نیوزی لینڈ میں آج اللہ اکبر کی صدائیں گونجیں گی

0

ویلنگٹن(امت نیوز)نیوزی لینڈ میں آج اللہ اکبر کی صدائیں گونجیں گی۔سرکاری سطح پرنماز جمعہ کیلئے انتظامات مکمل کر لئے گئے۔اذان ٹی وی اور ریڈیو پر براہ راست نشر کی جائے گی۔ملک بھر کی مساجد کے باہر پولیس دستے تعینات کر دئے گئے۔گورے شہری بھی پہرہ دینگے۔ کرائسٹ چرچ کی مسجد النور میں ہزاروں نمازی پہنچنے کیلئے پرجوش ہیں۔ سانحے کا ایک ہفتہ مکمل ہونے پر نیوزی لینڈ میں 2 منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔علاوہ ازیں قومی سطح پر اسکارف ڈے بھی منایا جائے گا۔ پروگرام کی منتظم اینا تھامسن کا کہنا ہے کہ کیوی خواتین سر ڈھانپ کر اپنی مسلمان بہنوں سے اظہار یکجہتی کرینگی۔نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے ہتھیاروں پر پابندی کا اعلان کیا ہے ،جبکہ 2مساجد پر فائرنگ سے شہید ہونے والے تمام50 افراد کی شناخت کر لی گئی اور 30 میتیں ورثا کے حوالے کردی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں15مارچ کودہشت گردی کا نشانہ بننے والی مسجد النور اور لین ووڈ مسجد کی تزئین و آرائش مکمل کرکے آج نماز جمعہ کی تیاری کر لی گئی۔سب سے زیادہ جانی نقصان مسجد النور میں ہوا تھا ،جہاں ہزاروں نمازی پہنچنے کیلئے پرجوش ہیں۔نیوزی لینڈ میں نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے بھرپور سرکاری انتظامات کئے گئے ہیں۔اذان براہ راست ٹی وی اور ریڈیو پر نشر کی جائے گی۔ ملک بھر کی مساجد کے باہر پولیس کے دستے تعینات کر دئے گئے ہیں ،جبکہ گورے شہری بھی پہرہ دینگے۔جمعے کو سانحے کا ایک ہفتہ مکمل ہونے پر نیوزی لینڈ بھر میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔ نیوزی لینڈ میں بڑی موٹر سائیکلیں چلانے والے گروہ یا بائیکرز گینگ نے بھی جمعہ کی نماز کے دوران مساجد کی حفاظت کا اعلان کیا ہے۔مونگریل موب، کنگ کوبرا اور دی بلیک پاور نامی گروہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ملک بھر میں مقامی مسلمان برادریوں کی مدد اور تحفظ کریں گے۔مونگریل موب کے صدر سونی فٹو نے کہا کہ وہ ہیملٹن شہر کی جامع مسجد کی حفاظت پر مامور ہوں گے اورہم اپنے مسلمان بھائیوں اور بہنوں کی اس وقت تک مدد کریں گے ،جب تک وہ چاہیں گے۔ ان کے گروہ کے لوگوں نے رابطہ کرکے بتایا تھا کہ مسلمانوں کمیونٹی کو جمعہ کی نماز کے دوران بعض خدشات کا سامنا ہے۔کنگ کوبرا گینگ کے ارکان نے بھی پون سونبی کی مرکزی مسجد میں جاکر شہادتوں پر اظہار تعزیت کیا۔بائیکرز کے گینگ دوسرے شہروں میں بھی مساجد کے ساتھ یکجہتی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ دریں اثنانیوزی لینڈ میں آج ’قومی اسکارف ڈے‘ بھی منایا جائے گا۔ پروگرام کی منتظم اینا تھامسن کا کہنا ہے کہ کیوی خواتین اپنی مسلمان بہنوں سے اظہار یکجہتی کرینگی۔علاوہ ازیں نیوزی لینڈ کی وزیرِ اعظم جیسنڈا آرڈرن نے ملک بھر میں فوری طور پر خودکار اور نیم خودکار ہتھیاروں پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے جمعرات کو دارالحکومت ویلنگٹن میں پریس کانفرنس میں کہا کہ خود کار ہتھیاروں کی کھلے عام فروخت پر پابندی نیوزی لینڈ کو ایک محفوظ ملک بنانے کے لیے ضروری ہے۔ جیسنڈا آرڈرن نے امید ظاہر کی کہ نئے قوانین 11 اپریل سے نافذ ہوجائیں گے ،لیکن انہوں نے کہا کہ ایک عبوری حکم نامے کے تحت ممنوعہ ہتھیاروں کی فروخت پر فوری پابندی عائد کی جا رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ شہریوں کے پاس پہلے سے موجود ممنوعہ ہتھیاروں کو حکومت خریدے گی ،جس پر 13 کروڑ 80 لاکھ امریکی ڈالر سے زائد رقم خرچ ہوگی۔ان پارٹس پر بھی پابندی عائد کی جا رہی ہے ،جن کے ذریعے عام ہتھیاروں کو خود کار ہتھیاروں میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ بہت زیادہ گولیاں ذخیرہ کرنے والے میگزینز پر بھی پابندی ہوگی۔نیوزی لینڈ کی اپوزیشن، کسانوں کی انجمن اور ملک میں ہتھیار فروخت کرنے والی سب سے بڑی کمپنی نے حکومت کی جانب سے عائد پابندی کی حمایت کی ہے۔جبکہ پولیس کمشنر مائیک بش کے مطابق دونوں مساجد میں شہید ہونے والے تمام 50 افراد کی شناخت کر لی گئی اور 30 میتیں ورثا کے حوالے کر دی گئی ہیں۔29 زخمی تاحال اسپتال میں زیر علاج ہیں ،جن میں8 کو شعبہ انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔جمعرات کو طالبعلم سمیت مزیدشہدا کی تدفین کی گئی ،جس میں نیوزی لینڈ کےشہریوں نےبھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔اس موقع پر گوری خواتین نے اسکارف پہن رکھے تھے۔قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعدمیتوں کو غسل دے کر سفر آخرت کیلئے تیار کیا جارہا ہے اورآج بھی شہدا کے جسد خاکی سپرد خاک ہونگے۔شہید ہونے والوں میں بیشتر افراد کا تعلق پاکستان سمیت کئی مسلمان ملکوں سے تھا ،جن میں سے بعض کی میتیں ان کے لواحقین آبائی ملک لے جائیں گے۔ کراچی کے سید اریب احمد کی نمازجنازہ کرائسٹ چرچ میں ادا کر دی گئی ،ان کی میت اگلے ہفتے پاکستان لائی جائے گی۔نیوزی لینڈ میں پاکستانی ہائی کمشنرعبدالمالک کا کہنا ہے کہ سانحے میں شہید 9پاکستانیوں کی میتیں ورثا کے حوالے کردی گئی ہیں۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More