نجی اسکول مافیا کی لابنگ نے اکاؤنٹس منجمد ہونے سے بچالئے

0

کراچی(رپورٹ:عمران خان) ملک بھر میں نجی اسکول مافیا کی لابنگ کام آگئی۔ایف آئی اے افسران کو فی الوقت نجی اسکول سسٹمز کے بینک اکاؤنٹ منجمد نہ کرنے کی ہدایات جاری کردی گئیں،وفاقی سیکرٹری قانون نے پہلے جاری کردہ لیٹر میں اسکولوں کے اکاؤنٹس سیز کرنے کے احکامات جاری کئے تاہم اگلے ہی روز ایک اور لیٹر جاری کرکے نجی اسکولوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد نہ کرنے کے احکامات شامل کردیئے گئے اور پہلے دیئے گئے احکامات کو منسوخ کردیا گیا تاہم نجی اسکول مافیاکے خلاف تمام پہلوؤں پر تفتیش کے لئے لینڈ یوٹیلائزیشن،برانچوں کی غیر قانونی اور اضافی تعداد کے علاوہ ٹیکس چوری کے پہلوؤں کو بھی فارنسک آڈٹ کا حصہ بنادیا گیا ،جس کے بعد ابتدائی طور پر فارنسک آڈٹ کی کارروائی کے لئے منتخب کردہ 22بڑے ملک بھر میں پھیلے ہوئے اسکول سسٹمز کےخلاف گھیرا تنگ ہونے کے امکانات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ،ایف آئی اے ذرائع کے بقول نجی اسکول مافیا کے خلاف کارروائی کا آغاز ہوتے ہی ملک بھر میں نجی اسکول سسٹم چلانے والی بااثر شخصیات بھی سرگرم ہوگئیں اور نجی اسکولوں کے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرکے فارنسک آڈٹ کرنے کے پہلو کو کارروائی سے نکالنے کے لئے اثر رسوخ استعمال کیا گیا جو کہ کام آگیا۔ ذرائع کے بقول کارروائی صرف بینک اکاؤنٹس کا ڈیٹا حاصل کرکے آمدنی اور اخراجات کافارنسک آڈٹ کرنے تک محدود کرنے کے احکامات ایف آئی اے افسران کو مل گئے۔ گزشتہ جمعہ کے روز ملک بھر میں اسلام آباد اور چاروں صوبائی زونل ایف آئی اے افسران پر مشتمل 50ٹیموں نے 22نجی اسکول سسٹمز کےدفاتر پر چھاپے مار کر ان اسکولوں کا کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ قبضے میں لیا تھا۔سپریم کورٹ کے حکم پر فارنسک آڈٹ کیلئے کی جانے والی اس کارروائی سے قبل سپریم کورٹ کی جانب سے فہرست میں شامل اسکولوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے کا عندیہ بھی دیا گیا تھا تاہم جمعہ کے روز ہونے والی کارروائی کے بعد اگلے روز ہی تفتیشی افسران کو ایف آئی اے حکام کے توسط سے وفاقی سیکرٹری قانون کی جانب سے تحریری احکامات موصول ہوگئےہیں کہ فی الوقت نجی بینکوں سے اسکولوں کے اکاؤنٹ منجمد نہ کئے جائیں۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق سندھ ،پنجاب ،اسلام آباد سمیت ملک بھر کے فہرست میں شامل 22بڑے اسکول سسٹمز کے دفاتر سے جمعہ کے روز حاصل کردہ ریکارڈ کی روشنی میں فارنسک آڈٹ کو آگے بڑھانے کے لئے پیر کے روز ایف آئی اے کے تین سرکلوں ایف آئی اے اینٹی کرپشن اینڈ کرائم سرکل،ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل اور ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کے 10تفتیشی افسران نے فوکل پرسن کے توسط سے نجی بینکوں سے اسکولوں کے بینک اکاؤنٹس کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لئے اسٹیٹ بینک کے ذریعے لیٹر ارسال کردیئے تاہم اس میں سے اسکولوں کے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرنے کی پہلے شامل کردہ ہدایات کو حذف کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق فارنسک آڈٹ باقاعدہ شروع کرنے سے قبل صوبائی محکمہ تعلیم کے ڈی جی اسکول رجسٹریشن سے اسکولوں اور ان کی برانچوں کی رجسٹریشن کا مکمل طریقہ کار،قوانین بھی منگوائے گئےہیں تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ کون سے اسکول سسٹمز غیر قانونی طورپر قواعدوضوابط کے خلاف رجسٹرڈ ہیں کیونکہ ابتدائی اطلاعات ایف آئی اے کے پاس یہی ہیں کہ بہت سے نجی اسکولوں نے اپنے منظور شدہ کوٹے سے کہیں زائد برانچیں کھول رکھی ہیں ،جبکہ سیکڑوں ایسی برانچیں ہیں جوکہ اسکول رجسٹریشن کے قوانین پرعمارتوں،گراؤنڈ اور دیگر سہولیات کی عدم موجودگی کی بنا پرپوری نہیں اترتیں اور بہت سے نجی اسکولوں کی انتظامیہ کی جانب سےفلاحی پلاٹوں کی زمین حاصل کرکے اس پر انتہائی مہنگے کمرشل اسکول چلا رہے ہیں، اس کے علاوہ اسکولوں کی انتظامیہ کی جانب سے بھاری ٹیکس چوری کیا جارہاہے۔ایسے بھی اسکول ہیں جوکہ ماہانہ 25سے 30ہزار روپے فیس چھوٹی کلاسوں کی وصول کررہے ہیں اتنی بھاری فیس میں یہ بھی دیکھا جائے گا کہ اسکولوں کی انتظامیہ کیا پڑھا رہی ہے۔ گزشتہ جمعرات کو سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو حکم دیا کہ طلبہ سے زائد فیس وصول کرنے والے اسکولوں کا فارنزک آڈٹ کیا جائے اور انکوائری مکمل کرکے عدالت میں رپورٹ پیش کی جائے۔ عدالتی احکامات پر ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کے ڈائریکٹر لیگل، علی شیر جاکھرانی نے ایف آئی اے لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ اور اسلام آباد کے تمام زونل دفاتر کے ڈائریکٹرز کو خط لکھا ہے کہ بیکن ہاؤس اسکول سسٹم، سٹی اسکول پرائیویٹ لمیٹڈ، سٹی اسکول سسٹم، لاہور گرائمر اسکول، روٹس انٹرنیشنل اسکول سسٹم، روٹس اسکول سسٹم، روٹس ملینیم اسکول، روٹس لیوی اسکول، لرننگ الائنس، لاہور کالج آف آرٹس ایند سائنس، فروبلز ایجوکیشن سینٹر کراچی، فاریبلز پرائیویٹ لمیٹڈ اسلام آباد، ہیڈ اسٹارٹ اسکول اسلام آباد، ریسورس اکیڈمی، پنجاب گروپ آف کالجز، بے ویو اکیڈمی کراچی، سلامت اسکول سسٹم لاہور، جنریشن اسکول کراچی، سیولائزیشن اسکول، الائنس ریسورس ڈی ایچ اے لاہور اینڈ گوجرانوالہ، دی لرننگ ٹری اسکول،سٹی پبلک اسکول اور ایڈن اسکول سسٹم کے مالکان، چیف ایگزیگٹیو آفیسرز اور ڈائریکٹرز کا تمام ریکارڈ اپنی تحویل میں لے کر تحقیقات کریں۔ ان سب کا پرسنل ریکارڈ، مینول اور کمپیوٹرائز ریکارڈ حاصل کرکے ان کا فارنزک آڈٹ کیا جائے اور پھر ان کے اکاؤنٹس منجمد کئے جائیں۔ ایف آئی اے نے ہدایات جاری کی ہیں کہ اسکولوں کا فارنزک آڈٹ بھی ایف آئی اے کے افسران ہی سے کرایا جائے۔ مذکورہ تمام ضروری ہدایات کو مکمل کرنے کے بعد 28 دسمبر تک ڈائریکٹر لیگل کے پاس رپورٹس جمع کرائی جائیں تاکہ ان کی روشنی میں جامع رپورٹ سیکریٹری لیگل کے ذریعے سپریم کورٹ میں جمع کرائی جاسکے۔ مذکورہ مکتوب جاری ہونے کے بعد جمعہ کو کراچی میں ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر علی محمد بالادی ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر رابعہ قریشی ،انسپکٹر رؤف شیخ ،انسپکٹر رانا ثناء اللہ ،انسپکٹر علی حسن زرداری ،انسپکٹر راحت خان ،سب انسپکٹر راؤ فہیم ،سب انسپکٹر نبیل محبوب قائم خانی سمیت 10افسران کی ٹیموں نے اسکولوں پر چھاپے ما ر کر ریکارڈ تحویل میں لیا۔ریکارڈ میں اسکولوں کے کمپیوٹرز اور فائلیں شامل ہیں،اسی طرح سکھر ،حیدرآباد سے بھی ایف آئی اے کی 6ٹیموں نے کارروائی میں حصہ لیا جبکہ پنجاب میں لاہور،فیصل آباد ،گجرانوالہ اور ملتان ڈویژن کی 28ٹیموں نے مختلف اسکولوں سے ریکارڈ حاصل کرنے کے لئے کارروائی کی تھی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More