پمز اسپتال میں سورۃالرحمن سے دل کے ہزاروں مریض شفایاب ہوچکے

0

مرزا عبدالقدوس/ محمد قاسم
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) اسلام آباد میں گزشتہ تین سال سے مریضوں، خصوصاً امراض قلب میں مبتلا افراد کا علاج سورۂ رحمن سے بھی کیا جا رہا ہے۔ تلاوت سن کر اب تک ہزاروں مریض شفایاب ہوچکے ہیں، جن میں غیر مسلم بھی شامل ہیں۔ ادویات کے ساتھ مریضوں کو مخصوص اوقات میں مخصوص وقت کیلئے سورۃ رحمٰن کی تلاوت بغیر ترجمہ کے سنائی جاتی ہے، جس سے دل کے مریض خاص طور پر بہت اطمینان اور سکون محسوس کرتے ہیں۔ پاکستان کی پہلی خاتون کارڈیالوجسٹ سرجن ڈاکٹر ماہ رخ ظہور نے پمز میں تین سال قبل مریضوں کو تلاوت سنوانے کا سلسلہ شروع کیا تھا جو اب ان کے بقول پمز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر راجہ امجد کی گہری دلچسپی اور مریضوں کو اس کا فائدہ ہونے کی وجہ سے اب پمز کی باقاعدہ پالیسی میں شامل ہوچکا ہے اور ہزاروں مریض سورۃ رحمن کی تلاوت سن کر شفایاب ہوچکے ہیں۔ ڈاکٹر ماہ رخ ظہور نے سروسز اسپتال لاہور کے ڈاکٹر محمد جاوید سے متاثر ہوکر پمز کے شعبہ امراض قلب میں مریضوں کو سورہ رحمن سنوانے کا تجربہ کیا تو انہیں اس کے حیرت انگیز نتائج دیکھنے کو ملے۔ پمز کے شعبہ امراض قلب میں اپنے آفس میں نمائندہ ’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ماہ رخ ظہور نے بتایا کہ ’’سورۃ رحمن سے علاج کا آغاز پیر محمد صفدر بخاری مرحوم نے کیا تھا۔ ان کا مزار ڈھڈی تھل تحصیل پنڈدادن خان ضلح جہلم میں موجود ہے۔ پیر محمد صفدر بخاری نے اس سورۃ کی افادیت اور طریقہ علاج سے ڈاکٹر محمد جاوید کو آگاہ کیا، جنہوں نے اس طریقہ علاج کو اپنے مریضوں کیلئے شروع کیا، جس سے انہیں فائدہ ہوا اور ان کے مریضوں کے شفایاب ہونے کی شرح میں اضافہ ہوا۔‘‘ ڈاکٹر ماہ رخ کے بقول ’’اسی طریقہ علاج کو میں نے پمز میں شروع کیا، جس سے اب تک ہزاروں مریض شفایاب ہوچکے ہیں‘‘۔ ڈاکٹر ماہ رخ نے مزید بتایا کہ ’’پہلے چھ ماہ میں چار ہزار مریضوں کو سورۃ رحمن سنائی گئی اور ان مریضوں نے اس سے فائدہ ہونے اور مرض میں بہتری کی تصدیق کی۔ اب تین سال سے یہ طریقہ علاج جاری ہے اور ہزاروں مریض اس سے شفایاب ہوتے ہیں، جن میں بڑی تعداد غیر مسلموں کی بھی ہے۔ پادری حضرات نے خود مجھ سے بات کر کے تصدیق کی کہ سورۃ رحمن میں شفا ہے اور انہیں ادویات کے استعمال کے ساتھ ساتھ سورہ رحمن کی تلاوت سننے سے دلی اطمینان نصیب ہوا اور بیماری میں افاقہ ہوتا محسوس ہوا ہے‘‘۔
