عدالتی فیصلے کے خلاف ملک بھر میں دھرنے شروع

0

کراچی/ اسلام آباد/ پشاور (اسٹاف رپورٹر/ نمائندگان امت) توہین رسالت پر لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے پھانسی کی سزا پانے والی ملعونہ آسیہ کی سزا سپریم کورٹ کی جانب سے کالعدم قرار دیئے جانے کے باعث ملک بھر کے علاوہ آزاد کشمیر میں مختلف مذہبی جماعتوں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں، ریلیوں و دھرنوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ عدالت عظمیٰ کی جانب سے محفوظ فیصلہ سنائے جانے کے بعد کراچی بھر میں تحریک لبیک پاکستان و دیگر مذہبی جماعتوں کے مظاہرین سڑکوں پر آگئے اور مارکیٹیں، دکانیں اور پیٹرول پمپس بند کرا دیئے۔20 سے زائد مقامات پر بڑے دھرنے دیئے گئے۔ دھرنوں اور ریلیوں کی وجہ سے درجنوں مقامات پر ہزاروں گاڑیاں ٹریفک جام میں پھنس گئیں اور اس دوران متعدد ایمبولینسیں اور اسکول گاڑیاں گھنٹوں پھنسی رہیں۔ شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ بھی غائب ہوگئی۔ تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی نے آسیہ کی رہائی کے واقعے کے خلاف جمعہ کو ملک گیر ہڑتال اور عوامی ریفرنڈم کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ واپس لئے جانے تک احتجاج جاری رکھا جائے گا۔ جمعیت علمائے اسلام، جمعیت اہلحدیث، جماعت اسلامی و دیگر مذہبی جماعتوں نے بھی احتجاج کی کال دی ہے۔ حیدر آباد میں بدھ کو موبائل فون سروس بند رہی، جبکہ کیبل سسٹم بند کرادیا گیا۔ راولپنڈی کے تاجر رہنماؤں نے جمعرات کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دیدی ہے۔ تفصیلات کے مطابق توہین رسالت پر لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے پھانسی کی سزا پانے والی ملعونہ آسیہ کی سزا سپریم کورٹ کی جانب سے کالعدم قرار دیئے جانے کا عدالتی فیصلہ سامنے آنے کے فوری بعد کراچی بھر میں تحریک لبیک پاکستان و دیگر مذہبی جماعتوں کے مشتعل مظاہرین سڑکوں پر آگئے جنہوں نے مارکیٹیں و دکانیں بند کرا دیں۔ مظاہرین نے اپنے علاقوں کا چکر لگایا اور علاقے کے اہم مقامات کا رخ کیا جہاں دھرنے دیئے گئے۔ بعض مقامات پر ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ بھی کیا گیا۔ کئی علاقوں میں نامعلوم افراد نے ہوائی فائرنگ کر کے دکانیں بند کرائیں، جس سے کشیدگی پھیل گئی۔ مختلف مساجد سے اعلانات کر کے شہریوں سے احتجاج کی اپیل کی گئی۔ فیصلہ سامنے آنے کے ایک گھنٹے کے اندر ہی شہر کی سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہونے لگی۔ ملعونہ آسیہ کی رہائی کے فیصلے کیخلاف شہر میں 20 سے زائد مقامات پر سڑکیں بلاک کر کے بڑے دھرنے دیئے گئے۔ احتجاج کے سبب شہر کے بڑے کاروباری مراکز بند رہے۔ مختلف مقامات پر پیٹرول پمپس بند ہونے کی وجہ سے ایندھن کے حصول میں بھی شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ دھرنوں کی وجہ سے سڑکیں بند ہونے پر کراچی کا ملک بھر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، جبکہ احتجاج کے مراکز و اطراف کی سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے سے بدترین ٹریفک جام ہوگیا، جس میں اسکول وینز و ایمبولینسیں بھی پھنس گئیں۔ ٹرانسپورٹ بند ہونے کے باعث شہری منزل مقصود تک پیدل گئے۔ مذہبی جماعتوں کی جانب سے بدھ کو عدالتی فیصلے کے بعد نمائش چورنگی، فور کے چورنگی، ناگن چورنگی، پاور ہاؤس چورنگی، سہراب گوٹھ پل، سپرہائی وے، فائیو اسٹار چورنگی، لیاقت آباد 10 نمبر، فیڈرل بی ایریا، پاک کالونی، بڑا بورڈ، ناظم آباد2، اورنگی ٹاؤن5، بلدیہ4، حب ریور روڈ، لیبر اسکوائر، ابوالحسن اصفہانی روڈ، گلشن چورنگی، جوہر چورنگی، اسٹار گیٹ، وائرلیس گیٹ، قائد آباد، کالا پل، آئی آئی چندریگر روڈ، نیو پریڈی اسٹریٹ، داؤد چورنگی، مرزا آدم خان روڈ، جناح برج، عیسیٰ نگری، ملیر 15، کورنگی5، کورنگی بلاک چورنگی، قیوم آباد پل، کورنگی کراسنگ، فیوچر کالونی، لیاری ایکسپریس وے، نمائش چورنگی، لانڈھی89، ماڑی پور روڈ، آئی سی آئی چوک، بوٹ بیسن، شیریں جناح کالونی میں سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اہم سڑکیں بند ہونے پر شہر میں بد ترین ٹریفک جام ہوگیا۔گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔شہری گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسے رہے تاہم ٹریفک پولیس کی جانب سے دھرنے کے تمام مقامات پر سڑکوں کو متبادل راستوں پر موڑ دیا۔ سڑکوں کی بندش و پبلک ٹرانسپورٹ کی کمی کے باعث ہزاروں شہری بس اسٹاپوں پر کھڑے رہے۔اندرون سندھ اور بلوچستان سے زمینی رابطہ کٹنے پر ہائی ویز پر بھی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں۔دھرنے و مظاہروں کے دوران لوگوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر گستاخ رسول کی رہائی کا فیصلہ واپس لیا جائے ،گستاخ رسول کی ایک سزا، سر تن سے جدا، معافی نہیں انتقام چاہئے، ملعونہ آسیہ کی رہائی نہ منظور کے نعرے تحریر تھے۔ مقررین نے مظاہرین سے خطاب میں کہا کہ ملعونہ آسیہ کی رہائی کے فیصلے پر تمام مسلمانوں کو دکھ پہنچا ہے۔ آج کے احتجاج کیلئے شہری گھروں سے خود نکل کر آئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے فیصلہ واپس نہ لیا تو مظاہروں کا سلسلہ بڑھایا جائے گا۔کراچی میں اہل حدیث یوتھ فورس کے کارکنان نے مولانا افضل سردار اور محمد اشرف قریشی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔لیاری میں رکن سندھ اسمبلی وامیر جماعت اسلامی ضلع جنوبی سید عبدالرشید کی قیادت میں بڑا احتجاج کیا گیا۔مظاہرین نے میراں ناکہ روڈ سے مارچ شروع کیا اور پور روڈ پہنچ کر سڑک پر دھرنا دیا۔ مظاہرین سے خطاب میں سید عبدالرشید نے کہا کہ ملعونہ آسیہ مسیح کی بریت سے امت مسلمہ کے جذبات مجروح ہوئے ہیں ۔احتجاج کے نتیجے میں کراچی سمیت ملک بھر میں ریلوے کا آپریشنل سسٹم بری طرح متاثر ہوگیا۔ملیر میں دھرنے کے باعث درہم برہم ہونے والی ٹرینوں کی آمد و رفت رات گئے تک بحال نہ ہو سکی۔ بدھ کو کراچی سے 18 میں سے5ٹرینیں ہزارہ ایکسپریس، شالیمار، پاکستان ایکسپریس، علامہ اقبال اور عوام ایکسپریس ہی مقررہ وقت پر روانہ کی جا سکیں جبکہ 13مسافر ٹرینوں کی روانگی یا منسوخی سے متعلق ریلوے حکام رات گئے تک فیصلہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے جس کے باعث اندرون ملک جانے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔دوپہر 2بجے کینٹ سے روانہ ہونے والی آخری ٹرین علامہ اقبال ایکسپریس تھی جس کے بعد قراقرم ایکسپریس، ملت ایکسپریس، بزنس پاک ایکسپریس، کراچی ایکسپریس، تیز گام، شالیمار نائٹ کوچ، بولان میل، بہاؤالدین زکریا، فرید ایکسپریس، خوشحال خان خٹک، سکھر ایکسپریس و دیگر ٹرینیں ملیر کے قریب ریلوے ٹریک پر دھرنے کی وجہ سے روانہ ہی نہ ہو سکیں۔ شام اور رات گئے آنے والی عوام ایکسپریس، ہزارہ ایکسپریس، فرید ایکسپریس کو لانڈھی و دیگر اسٹیشنوں پر روک لیا گیا ہے ۔ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ و ترجمان ریلوے کراچی اسحٰق بلوچ کا کہنا ہے کہ فی الحال کسی ٹرین کی منسوخی کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف سندھ بھر میں بھی مذہبی جماعتوں کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے۔ حیدر آباد میں توہین رسالت کی مجرمہ کی رہائی کیخلاف بیشتر بازار بند رہے۔عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت حیدر آباد کے زیر اہتمام حیدرآباد پریس کلب پر مظاہرہ ہوا۔مقررین نے کہا کہ اس فیصلے سے کئی غازی علم الدین اور ممتاز قادری پیدا ہوں گے۔ جماعت اسلامی کے تحت اسٹیشن روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور پریس کلب تک ریلی نکالی گئی جس سے صوبائی رہنماعبدالوحید قریشی، ڈاکٹر سیف الرحمن، محمد حنیف شیخ اور دیگر نے خطاب کیا۔ میر پور خاص میں مذہبی جماعتیں و تاجر تنظیمیں سراپا احتجاج بن گئیں۔ سٹرکوں پر احتجاجی ریلیاں نکالیں اور دھرنے دیئے گئے۔ شہر میں جزوی ہڑتال رہی۔ کوٹری، پنگریو، ٹھٹھہ، نوابشاہ، بدین، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو جام، ٹھارو شاہ، جھڈو، ٹنڈوالہیار، ڈگری، دادو، گھوٹکی، ہالا، کندھکوٹ، سانگھڑ، شکار پور، کوٹ غلام محمد سمیت دیگر شہروں میں بھی احتجاج کیا گیا۔ پنگریو میں جمعرات کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دی گئی ہے۔ لاہور میں تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی و پیر افضل قادری کے قیادت میں پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دیا گیا ہے۔دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی قائدین نے کہا کہ وہ حرمت رسول کیلئے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔ لاہور میں چونگی امرسدھو، موٹر وے کے بابو صابو انٹر چینج پر بھی دھرنا گیا۔ شیخوپورہ، کامونکی ،قصور،فیصل آباد، ملتان، بہاولپور، نارووال، سیالکوٹ اور دیگر شہروں میں بھی تحریک لبیک کے کارکن سڑکوں پر بیٹھ گئے تھے۔ اوکاڑہ، رینالہ خورد، پتوکی، مانگا منڈی موہلنوال پر ہائی وے بند کردی گئی۔ سرگودھا میں ہڑتال کر کے 12 بلاک چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔گوجرانوالہ میں تحریک لبیک کے کارکنان نے چندا قلعہ بائی پاس و حیدر چوک پر احتجاج کیا ۔بورے والا میں لاری اڈہ چوک اور گجرات میں جی ٹی ایس چوک اور جی ٹی روڈ پر احتجاج کیا گیا۔ٹوبہ ٹیک سنگھ کے شہباز چوک اور لیہ میں فتح پور کے مقام پر دھرنا دیا گیا۔حاصل پور میں جامعہ الفردوس کے مہتمم حافظ بشیر احمد فردوسی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی جو مختلف علاقوں سے ہوتی ہوئی فوارہ چوک پر ختم ہوئی ۔مظاہرین نے ظہر سے عصر تک چشتیاں وہاڑی روڈ پر دھرنا دے کر سڑک بلاک کر دی۔ملعونہ آسیہ کی بریت کے فیصلے کے پیش نظر بدھ کی شب جامعہ الفردوس میں دستار فضیلت کا پروگرام ملتوی کر دیا۔اسلام آباد و راولپنڈی کے سنگم فیض آباد پر تحریک لبیک کے کارکنوں نے دھرنا دے کر دونوں شہروں کو ملانے والی سڑکیں بلاک کر دیں ۔اسلام آباد میں آبپارہ کا علاقہ بھی بند کروا دیا گیا۔احتجاج کا سلسلہ ملک بھر کی طرح راولپنڈی ڈویژن و ساتوں تحصیلوں میں جاری ہے۔ کہوٹہ میں مولانا کیلم اللہ ضیائی، کوٹلی ستیاں میں نیئر منیر ستی، مری میں محسن اعجاز، ٹیکسلا میں قاضی حبیب الرحمن، قاضی طاہر محمود قادری، کلر سیداں میں مولانا محمد فیصل اشرف نقشبندی، محمد عاصم رضوی کی قیادت میں احتجاج جاری رہا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی رہنما پیرسید عنایت الحق شاہ سلطان پوری نے کہاکہ اس فیصلے سے عالم اسلام خصوصاً مسلمانان پاکستان کے مذہبی جذبات بُری طرح مجروح کیا ہے۔ اس فیصلے سے توہین رسالت کا نیا راستہ کھل جائے گا۔ راولپنڈی چیمبر آف کامرس اور تمام تاجر تنظیموں کے رہنماؤں نے آسیہ ملعونہ کی رہائی کے خلاف جمعرات کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔ تاجر رہنماؤں ملک شاہد غفور پراچہ ،ثمران پاشا، اصغرخان، ندیم شیخ، میلاد کمیٹی کے سیکریٹری جنرل ابرار احمد شیخ نے کہا ہے کہ تاجر برادری متنازع فیصلے قبول نہیں کرے گی۔ جماعت اسلامی اسلام آباد کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب پر صاحبزادہ ولی اللہ بخاری،زبیر صفدر اور کاشف چوہدری کی قیادت میں مظاہرہ کیا گیا۔ اہل سنت و الجماعت کی جانب سے بھی آبپارہ میں احتجاج کیا گیا۔مظاہرین سے ٹیلیفونک خطاب میں مولانا محمد احمد لدھیانوی نے جمعہ کو بعد نماز جمعہ رحمانی مسجد آبپارہ سے ناموس رسالت ریلی نکالنے کا اعلان کیا ۔آزاد کشمیر کے علاقے نکیال میں بھی تحریک لبیک کے کارکنان نے آزادی چوک سے میلاد چوک تک احتجاجی ریلی نکالی۔میر پور آزاد کشمیر میں تحریک لبیک کے کارکنان نے چوک شہیداں روڈ پر احتجاج کیا ۔ پشاور، مردان، چارسدہ، سوات، ملاکنڈ اور نوشہرہ میں احتجاج کیا گیا۔ پشاور میں تحریک لبیک خیبر پختون کے امیر علامہ ڈاکٹر محمد شفیق امینی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی۔ مظاہرین کی بڑی تعداد نے مختلف علاقوں میں احتجاج کیا جبکہ فردوس چوک، رنگ روڈ سمیت مختلف علاقوں میں دھرنے دے کر سڑکیں بلاک کر دیں۔اس موقع پر خطاب میں ڈاکٹر محمد شفیق امینی نے کہا کہ آسیہ ملعونہ کو رہا کرکے مسلمانوں کی دل آزاری کی گئی اور اس کی رہائی کے خلاف احتجاج جاری رہے گا۔ اس کا نام ای سی ایل میں نہ ڈال کر اس کے فرار کی راہ ہموار کی گئی ہے۔احتجاج کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا۔ مردان میں جے یو پی کے صوبائی صدر حاجی فیاض کی قیادت میں پاکستان چوک میں احتجاج کیا گیا۔ تحریک لبیک کے سیکڑوں کارکنوں نے ضلعی صدر بن یامین کی قیادت میں کالج چوک پر بڑے جلسے کے بعد دھرنا دیا۔ جے یو آئی، جماعت اسلامی اور ختم نبوت کے تحت مشترکہ مظاہرہ کیا گیا۔ علما کونسل کے صدر مولانا لطف اللہ و مولانا ابن امین چشتی کی قیادت میں بھی احتجاج ہوا۔ چارسدہ میں تحریک لبیک کے رہنما الحمداللہ نے کہا کہ اسلامی ملک میں ملعونہ کی رہائی سے عوام کی دل آزاری ہوئی ہے۔ چارسدہ میں جمعیت علمائے اسلام، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت اور اہلسنت و الجماعت نے فاروق اعظم چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا، جس سے مولانا سید گوہر شاہ، مولانا غلام محمد صادق، پیر حزب اللہ جان حقانی اور دیگر نے کہا کہ عالمی قوتوں کے دباؤ پر کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی۔ بنوں میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام اہل سنت و الجماعت، تاجر برادری اور مختلف مکاتب فکر کے طبقہ نے احتجاج کیا۔ اس موقع پر مدنی مسجد سے ریلی نکالی گئی اور پریڈی چوک پہنچ کر دھرنا دیا گیا۔ مقررین نے کہا کہ ہم سڑکوں پر ہیں اور عشق رسول میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ نوشہرہ میں بھی سیکڑوں عاشقان رسولؐ نے مظاہرے میں شرکت کی۔مولانا ثنااللہ نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گستاخ رسول کو ریلیف دیئے جانے پر ہمارا دن خون کے آنسو رو رہا ہے ۔ اس اقدام سے اللہ کے عذاب کو دعوت دی گئی ہے ۔ڈیرہ اسماعیل خان میں مسجد مولانا علاالدین ٹانک اڈا سے ریلی نکالی گئی۔بٹل میں جے یو آئی کے امیرسردار بادشاہ اور پی پی رہنما مقصود خان کی قیادت میں شاہراہ ریشم پر احتجاج کیا گیا۔بٹگرام میں اہلسنت والجماعت، جمیعت علمائے اسلام ف، جماعت اسلامی، نواز لیگ، اے این پی اور تاجر برادری نے شاہراہ ریشم پر مظاہرہ کیا۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More