کوئی بھی حکومت ہو ادارے ملکر کام کرتے ہیں – جنرل آصف غفور

0

راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاک فوج کسی ایک صوبہ نہیں، پورے ملک کی ہے، کوئی بھی حکومت ہو تمام ادارے مل کر کام کرتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کا بیان 3 بار سنا، وزیرا عظم نے کہا کہ سیکورٹی معاملات پر مشاورت کرتے ہیں۔ جمعرات کو راولپنڈی میں میڈیا بریفنگ کے دوران میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں بتدریج کمی آرہی ہے اور وقت قریب ہے کہ ہم مکمل امن کی طرف چلیں گے۔انہوں نے بتایا کہ افواج پاکستان کی زیادہ تر توجہ بلوچستان کی جانب ہے، تاکہ وہاں صورتحال بہتر ہو۔ پشتون موومنٹ کے حوالے سے میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پی ٹی ایم والوں کے صرف 3 مطالبات تھے ،جن میں چیک پوسٹس میں کمی، مائنز کی کلیئرنس اور لاپتہ افراد کی بازیابی شامل ہے۔ یہ وہ مطالبات ہیں جو ریاست کی ذمہ داری ہے اور وہ ادا کررہی ہے۔لاپتہ افراد کی بازیابی کے مطالبے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے 15 سال جنگ لڑی، جس دوران بہت سے دہشت گرد مارے بھی گئے، اس وقت بھی کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی فورس وہاں بیٹھی ہے تو یہ کیسے ثابت ہوگا کہ لاپتہ افراد ان کی فورس میں شامل نہ ہوں، یا کسی اور جگہ لڑائی میں استعمال نہ ہورہے ہوں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ لاپتہ افراد سے متعلق 2 جگہوں پر شکایات موصول ہوئیں اور مجموعی طورپر 7 ہزار کیسز آئے، جن میں سے تقریباً 4 ہزار کیسز حل ہوچکے ہیں۔میجر جنرل آصف غفور نے واضح کیا کہ اگر پی ٹی ایم والے ریڈ لائن کراس کریں گے تو ہم انہیں چارج کریں گے ،لیکن ان کے ساتھ نرم رویہ اختیار کیا ہوا ہے کیونکہ وہ دکھے ہوئے ہیں۔ ان کے علاقے میں پندرہ سال جنگ ہوئی ،جس کا شکار ان کے بہت سے لوگ ہوئے، ان کے مسئلے سے ریاست یا فوج نے آنکھیں نہیں پھیریں۔انہوں نے کہا کہ کرتارپور راہداری صرف ون وے ہوگی۔ بھارت سے سکھ یاتری آئیں گے اور واپس چلےجائیں گے۔ کرتارپور راستے پر خاردار تاریں لگائی جائیں گی۔انہوں نے کہا ہم نازک وقت سے اس مقام پر آگئے ہیں، جسے واٹر شیڈ کہتے ہیں۔ آج ہم اُس واٹر شیڈ پر کھڑے ہیں، جہاں سے آگے نازک وقت نہیں، یا بہت اچھا وقت ہے، یا پھر نازک وقت سے خراب وقت ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا اس میں کوئی شک نہیں کہ کسی اور کی جنگ دوبارہ نہیں لڑیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More