کنٹرول لائن پر فائرنگ کا منہ توڑ جواب – 3 بھارتی فوجی ہلاک

0

راولپنڈی۔لاہور (امت نیوز-نمائندہ امت)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق کنٹرول لائن پربھارتی فوج نے بلا اشتعال شہری آبادی کو نشانہ بنایا،پاک فوج کے دندان شکن جوابی میں3بھارتی فوجی مارے گئے جبکہ2 بھارتی فوجیوں کے زخمی ہونےکی مصدقہ اطلاعات ہیں،ادھرانتہاپسندہندورہنمانے بھارتی فوجیوں کے مرنے پر اشتعال انگیزتقریرمیں کہاہے کہ ہم اپناکام ٹھیک طریقے سے نہیں کررہے۔تفصیلات کے مطابق لائن آف کنٹرول پرشہری آبادی پردشمن کی بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج کی جانب سے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی گئی ،پاکستانی توپخانے نے بھارتی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا ۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے بھارتی پوسٹوں کو مؤثر طور پر نشانہ بناکر جواب دیا گیا۔ جوابی کارروائی میں 3 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت اور 2 کے زخمی ہونے کی مصدقہ اطلاعات ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جوابی کارروائی میں بھارتی پوسٹ کو بھی نقصان پہنچا۔بھارتی فوج نے کھوئی رٹہ اور کوٹ کھٹیرہ کے سیکٹرز میں مقامی آبادی کو نشانہ بنایا تھاجس سے ایک شہری محمد مشتاق زخمی ہوگیا۔ زخمی شہری کو اسپتال منتقل کردیا گیا ۔یادرہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ کئی سال سے جاری ہے۔ادھربھارتی انتہاپسندرہنمانے آرایس ایس کارکنوں کوبھڑکاناشروع کردیا۔ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے سرحد پر بھارتی فوجیوں کے آئے دن مارے جانے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی جنگ نہیں ہو رہی پھربھی ملک کی سرحدوں پرفوجی کیوں مارے جا رہے ہیں؟۔ ایسا صرف اس لئے ہورہا ہے کیونکہ ہم اپنا کام ٹھیک سے نہیں کررہے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق ناگپور میں ہندوانتہاپسندوں کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے کہاکہ بھارت کوآزادی ملنے سے پہلے ملک کے لئے جان قربان کرنے کا وقت تھا۔ آزادی کے بعد جنگ کے دوران کسی کوسرحدپرجان قربان کرنی ہوتی ہے، لیکن ہمارے ملک میں اس وقت کوئی جنگ نہیں ، پھربھی سرحد پر فوجی مارے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرکوئی جنگ نہیں توکوئی وجہ نہیں کہ کوئی فوجی سرحد پرجان گنوائے، لیکن ایسا ہورہا ہے۔ اسے روکنے اورملک کو عظیم بنانے کے لئے اقدامات کیے جانے چاہئیں۔ آر ایس ایس سربراہ نے کہاکہ لڑائی ہو توتمام سماج کو لڑنا پڑتا ہے۔ سرحد پرفوجی جاتے ہیں، سب سے زیادہ خطرہ وہ مول لیتے ہیں۔ خطرہ مول لینے کے بعد بھی ان کی ہمت قائم رہے، سازوسامان کم نہ پڑے۔ اگرکسی کی ہلاکت ہوگئی تواس کے اہل خانہ کوکمی نہ ہو، یہ فکرسماج کو کرنی پڑتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More