب کہ بعض ارکان کے بینک ا سٹیٹمنٹس سے بھی انتخابی اخراجات کے گوشوارے میل نہیں کھاتے ۔ الیکشن کمیشن نے ارکان کوانفرادی حیثیت کے ساتھ ساتھ اسپیکرقومی وصوبائی اسمبلیوں کوبھی فہرست ارسال کی نیز متعلقہ ریٹرننگ افسران کو بھجوائی ہے جو باضابطہ طورپر ان ارکان کونوٹس جاری کررہے ہیں ۔اب تک 142ارکان کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے پولٹیکل فنانس ونگ نے ریٹرننگ افسران کومعلومات ارسال کی ہیں مزیدکے نام آئندہ 72گھنٹوں میں سامنے آنے کاامکان ہے ۔الیکشن کمیشن کے تعلقات عامہ کے افسرنے روزنامہ امت سے گفتگومیں کہا کہ انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع کراناقانونی طورپر ارکان کے لیے لازمی ہے، درست اندازمیں جمع نہ کرانے پر قانون کے مطابق کارروائی کی جاسکتی ہے۔ دریں اثنا سینئر قانون دانوں نے کہاہے کہ ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے انتخابی اخراجات کی غلط تفصیلات جمع کراناان کے کنڈکٹ کوظاہر کررہاہے اس بنیادپر الیکشن کمیشن آرٹیکل 62ون ایف کے تحت اس کاجائزہ لے سکتاہے اور کارروائی بھی کرسکتاہے اس کے علاوہ انتخابی ایکٹ کی سیکشن 8,9,10,11کے تحت الیکشن کمیشن کوارکان کے خلاف کوئی بھی کارروائی کرنے کااختیار ہے ۔ روزنامہ‘‘ امت ’’سے گفتگوکرتے ہوئے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہاکہ الیکشن کمیشن آئینی وقانونی طورپر ایک آزاد اور خود مختارادارہ ہے جس کے اپنے قواعدوضوابط ہیں الیکشن کمیشن نے انتخابی اخراجات کی تفصیلات طلب کی تھیں یہ ارکان کی ذمہ داری تھی کہ وہ ایمانداری سے اور قواعدکے مطابق یہ تفصیلات پیش کرتے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More