جو کوئے ریل سے نکلے تو سوئے جیل چلے

0

لاہور / اسلام آباد (نمائندگان امت /مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیورو نے پیرا گون ہاؤسنگ اسکینڈل میں ضمانت منسوخ ہونے پر سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور بھائی خواجہ سلمان رفیق کو لاہور ہائی کورٹ میں کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا۔گرفتاری کے بعد ملزمان کو نیب ہیڈ کوارٹرز منتقل کرنے کیلئے لائی گئی گاڑی کا لیگی کارکنوں نے گھیراؤ کر لیا ۔سعد رفیق نے گرفتاری آئین و قانون سے مذاق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کارکنان صبر کا پیمانہ ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ہمارا دامن صاف ہے،فیصلے کرانے والے بھی عوام کی آواز کو سن لیں۔نیب کا کہنا ہے کہ انکوائری کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے دونوں کی گرفتاری ضروری ہو گئی تھی ۔ نواز لیگ نے گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔ قومی اسمبلی میں نواز لیگی رکن شیزا خواجہ نے شوہر سعدرفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست دیدی ہے ۔ایف آئی اے نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف کو دوحہ کے راستے لندن جانے والی پرواز سےاتار کر پاسپورٹ ضبط کر لیا ۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود عباسی کی سربراہی میں2رکنی بنچ نے منگل کو غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیم پیرا گون کیس میں خواجہ سعد و بھائی سلمان کی ضمانتوں میں 13دسمبر تک توسیع کی درخواستوں کی سماعت کی۔ ضمانت منسوخ کئے جانے پر نیب نے سعد رفیق اور سلمان رفیق کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا ۔احاطہ عدالت میں لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد نے ملزمان لے جانے کیلئے طلب کردہ گاڑی کا گھیراؤ کر لیا اور شدید نعرے بازی کی ۔اس موقع پر خواجہ سعد رفیق نے کارکنوں کوپر امن رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ(ہمیں گرفتار) کرانے والے عوام کی آواز سن لیں ، جسے دبایا نہیں جا سکتا۔کارکنان صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں ۔ ہمارا دامن صاف ہے،فیصلے کرانے والے بھی عوام کی آواز کو سن لیں۔اس سے زیادہ کچھ نہ بولوں گا کہ اپنی حکومت ہو کر بھی اپنی حکومت نہ تھی۔ عدالتوں کا احترام کرتے تھے، کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے ۔ یہ آئین اور قانون سے مذاق ہے جو کتنی دیر چلے گا؟۔ہم یہ جبر،جیلیں اور ظلم کے ضابطے نہیں مانتے ۔کمرہ عدالت میں ہمارے خلاف کوئی ثبوت نہیں دیا گیا ۔قبل ازیں جسٹس طارق محمود عباسی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے روبرو خواجہ برادران کے وکلا اعظم نذیر تارڑ اور خواجہ امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے خواجہ برادران کیخلاف کوئی ثبوت نہیں دیا ۔کیس کے ایک ملزم کا دفعہ 164 کا بیان ریکارڈ کرایا گیا ہے اور اس کی نقل بھی نہیں دی گئی ۔ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ شواہد کی نقل صفائی کے وکلا کو نہیں دی جاسکتی۔خواجہ برادران کے وکلا کا مزید کہنا تھا کہ ایگزیکٹو بلڈرز کا صرف 6فیصد خواجہ برادران کو ملا اور انہوں نے اپنی کمائی ٹیکس ریٹرنز میں بھی ظاہر کی۔نیب وکیل کا کہنا تھا کہ خواجہ برادران کا پیرا گون سے تعلق ہے۔کارروائی قانون کے مطابق کی گئی ہے ۔خواجہ سعد رفیق نے اہلیہ اور قیصر امین بٹ سے مل کر پیرا گون ہاؤسنگ سٹی میں پارٹنر شپ کی۔خواجہ برادران کو بھی پیسے ملتے رہے اور انہوں نے کروڑوں روپے کا کمیشن لینے کا اعتراف کیا ہے ۔سعد رفیق کے بہنوئی بھی کمپنی میں پارٹنر ہیں۔چوری ڈکیتی سے لی گئی رقم کا گوشوارے میں ذکر کا یہ مطلب نہیں کہ رقم پاک ہو گئی ۔شاہد بٹ نے بیان دیا ہے کہ سعد رفیق ہر اجلاس میں آتے اور الاٹمنٹ لیٹر لوگوں کو دیتے تھے۔خواجہ برادران کے خلاف نواز لیگ دور میں ہی تحقیقات شروع ہوئیں۔ایک ہی گھر کا نمبر 3؍3 افراد کو الاٹ کیا گیا۔اس پر خواجہ سعد رفیق نے عدالت کی اجازت سے بولتے ہوئے کہا کہ میں قرآن پر حلف دیتا ہوں کہ ایک گھر ایک ہی بندے کو دیا گیا ۔خواجہ سعد رفیق و خواجہ سلمان رفیق پر40کنال زمین ، ایگزیکٹو بلڈر سے10کروڑ لینے کا الزام ہے۔خواجہ برادران پیرا گون کے مالک ہیں۔49 افراد کے ساتھ فراڈ کیا گیا ۔نیب لاہور نے خواجہ برادران کی گرفتاری کے بعد جاری اعلامیے میں کہا ہے کہ کرپشن کی رقم ودستاویزات برآمد کرنے ،انکوائری منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے گرفتاری ضروری تھی ۔