واضح رہے کہ لاہور اور اسلام آباد کے بعد اب ڈاکٹر ماہ رخ ظہور کی وساطت سے پشاور میں بھی سورۃ رحمن تھراپی سے مریضوں کا علاج ہورہا ہے۔ جبکہ آج (جمعرات کو) بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کے پانچ اسپتالوں کے ڈاکٹرز پر مشتمل ایک وفد الرحمن ہال کارڈیالوجی ڈپارٹمنٹ پمز میں منعقدہ پروگرام میں شریک ہو رہا ہے، جس میں ڈاکٹر ماہ رخ ان ڈاکٹرز کو اس طریقہ علاج اور اس کی افادیت کے بارے میں اپنے تجربات اور مشاہدات سے آگاہ کریں گی۔ لاہور، پشاور اور اسلام آباد کے سرکاری اسپتالوں کے بعد بحریہ ٹاؤن انتظامیہ بھی اپنے اسپتالوں میں سورۃ رحمن تھراپی کو استعمال کرنے میں سنجیدہ ہے۔ سورہ رحمن سے جو ہزاروں مریض شفایاب ہوچکے ہیں، ان میں سے راولپنڈی، اسلام آباد اور گرد نواح میں رہنے والے مریضوں کی بڑی تعداد ہر جمعرات کو پمز آتی ہے اور پمز کے الرحمان ہال میں اس سلسلے میں ہونے والے خصوصی سیشن میں شریک ہوتی ہے۔ بعض لوگ اپنے تجربات سے اسپتال میں زیر علاج مریضوں کو آگاہ کر کے ان کی رہنمائی کرتے ہیں۔ شعبہ امراض قلب کے علاوہ پمز کے دیگر شعبوں میں بھی روزانہ سورۃ رحمان کی تلاوت صبح اور عصر کے وقت سنائی جاتی ہے۔ جبکہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر راجہ محمد امجدنے اب اس کا بندوبست او پی ڈی میں بھی کردیا ہے۔
پمز کے شعبہ امراض قلب میں زیر علاج ایک مریض محمد ایوب کا تعلق گلگت سے ہے، ان کا آپریشن ہوچکا ہے۔ ’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے محمد ایوب نے کہا کہ ’’میں دس دن سے یہاں زیر علاج ہوں۔ آپریشن سے پہلے بھی روزانہ سورۃ رحمن سنائی جاتی تھی۔ میرے لئے سورۃ رحمن سننے کا بالکل نیا اور انوکھا تجربہ تھا۔ پہلے ہی دن یہ سورۃ سننے سے میں نے دلی سکون محسوس کیا اور اپنے آپ کو ہلکا پھلکا سمجھنے لگا۔ الحمد للہ میرا آپریشن کامیاب رہا ہے، اب روزانہ سورۃ رحمن سن کر اطمینان محسوس کرتا ہوں‘‘۔ ہری پورہزارہ سے تعلق رکھنے والی مریضہ نورین بی بی گزشتہ نو روز سے پمز میں داخل ہیں اور اپنے علاج کے سلسلے میں ڈاکٹر ماہ رخ کی خاص طور پر شکر گزار ہیں۔ نورین کا کہنا تھا کہ اب انہیں روزانہ سورۃ رحمن سننے کا بڑی بے تابی سے انتظار ہوتا ہے۔ کیونکہ اس سے ان کا دل بہت مطمئن ہوجاتا ہے اور وہ سمجھتی ہیں کہ وہ تیزی سے صحتیاب ہورہی ہیں۔ نورین بی بی نے کہا کہ آنکھیں بند کر کے سورۃ رحمن سنتے ہوئے انہیں ایسے محسوس ہوتا ہے کہ جیسے انہیں کوئی دکھ، تکلیف یا پریشانی نہیں ہے اور وہ خود بالکل ہلکا پھلکا محسوس کرتی ہیں۔ ڈاکٹر ماہ رخ کے زیر علاج محمد رستم کا تعلق بٹ گرام سے ہے۔ ’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’سورۃ رحمن سننے کے بعد ایسے محسوس ہوتا ہے کہ جیسے میں چارج ہوگیا ہوں۔ دماغ سے بوجھ اتر جاتا ہے اور اپنے آپ کو تازہ دم محسوس کرتا ہوں۔ آپریشن سے پہلے مجھے سورۃ رحمن سنائی جاتی تھی۔ آپریشن کے دوران تو میں بے ہوش تھا لیکن مجھے پتہ چلا کر دوران آپریشن بھی مجھے سورۃ رحمان سنائی جاتی رہی تھی۔ میرا اس بات پر یقین پختہ ہوگیا ہے کہ ہمارا مالک و خالق صرف اللہ ہے اور اسی نے ہمیں صحت و تندرستی اور دلی سکون عطا کرنا ہے‘‘۔ بنوں اور فیصل آباد سے علاج کیلئے آئے ہوئے امین اللہ اور شہزاد سمیت دیگر مریضوں کا کہنا تھا کہ سورہ رحمن سننے سے وہ مایوسی اور نا امیدی سے چھٹکارا پاچکے ہیں۔ شہزاد کا کہنا تھا کہ ’’جب میں آنکھیں بند کر کے سورۃ رحمن سنتا ہوں اور اس دوران پانی کے گھونٹ حلق میں اتارتا ہوں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں سادہ پانی نہیں آب شفا پی رہا ہوں‘‘۔
