غیروں کے ایماء پر چلنے والے قومی دھارے میں آئیں -علمائے کرام

0

اسلام آباد(نمائندہ امت)مساجد ومدارس ریاست مدینہ کے مرکزی ستون ہیں، کسی کو میلی آنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دیں گے،ریاست مدینہ میں مساجد ومدارس بنائے جاتے تھے گرائے نہیں جاتے تھے،ریاست مدینہ میں بے حیائی نہیں بلکہ شرم و حیاء اور عفت و پاکدامنی کا ماحول ہوتا ہے۔مدارس دینیہ کے بارے میں مذموم عزائم رکھنے والے اپنے پیش رو حکمرانوں کے انجام سے سبق سیکھیں،علماء اور مدارس پہلے سے قومی دھارے میں ہیں، غیروں کے ایماء پر چلنے والے قومی دھارے میں واپس آئیں،مدارس اسلامی معاشرے کی بنیادی ضرورت ہیں جو لاکھوں بچوں اور بچیوں کی کفالت کر رہے ہیں اور کروڑوں لوگ دینی مدارس سے وابستہ ہیں،عوام الناس کا علماء اور دینی مدارس پر اعتماد اور دینی تعلیم کی طرف رجوع دن بدن بڑھ رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم مولانا قاضی عبدالرشید،مولانا ابوبکر صدیق،مولانا عبدالقدوس محمدی،مولانا قاری خالقداد عثمان،مولانا ظفر اقبال، مولانا عبدالقدوس اعوان،مولانا عطاء اللہ طارق،مولانا قاری نورحسین،مولانا خالد،مولانا ثمین الرشید،حافظ حسین احمد، مولانا عبدالواجد اور دیگرنے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پیغام مدارس کانفرنس جہلم میں جہلم،دینہ،ڈومیلی،پنڈدان خان اور گرد و نواح کے دینی مدارس،مساجد کے آئمہ وخطباء اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علمائے کرام نے کہا کہ دینی مدارس اور مساجد ریاست مدینہ کے بنیادی ستون ہیں کسی کو مساجد ومدارس کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ میں مدارس و مساجد بنائے جاتے تھے گرائے نہیں جاتے تھے اور ریاست مدینہ میں حیاء و پاکدامنی کا کلچر تھا بے حیائی کا نہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ مدارس دینیہ کے بارے میں مذموم عزائم رکھنے والے اپنے پیش رو حکمرانوں کے انجام سے سبق سیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ علمائے کرام اور مدارس پہلے سے قومی دھارے میں ہیں اور ملک وملت کے محافظ ہیں غیروں کے ایماء پر ملک لوٹنے والوں کو واپس قومی دھارے میں آنا ہوگا۔ مقررین نے کہا کہ دینی مدارس اسلامی معاشرے کی بنیادی ضرورت ہیں۔ وفاق المدارس کے قائدین نے کہا کہ دینی مدارس لاکھوں بچوں اور بچیوں کی کفالت کر رہے ہیں اور انہیں مفت تعلیم مہیا کر رہے ہیں اور کروڑوں لوگ بالواسطہ اور بلاواسطہ دینی مدارس سے وابستہ ہیں ۔پروگرام کے آخر میں حاضرین نے ہاتھ فضا میں بلند کر کے دینی مدارس سے ہر ممکن تعاون کرنے،اپنے گھروں میں دینی اور قرآنی ماحول بنانے اور بچوں کو دینی تعلیم سے روشناس کروانے کے عزم کا اظہار کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More