تحریک لبیک کے انتباہ پر کریک ڈائون بند

0

اسلام آباد ؍ کراچی ؍پشاور (نمائندگان امت)تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے کارکنان کی گرفتاریوں کے لئے ملک گیر کریک ڈاؤن کیخلاف سڑکوں پر آنے کے انتباہ پر حکومت نے گرفتاریوں کو روک دیا ہے ۔وفاقی وزارت داخلہ نے ملعونہ آسیہ مسیح کی رہائی کے فیصلے کے بعد ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کی گرفتاری کیلئے صوبوں کو جاری کریک ڈاؤن بند کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔صوبوں کو12 ربیع الاول تک تحریک لبیک کے کارکنان کوگرفتار نہ کرنے کا حکم دیا ہے ۔شیخوپورہ سے گرفتار تحریک لبیک کے کئی کارکنان کو چھوڑ دیا گیا ہے ۔وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی نے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی یقینی بنائی جائے گی ۔امن و امان و ملکی سلامتی و استحکام پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔نادرا نے وزارت داخلہ کو بھیجی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ غیر معیاری ویڈیو کوالٹی کے باعث توڑ پھوڑ میں ملوث بیشر افراد کی پہچان مشکل ہے ۔چہرہ شناسی سسٹم سے صرف 36 افراد کی شناخت ہو سکی ہے۔وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پر پابندی نہیں لگائی جا رہی ۔ ملک کے قومی بیانیہ کی مخالف کسی بھی تنظیم پر پابندی لگائی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق معلونہ آسیہ مسیح کی رہائی کے عدالتی فیصلے کے بعد ملک گیر دھرنوں کے خاتمے کیلئے تحریک لبیک پاکستان و حکومت کے درمیان مذاکرات پر عمل درآمد کے معاملے پر منگل کو مثبت پیشرفت ہو گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے معاہدے کی پاسداری کی یقین دہانی کے علاوہ معاملے کے حل کیلئے مستقبل میں مزید ملاقاتوں پر اتفاق کیا گیا ہے ۔حکومت کی جانب سے مختلف مسالک کے علما پر مشتمل کمیٹی بنانے پر غور جاری ہے ۔ ملعونہ آسیہ کیس کی نظر ثانی درخواست پر علما کمیٹی سے رائے حاصل کی جائے ۔ذرائع کے مطابق حکومت ایسے افراد کی فوری رہائی پر تیار ہے جو تشدد اور مقدمات میں ملوث نہیں تاہم جن افراد کے خلاف مقدمات درج ہیں ان کے بارے میں فیصلہ وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی سربراہی میں قائم کمیٹی کرے گی ۔ذرائع کے مطابق توڑ پھوڑ اور املاک کو نقصان پہنچانے والے افراد کو رعایت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ان کے خلاف مقدمات کی پیروی بھی ریاست کرے گی تاکہ پھر کوئی شخص قانون ہاتھ میں نہ لے سکے کیونکہ جلاؤ گھیراؤ سے حکومت کو اندرون و بیرون ملک سبکی کا سامنا کرنا پڑا ۔ادھر وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر مملکت داخلہ امور شہر یار آفریدی،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات کے علاوہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی ۔اجلاس میں چین، روس اور امریکا سے تعلقات،ملک و خطے کی سیکورٹی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر اعظم نے اجلاس کے شرکا کو دورہ چین پر اعتماد میں لیا۔ اجلاس میں حالیہ احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ و تشدد کے واقعات اور ملوث افراد کیخلاف کارروائی کا جائزہ لیا گیا۔قومی سلامتی کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک میں قانون کی بالادستی،امن و امان و استحکام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور قانون کی بالادستی سے ہی ملک ترقی کرسکتا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ امن و امان برقرار رکھ کر ہی ملک ترقی کرسکتاہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ منگل کو وزیر اعظم سے وفاقی وزرا قاری نور الحق قادری ،فواد چودھری اور دیگر نے ملاقات کی اور انہیں مختلف امور پر بریفنگ دی۔وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں5000سے زائد افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ایف آئی اے اور پی ٹی اے حکام سوشل میڈیا پر نامناسب مواد پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی کر رہے ہیں۔خادم رضوی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کرا دیا گیا ہے اور شرپسندوں کی شناخت کے لیے ویڈیوز تصاویر بھی مشتہر کی گئی ہیں۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا کہ تحریک لبیک پر پابندی زیر غور نہیں۔ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے، کبھی مارتی وکبھی پیار کرتی ہے۔امن کے لئے جہاں بھی مذاکرات یا کارروائی کرنی پڑی،حکومت کرے گی۔ ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدے پر من و عن عمل کیا جائے گا۔ آسیہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے قانونی طریقہ کار پر عمل کیا جائے گا۔ املاک کو نقصان پہنچانے اور غیر مناسب رویہ اپنانے والے شرپسندوں کیخلاف کارروائی ہوگی ۔ قومی اتفاق و اتحاد بیانیہ رکھنے والے عناصر کیخلاف کارروائی کیلئے موثر طویل مدتی پالیسی بنائی جائے گی۔ دینی، مذہبی، سیاسی و اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل بیٹھ کر لائحہ عمل بنایا جائے گا۔ٹی ایل پی کے ترجمان پیر اعجاز اشرفی نے امت سے گفتگو میں کہا ہے کہ حکومت وفاقی وزیر اطلاعات کو فساد پھیلانے سے روکے ورنہ حالات کی ذمہ داری وہ خود ہوگی ۔ناموس رسالتؐ کو جلاؤ گھیراؤ کا ڈرامہ نہ کہیں۔یہ ایمان کا مسئلہ ہے ۔ ہم میں سے کوئی فساد فی الارض نہیں پھیلا رہا ہے اور نہ ہی کسی نے مذہبی لبادہ اوڑھ رکھا ہے ۔وفاقی وزرااور بعض حکومتی شخصیات سے فساد پھیلا رہی ہیں۔وفاقی وزیر فواد چوہدری کے الزامات پرقانونی کارروائی کا حق رکھتے ہیں ۔ نادرا کی جانب وزارت داخلہ کو بھجوائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے موصول ہونے والی بیشتر ویڈیوز غیر معیاری ہونے اور آئی کانٹیکٹ لینے میں دشواری کے باعث اکثر فسادیوں کی پہچان مشکل ہے ۔ ادارے کے چہرہ شناسی سسٹم سے صرف 36 افراد کی شناخت ہو سکی ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ پنجاب میں گزشتہ 2روز کے دوران 176 مقدمات میں 1488افراد گرفتار کئے جا چکے ہیں۔1005 افراد کو 16ایم پی او کے تحت پکڑے گئے ہیں ۔ توڑ پھوڑ اور سنگین دفعات کے تحت بیشترگرفتاریاں منڈی بہاء الدین، فیصل آباد ، نارووال، جھنگ اور شیخوپورہ سے ہوئیں۔منگل کو انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے مزید13 جیل بھیجنے کا حکم دیدیا ہے ۔اسلام آباد کی عدالت نے تحریک لبیک کے7 کارکنوں کو14روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ۔جلاؤ گھیراؤ و املاک کو نقصان پہنچانے پر راولپنڈی میں18 مقدمات درج کر کے مزید60 افراد کو گرفتار کئے گئے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More