ڈاکٹر ماہ رخ ظہور نے اس طریقہ علاج کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مختلف قاری حضرات کی آواز میں سورۃ رحمن کی تلاوت سنی۔ لیکن دنیا کے ممتاز قاری، قاری عبدالصمد عبدالباسط کی آواز کی فریکوئنسی نے سب سے بہتر نتائج دیئے۔ یہی وجہ ہے کہ پمز میں سائونڈ سسٹم سے قاری عبدالصمد عبدالباسط کی آواز میں سورۃ رحمن کا سیشن کرایا جاتا ہے، جس سے مریضوں کو دلی سکون اور راحت محسوس ہوتی ہے۔ سرجن ڈاکٹر ماہ رخ کا کہنا تھا کہ ’’ہمارا تجربہ ہے کہ جب آپریشن کیلئے کسی مریض کا سینہ چاک کیا جاتا ہے اور اس کا دل ہمارے سامنے ہوتا ہے تو سورۃ رحمن کی تلاوت کی وجہ سے تیزی سے دھڑکنے لگتا ہے۔ ہم الرحمان ہال میں اپنے مریضوں اور ان کے تیمار دار خواتیں و حضرات کو بھی پانچ منٹ کا سیشن کراتے ہیں۔ انہیں آنکھیں بند کرکے پوری یکسوئی سے تلاوت سننے کی ہدایت کرتے ہیں۔ ایسا کرنے سے مریض اور ان کے اٹینڈنٹ اپنے آپ کو کہیں اور محسوس کرنے لگتے ہیں۔ ہم صرف علاج کرسکتے ہیں، شفا نہیں دے سکتے، شفا تو اللہ تعالیٰ نے دینی ہے اور سورۃ رحمن میں شفا ہے۔ ہم نے وینٹی لیٹر پر پڑے مریضوں کو بغیر ادویات کے سورۃ رحمن سے شفایاب ہوتے دیکھا ہے۔ ہم مریضوں سے کہتے ہیں کہ آنکھیں بند کر لیں، اپنے دل سے ہر قسم کی فضولیات صاف کردیں اور ہر ایک کو معاف کردیں، جو لوگ کسی کی غلطی سے حادثے کے نتیجے میں اسپتال پہنچے ہیں وہ اس حادثے کے ذمہ دار کو بھی معاف کردیں، صرف اللہ اور اس کے کلام کی طرف متوجہ ہوں اور اللہ کو ڈھونڈنے کی کوشش کریں۔ اس سے ان کا دل اللہ کی طرف متوجہ ہوتا ہے، انہیں اپنے دل پر نور کی بارش محسوس ہوتی ہے اور یہی روشنی امید ہے۔ اس عمل سے پہلے ان کو آدھا گلاس پانی دیا جاتا ہے جو وہ اس دوران پی کر قلبی سکون محسوس کرتے ہیں‘‘۔ ڈاکٹر ماہ رخ کا کہنا تھا کہ سورۃ رحمن تھراپی کوئی بھی شخص اپنے گھر پر خود بھی کرسکتا ہے۔ اس کیلئے وہ پرسکون ماحول میں آنکھیں بند کر کے پوری یکسوئی کے ساتھ سورۃ رحمن سنے تو وہ خود اس کی افادیت محسوس کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ بے نیاز ہے۔ وہ مسلم اور غیر مسلم سب کیلئے رحمن و رحیم ہے۔ غیر مسلم بھی اس طریقے علاج سے صحت یاب ہورہے ہیں۔ ایک پاکستانی نژاد جرمن شہری اس طریقہ علاج پر ریسرچ پیپر بھی لکھ رہی ہیں۔ ڈاکٹر ماہ رخ نے کہا کہ حکومت پاکستان کو چاہئے کہ اس طریقے علاج کو پورے ملک کے سرکاری اسپتالون میں رائج کرے، اس سے ہر بیماری میں مبتلا مریضوں کو شفا ملتی ہے۔
