فرشتوں کی عجیب دنیا

0

کراماً کاتبین:
جنات سے حفاظت کرنیوالے فرشتے:
حضرت ابراہیم (نخعیؒ) فرماتے ہیں:
یہ محافظ فرشتے انسان کی جنات سے حفاظت فرماتے ہیں اور حضرت مجاہدؒ فرماتے ہیں: کوئی آدمی بھی نہیں، مگر اس کے ساتھ کوئی مؤکل فرشتہ ہوتا ہے، جو اس کی نیند اور بیداری کی حالت میں جن، انسان اور موذی جانوروں سے حفاظت کرتا ہے۔ کوئی چیز بھی ایسی نہیں، جو انسان کو تکلیف پہنچانے کے درپے ہو، مگر یہ فرشتہ اس کے پیچھے سے تنبیہ کرتا ہے، (جس سے وہ مصیبت دور ہوجاتی ہے)۔ ہاں وہ چیز جس کو حق تعالیٰ تکلیف دینے کی اجازت دیں تو وہ اسے لاحق ہو جاتی ہے۔
حضرت ابو مجلزؒ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی قبیلہ مراد سے حضرت علیؓ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: قبیلہ مراد کے کچھ لوگ آپ کے قتل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اس لئے میں چاہتا ہوں کہ ان سے آپ کی حفاظت کروں۔ تو حضرت علیؓ نے ارشاد فرمایا: ہر آدمی کے ساتھ دو فرشتے ہوتے ہیں جو اس پر وارد ہونے والی مصیبتوں سے حفاظت کرتے ہیں، لیکن جب موت یا کوئی اور مصیبت آنی مقدر ہوتی ہے، تو یہ فرشتے اس مصیبت اور انسان کے درمیان سے ہٹ جاتے ہیں۔
حضرت ابو اسامہؒ فرماتے ہیں کہ ہر آدمی کے ساتھ ایک فرشتہ ایسا ہوتا ہے، جو اس سے تکلیف دہ چیز کو دور کردیتا ہے اور جو مصیبت مقدر ہو چکی ہو، اس سے انسان کا دفاع نہیں کرتا۔
حضرت سدیؒ فرماتے ہیں: کوئی انسان بھی نہیں مگر اس کے ساتھ محافظ فرشتے ہوتے ہیں، دو فرشتے تو اس کے ساتھ دن میں ہوتے ہیں، جب رات ہوتی ہے تو یہ آسمان کی طرف چلے جاتے ہیں اور ان کے بعد انسان کے ساتھ دو فرشتے رات میں صبح تک رہتے ہیں۔ یہ انسان کے سامنے اور پیچھے سے حفاظت کرتے ہیں، جو مصیبت اس پر آنی نہیں لکھی ہوتی، وہ اسے تکلیف نہیں پہنچا سکتی، جب کوئی مصیبت اس پر آنے لگتی ہے تو یہ اس کو اس سے ہٹادیتے ہیں، کیا تم نے نہیں دیکھا ایک شخص دیوار کے پاس سے گزر جاتا ہے، پھر دیوار گرتی ہے، لیکن جب (کسی مصیبت کا) وقت آن پہنچتا ہے تو یہ اس کے اور انسان کے درمیان سے ہٹ جاتے ہیں، یہ فرشتے خدا کے حکم سے اس کے ساتھ رہتے ہیں۔ حق تعالیٰ ان کو یہ حکم فرمایا ہے کہ یہ انسان کی حفاظت (کا فریضہ) سر انجام دیں۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More