انڈونیشین فضائی کمپنی کے خلاف لواحقین عدالت پہنچ گئے

0

نذر الاسلام چودھری
ناقص طیارے استعمال کرکے مسافروں کی جان سے کھیلنے والی انڈونیشین فضائی کمپنی کیخلاف لواحقین عدالت پہنچ گئے ہیں۔ گزشتہ ماہ سمندر میں گر کر تباہ ہونے والے 737 میکس طیارے میں عملہ سمیت 189 مسافر سوار تھے، جو تمام لقمہ اجل بن گئے۔ حادثے میں ہلاک ایک نوجوان ڈاکٹر کے والد نے بوئنگ کمپنی کیخلاف عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔ انڈونیشیائی شہری نے اپنے نوجوان ڈاکٹر بیٹے ریو نندا پراتما کی ہلاکت پر مناسب ہرجانے کی ادائیگی کا مقدمہ بوئنگ کمپنی کیخلاف ریاست الینوائے کے ضلعی کورٹ میں دائر کیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کمپنی نے طیاروں میں ناقص نظام نصب کرنے کے علاوہ پائلٹوں سمیت عملہ اور انجینئرز کو نئے نصب شدہ کاکپٹ کنٹرول سسٹم سے لا علم رکھا ہوا تھا۔ بوئنگ کمپنی کے نئے 737 میکس سیریز طیاروں کے حوالے سے ایک اہم ترین بات یہ بھی ہے کہ گزشتہ ہفتے ہی امریکی ادارے ’’یو ایس فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن‘‘ نے تمام ایئر لائنز کو وارننگ دی تھی کہ اس کے’’اینگل آف اٹیک سینسرز‘‘ درست کام نہیں کررہے ہیں اور غلط ڈیٹا ٹرانسمٹ کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے یہ خطرہ لاحق ہے کہ جب طیارہ آٹو پائلٹ سسٹم پر نہ ہو تو غلط ڈیٹا ٹرانسمشن کے سبب طیارہ کی نوک نیچے کی جانب جھک سکتی ہے۔ اس گڑ بڑکے باعث طیارے کا کنٹرول ہنگامی طور پر پائلٹ نہیں سنبھال سکتا۔ واضح رہے کہ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کا دعویٰ ہے کہ بوئنگ کمپنی نے جان بوجھ کر نئے طیاروں میں نصب ’’اینٹی اسٹال سسٹم‘‘ کے بارے میں معلومات چھپائیں اور کسی بھی ایئر لائنز کو اس ضمن میں کوئی آفیشیل اطلاع نہیں دی گئی اور نا ہی طیاروں کے مینوئل میں اس کا کوئی ذکر ہے، جبکہ امریکی پائلٹوں کی ٹریننگ کے معروف ادارے پائلٹ یونین نے بھی اس ضمن میں بتایا ہے کہ ان کو بھی اس بابت کوئی اطلاع نہیں ہے جس کی وجہ سے ہم نے نئے پائلٹوں کی ٹریننگ میں ان نکات کو شامل نہیں کیا۔ واضح رہے کہ امریکی جریدے وال اسٹریٹس جرنل نے بوئنگ کمپنی پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے بوئنگ میکس طیاروں میں فنی خرابیوں کے بارے میں حقائق کو چھپایا اور طیاروں کی ناک کو اچانک اونچا ہوجانے یا نیچا ہوجانے سے محفوظ رکھنے کیلئے ’’آٹو میٹیڈ اسٹال پرونشن سسٹم‘‘ کی تنصیب کو چھپایا۔ یہ سسٹم بوئنگ کمپنی نے اپنے نئے طیاروں بوئنگ 737 میکس ایٹ اور میکس نائن طیاروں میں نصب کیا ہے لیکن دلچسپ امر یہ ہے کہ اس کے بارے میں پائلٹوں کو کوئی علم ہی نہیں۔ ہلاک ہونے والے انڈونیشین ڈاکٹر پراتما کے والد نے امریکی ریاست الینوائے میں پرائیوٹ لا سوٹ دائر کئے جانے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ بوئنگ نے مجرمانہ غفلت سے کام لیا اور ممکنہ فالٹس کو چھپایا۔ ایک امریکی تجزیہ نگار ایش لے اورلینڈو کا کہنا ہے کہ اگر بوئنگ کمپنی کیخلاف غفلت یا فالٹس کو دانستہ چھپانے کا الزام ثابت ہوگیا تو یہ کمپنی کے بزنس کیلئے بہت بڑا دھچکا ثابت ہوگا کیونکہ اس کے پاس اگلے دس سالوں کیلئے 4,100 طیاروں کی فراہمی کے آرڈرز موجود ہیں۔ انڈونیشین لائن ایئر لائنز کے پاس سولہ نئے نکور طیارے ہیں، جو بوئنگ 737 میکس سیریز کہلاتے ہیں لیکن جب ان میں سے ایک طیارے کی پر اسررا تباہی ہوئی تو ایئر لائنز سمیت انڈوئیشین حکومت کے کان کھڑے ہوگئے اور فوری طور پر کی جانے والی ایک انسپکشن کے نتیجہ میں یہ خوفناک حقیقت ابھرکر سامنے آگئی کہ بوئنگ کمپنی کی جانب سے بنائے جانے والے جدید737 میکس طیاروں کے کاکپٹ کنٹرولنگ سسٹم سمیت پرواز کی اسپیڈ اور اونچائی کے معاملات میں سنگین گڑ بڑ ہے اور کاکپٹ کی اسکرین کے ’’ڈسپلے‘‘ میں بھی نقائص ہیں اوراسی وجہ سے پائلٹوں کو دوران پرواز شدید مسائل پیدا ہوسکتے ہیں کیونکہ ڈسپلے حقیقی اعداد و شمار اور منظر نامہ سے قدرے مختلف ہوتا ہے۔ ایئر ٹریفک انٹرنیٹ نظام پر نگاہیں رکھنے والے اداروں کا دعویٰ ہے کہ بدقسمت طیارہ اچانک بلندی پر توازن کھو بیٹھا اور ہزاروں فٹ کی بلندی سے لمحوں میں سمندر کی سطح کی جانب ناک کے بل آ گرا اور انتہائی تیز رفتاری کے ساتھ سطح سمندر سے آٹکرایا۔ امدادی اداروں اور تحقیقاتی بورڈ کے ماہرین کا ماننا ہے کہ طیارے اس شدت کے ساتھ سطح سمندر سے ٹکرایا کہ اس کا مضبوط اور ٹھوس ترین حصہ یعنی پہئے بھی پھٹ گئے اور جہاز کا بیشتر حصہ بری طرح ٹوٹ پھوٹ گیا۔ حادثے کے بعد عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ نیرو باڈی بوئنگ 737 میکس طیاروں کے انجن کافی بڑے ہیں اور اس کی وجہ سے اگر چہ کہ طیارے کی رفتار اور طاقت میں اضافہ ہوا ہے لیکن اس کا منفی پہلو بھی ہے کہ اس کی وجہ سے طیاروں کا توازن تبدیل ہوسکتا ہے۔ امریکی جریدے شکاگو ٹریبون نے انکشاف کیا ہے کہ انڈویشین نوجوان ڈاکٹر پراتما کی شادی حال ہی میں ان کی سابق اسکول فیلو انتان سیاری کے ساتھ طے ہوئی تھی اور دونوں خاندان انتہائی خوش تھے۔ ڈاکٹر پراتما نے موت کے سفر پر جانے سے قبل اپنی منگیتر کے ساتھ ایک دلچسپ لیکن غم زدہ کردینے والا مذاق کیا تھا، انہوں نے اپنی منگیتر انتان سیاری سے ان کو شادی کا لباس اور تحائف خرید کر دینے کے بعد کہا تھا کہ اگرچہ کہ ہماری شادی طے ہے لیکن اگر وہ اس سفر سے واپس نہیں آسکے تو آپ یہ عروسی لباس اور زیورات پہن کر تصاویر کھنچوانا اور مجھے اور میری فیملی کو whatsapp کردینا۔ اس مذاق کے سچ ثابت ہوجانے کے بعد انتان سیاری نے اپنے منگیتر ڈاکٹر پر اتما کی آخری خواہش کا احترام کرتے ہوئے عروسی جوڑا پہن کر تصاویر کھنچوائیں اور یہ تصاویر عالمی میڈیا میں وائرل ہوگئیں جس سے انڈونیشی طیارے کے حادثہ کی یاد ایک بار پھر تازہ ہوئی اور متاثرہ خاندانوں کے زخم پھر سے تازہ ہوگئے ہیں۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More