خیبرپختون کے معروف نجی اسپتال، رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ (آر ایم آئی) میں بھی ادویات کے ساتھ ساتھ سورہ رحمن اور سورہ یاسین کے ذریعے مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے۔ انتظامیہ نے اسپتال کے تمام وارڈز اور میڈیکل کے طلبا کی کلاسز میں قرآن کی تلاوت سنانے کا بندوبست کیا ہے۔ اسپتال میں صبح سویرے کام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوتا ہے۔ رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ کے پبلک ریلیشنز آفیسر سجاد خان نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ یہ سلسلہ کچھ عرصہ قبل شروع کیا گیا تھا اور اس کے بہت اچھے نتائج سامنے آرہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا پاک کلام سن کر مریضوں میں بیماریوں سے مقابلے کا حوصلہ پیدا ہوتا ہے اور ان کے دلوں سے مایوسی و نا امیدی دور ہوجاتی ہے۔ سجاد خان کا کہنا تھا کہ قرآن پاک انسانوں کیلئے شفا ہے۔ اسپتال میں صبح سویرے مریضوں اور ڈاکٹرز سمیت پورے عملے کو سورہ رحمن کی تلاوت سنائی جاتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ صرف قرآن پاک کے ذریعے علاج کیا جاتا ہے، بلکہ رحمن میڈیکل انسٹیٹیوٹ میں مریضوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ تاہم قرآن کی تلاوت سننے سے ان مریضوں کی حالت میں بہت بہتری آتی ہے جو ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں۔ کلام الہیٰ سننے سے مریضوں کو روحانی سکون ملتا ہے اور اعصابی تنائو کم ہونے سے وہ اپنی طبیعت میں خوشگوار تبدیلی محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایسے مریض جو آپریشن سے پہلے یا بعد میں گھبراہٹ اور تکلیف کا شکار ہوتے ہیں وہ سورہ رحمن سن کر پرسکون ہوجاتے ہیں۔ وہ نہ صرف اپنے علاج معالجہ پر توجہ دیتے ہیں بلکہ ڈاکٹروں کے ساتھ تعاون بھی کرتے ہیں۔ سجاد خان نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ کے کلام میں انسانوں کیلئے ہدایت بھی ہے اور شفا بھی۔ رحمن میڈیکل انسٹیٹیوٹ میں سورہ رحمن اور سورہ یسین سنانے کا بندوست کئے جانے کے بعد یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ اس سے مریضوں کی صحت بہت تیزی سے بحال ہوتی ہے۔ اسپتال انتظامیہ کی کوشش ہے کہ مریضوں کے سکون کا زیادہ سے زیادہ خیال رکھا جائے۔ کیونکہ جتنا پرسکون ماحول ہوتا ہے، اتنا ہی جلد مریض صحت یاب ہوتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ رحمان میڈیکل کالج اور رحمان نرسنگ کالج میں بھی صبح کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوتا ہے اور پھر درس و تدریس کا سلسلہ شروع کیا جاتا ہے۔ صبح سویرے قرآن پاک کی تلاوت سن کر اسٹاف میں احساس ذمہ داری بڑھ جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ملک کے دیگر اسپتالوں نے بھی قرآن کی تلاوت سنانے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More