خواجہ سعد رفیق نے اہلیہ، بھائی سلمان رفیق،ندیم ضیا و قیصر امین بٹ سے مل کر ایئر ایونیو سوسائٹی بنائی جس کا نام بعد میں پیرا گون رکھا گیا۔ سابق وزیر ریلوے نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی ہاوسنگ اسکیم کی تشہیر کی اور عوام سے اربوں بٹورے۔ترجمان نواز لیگ مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ خواجہ سعد رفیق و خواجہ سلمان رفیق کی گرفتاری حکومت کا سیاسی انتقام ہے۔ کیا نیب کے پاس مالم جبہ ریزوٹس،عمران خان کی جانب سے خیبر پختون کے ہیلی کاپٹرز کے ذاتی استعمال،ای او بی آئی اور چنیوٹ آئرن اور کی انکوائریوں کا وقت نہیں؟۔20 ارب کی میٹرو80ارب کے کھڈوں میں تبدیل ہو گئی ، اس کی انکوائری کا وقت نہیں ہے؟۔اقدامات کا مقصد صرف شریف خاندان و مخالفین سے سیاسی انتقام لینا ہے۔ مینڈیٹ چوری شدہ ہو تو ایسا خوف ہوتا ہے، حکومت کو خوف اپنی کارکردگی اور چوری شدہ مینڈیٹ کا ہے۔ادھر خواجہ برادران کی گرفتاری کے کچھ دیر بعد ہی نواز لیگی رکن قومی اسمبلی شیزا خواجہ نے اسپیکر اسد قیصر کو اپنے شوہر و رکن قومی اسمبلی خواجہ سعدرفیق کو ایوان زیریں کے جاری اجلاس میں بلانے کیلئے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست دیدی ہے۔واضح رہے کہ نیب نے نواز لیگ کے دور حکومت میں نومبر2017 میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کیخلاف پیرا گون ہاؤسنگ سائٹی میں بڑے پیمانے پر خورد برد کی تحقیقات شروع کی تھیں ۔خواجہ سعد رفیق نےسپریم کورٹ میں پیرا گون ہاؤسنگ سوسائٹی سے لا تعلقی کا اظہار کیا تھا۔پیرا گون کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر 24 فروری کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ لینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی کی نااہلی کی وجہ سے پنجاب حکومت کو 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔دریں اثنا ایف آئی اے نے نواز لیگ کے صدر شہباز شریف کے بیٹے و پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو دوحہ کے راستے لندن جانے والی پرواز پر سوار ہونے سے روک دیا اور ان پاسپورٹ ضبط کر لیا گیا ۔حمزہ شہباز قطر ایئر ویز کی پرواز620 سے دوحہ جا رہے تھے۔ایف آئی اے حکام کے حمزہ شہباز کو نیب کے حکم پر قطر جانے سے روکا گیا اور نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے۔اس معاملے پر ترجمان نواز لیگ پنجاب کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کا نام ای سی ایل میں نہیں۔ہمیں بتایا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کا نام بلیک لسٹ میں ہے۔ حمزہ شہباز کسی کیس میں مطلوب نہیں۔اس حوالہ سے جلد قانونی کارروائی کی جائے گی۔
٭٭٭٭٭
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)قومی احتساب بیورو کی جانب سےوعدہ معاف گواہ بنائے گئے سابق نواز لیگی رکن پنجاب اسمبلی قیصر امین بٹ کی جانب سے عدالت میں ریکارڈ کرائے گئے بیان کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں ۔قیصر امین بٹ نے عدالت میں بیان دیا کہ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق ہی پیرا گون سوسائٹی کے اصل مالک ہیں۔ہم نے پیراگون سوسائٹی کے کمرشل پلاٹس کو بیچ کر14ارب روپے کمائے ۔میں پراپرٹی کے کاروبار سے منسلک ہوں اور خواجہ سعد رفیق کو35سال سے جانتا ہوں۔خواجہ سعدرفیق و سلمان رفیق نے1997میں میرا پارٹنر بننے کی خواہش ظاہر کی اور ندیم ضیا کو مجھ سے متعارف کر ایا اور کہا کہ یہ کام کا بندہ ہے۔سعد رفیق، سلمان رفیق، ندیم ضیا اور میں نے مل کر ڈیبونیر کمپنی بنائی۔ ہم نے مل کرہاؤسنگ سوسائٹی کامنصوبہ بنایا جس کانام ایئر ایونیو رکھا گیا۔خواجہ برادران نے بعدازاں اپنےنام کاغذات سے نکلوا دیئے، جس کے بعدکاغذات میں اور ندیم ضیا تو برابرکے پارٹنر ہیں لیکن اصل مالکان خواجہ برادران ہیں۔2003 میں کمپنی کا نام تبدیل کرکے پیراگون سوسائٹی رکھ دیا گیا۔سعد رفیق نے اسی سال ٹی ایم اے پر دباؤ ڈال کر پیراگون سوسائٹی رجسٹرڈ کرائی، اس کے کمرشل پلاٹس بیچ کر کے14ارب کمائے۔سعد رفیق سیاسی اثرو رسوخ رکھتے ہیں اور سارے معاملات انہی سے ٹھیک کرائے۔ بعد ازاں خواجہ سعد رفیق نے کمپنی میں میرے شیئرز کم کرکے ندیم ضیا کے بڑھادیئے، جس کے بعد ندیم ضیا92فیصد کمپنی کے مالک بن گئے۔نیب کاالزام ہے کہ خواجہ برادران نےساتھیوں سے مل کرعوام کو دھوکا دیا اور اربوں روپے بٹورے۔دونوں بھائی پیرا گون ہاوسنگ سوسائٹی سے فوائد لیتے رہے، اور ان کے نام پیراگون میں اب بھی 40کنال اراضی موجود ہے۔ خواجہ سعد رفیق نےاختیارات کاغلط استعمال کیا اور شواہد مسخ کرنے کی کوشش بھی کی۔ غیرقانونی اسکیم کی تشہیر کرکے عوام سےاربوں روپے بٹورے۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More