بارش میں بجلی نظام بیٹھنے سے مرمت کے دعوؤں کی قلعی کھل گئی

0

کراچی (رپورٹ:اسامہ عادل) کے الیکٹرک کا بجلی ترسیل کا نظام ایک بار پھر بیٹھ گیا ۔اتوار اور پیر کی درمیانی شب شہر کے مختلف علاقے تاریکی میں ڈوبے رہے ، کے الیکٹرک کی نااہلی کے باعث پیر کے روز بھی بیشتر علاقے بجلی سے محروم رہے ، مختلف علاقوں میں کئی گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی بجلی بحال نہ کی جاسکی ، مینٹی ننس کے نام پر پورا دن بجلی سے محروم رکھے جانے والے علاقوں میں بھی فراہمی منقطع رہی ، بجلی بندش کے باعث بیشتر اسپتال بھی متاثر ہوئے ۔ تفصیلات کے مطابق شہر میں بارش کے آغاز کے ساتھ ہی مختلف علاقے بجلی سے محروم ہوگئے ۔ اتوار اور پیر کی درمیانی شب شروع ہونے والی بارش کے بعد شہر کے بیشتر علاقوں کے مکینوں نے رات تاریکی میں گزاری ، جبکہ پیر کے روز بھی مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل رہی ، شہر میں موسلا دار بارش کےساتھ بجلی کی فراہمی بند ہونے کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جنریٹر کی سہولت نہ رکھنے والے بیشتر سرکاری و نجی اسپتال بھی متاثر ہوئے۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے اسکول و کالج جانے والے طلبہ و طالبات سمیت دفتری ملازمین کو بھی بروقت تعلیمی اداروں اور دفاتر پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔محکمہ موسمیات کی جانب سے اتوار اور پیر کے روز شہر میں بارش کا امکان ظاہر کیا گیا تھا ،تاہم پیش گوئی کے باوجود کے الیکٹرک کی جانب سے ٹھوس اقدام نہ کئے جاسکے۔گزشتہ روز جن علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل رہی ان میں ،گلستان جوہر،ملیر، گلشن اقبال ،گلشن جمال،لیاری،اورنگی،لانڈھی،کورنگی،لیاقت آباد، گارڈن، رنچھور لائن، صدر، برنس روڈ ، بلدیہ، کیماڑی،مواچھ گوٹھ،سلطان آباد،شاہ فیصل،ماڑی پور،مشرف کالونی،بنارس،لسبیلہ،کالا پل،قیوم آباد،پرانا گولیمار،لائنز ایریا،منظور کالونی،بلال کالونی،قائد آباد،رزاق آباد،گلشن حدید،اختر کالونی،چنیسر گوٹھ،محمودآباد،اعظم بستی، گرین ٹاؤن،ڈرگ روڈ،شیری جناح کالونی، مچھر کالونی،نیو کراچی،ناظم آباد،نارتھ ناظم آباد سمیت دیگر علاقے شامل ہیں ،جہاں کئی گھنٹے بجلی کی فراہمی معطل رہی ۔ادھر ملیر کے مختلف علاقوں میں اتوار کی رات جانے والی بجلی پیر کے روز تک بحال نہ کی جاسکی جس کے باعث مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔دوسری جانب محکمہ موسمیات کی جانب سے اتوار کے روز سے پیشن گوئی کے باوجود کے الیکٹرک کی جانب سے ممکنہ بارش کے حوالے اقدامات نہ کرنے پر اتوار اور پیر کی درمیانی شب شہر کا بیشتر حصہ تاریکی میں ڈوبا رہا،جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،پی اینڈ ٹی سوسائٹی کے رہائشی طاہر نے امت کو بتایا کہ اتوار کی شب بوندا باندی شروع ہوتے ہی رات 11 بجے کے بعد علاقے کی بجلی بند کردی گئی جو چند گھنٹوں بعد کچھ دیر کے لئے بحال کی گئی تاہم بارش تیز ہوتے ہی ایک بار بھر بجلی منقطع کردی گئی جو کئی گھنٹے گزرنے کے بعد بھی بحال نہ ہوئی ، ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی طرف سے علاقے میں گزشتہ 3 ماہ سے ہفتے میں ایک سے دو روز مینٹی ننس کے نام پر پورا پورا دن بجلی بند رکھنے کا سلسلہ جاری رہا ،تاہم اتوار کی شب بارش برستے ہی کے الیکٹرک کی مینٹی ننس کا پول کھل گیا ۔اسی طرح کورنگی سیکٹر 35 بی کے رہائشی جنید نے بتایا کہ مینٹی ننس کے نام پر پورا پورا دن بجلی بند رکھنے کے باوجود بارش کی پہلی بوند پڑتے ہی بجلی کا نظام بیٹھ جانا کے الیکٹرک کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔اسی طرح گلشن معمار اور بلدیہ کے علاقوں میں بھی رات بھر بجلی معطل رہنے کے بعد پیر کے روز بھی بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہا ، دریں اثنا کے الیکٹرک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اتوار کی شب ہونے والی تیز بارش کے باعث متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کو یقینی بنایا گیا اور اس وقت شہر میں بجلی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری ہے۔بارش سے متاثرہ علاقوں میں گلستان جوہر، نارتھ ناظم آباد ، فیڈرل بی ایریا، نارتھ کراچی، بلدیہ، پی ای سی ایچ ایس سمیت گلشن اقبال ، کلفٹن، ڈیفنس اور اسکیم 33کے کچھ علاقے شامل ہیں۔ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق کے الیکٹرک کی ٹیمیں بارش کی پیش گوئی کے بعد الرٹ رہیں اور متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر بجلی کی فراہمی بحال کی گئی ۔چند علاقوں میں پانی جمع ہونے کے باعث بحالی کے عمل میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا ۔ترجمان کے مطابق ایئر پورٹ، اہم اسپتالوں اور واٹر بورڈ کے پمپنگ اسٹیشنوں سمیت اہم اسٹریٹجک تنصیبات میں بھی بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔ادارہ اس صورتحال کے باعث صارفین کو پہنچنے والی پریشانی پر معذرت خواہ ہے۔ صارفین سے بارش کے موسم میں احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے ٹوٹے ہوئے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور ٹرانسفارمرز سے دور رہنے کی اپیل کی جاتی ہے۔ ادارے کی طرف سے اس بات پر بھی زور دیا جاتا ہے کہ غیر قانونی طریقے اور کنڈوں کے ذریعے بجلی کے حصول سے گریز کیا جائے اور علاقہ مکینوں کیلئے کسی بھی حادثے کا سبب بن سکتے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More