پاکستان کا دفاعی اور معاشی استحکام

0

نصرت مرزا
فروری اور مارچ 2019ء کے مہینوں میں پاکستان کی مسلح افواج اور عوام نے دُنیا کے سامنے اپنے آپ کو ایک نڈر، باخبر، مستعد اور سخت جان کے طور پر پیش کیا۔ اس نے بھارتی حملوں کے جواب میں انتہائی نپی تلی کارروائی کی اور اس کو سات محاذوں پر عبرتناک شکست سے دوچار کرکے خبردار کیا کہ وہ پاکستان کو ایک چھوٹا ملک سمجھ کر کوئی غلطی نہ کرے، اس نے فضائی میدان میں اپنا سکہ جمایا اور جے ایف 17 تھنڈر کی کارکردگی اور اپنے فضائی لڑاکا جانبازوں کی مہارت کو بطور مثال پیش کی، جب پاکستان نے دشمن کے تین جہاز مار گرائے، دو کے گرنے کے مکمل ثبوت موجود ہیں، جبکہ تیسرے کا ثبوت نہیں تھا کہ وہ بھارت کی سرحد کے کافی اندر جا گرا تھا، اس لئے پاکستان نے تیسرے جہاز گر جانے کا دعویٰ نہیں کیا، جبکہ 4 مارچ 2019ء کو بھارتی آبدوز کو پاکستانی پانی کے قریب دیکھ کر اس کے مشن کو ناکام بنایا اور بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان کی بری فوج نے وطن کی مشرقی اور مغربی سرحدوں پر بھارت کو حملوں کو روکے رکھا اور جوابی کارروائی میں پاکستانی شہریوں سے زیادہ بھارتی فوجی مارے گئے، اسی طرح پاکستان نے سائبر جنگ میں بھی اُن کو چاروں خانے چت کیا، پھر سفارتی محاذ میں بھارت کو مات ہوئی اور میڈیا کی جنگ میں بھی وہ ہارا، اس کے علاوہ ایک بڑی کامیابی یہ ہوئی کہ پاکستان نے PSL کرکٹ میچ کا کراچی میں انعقاد کر کے دشمن کے ایک عشرے سے زیادہ وار کو ناکام بنایا اور ثابت کیا کہ پاکستان کی سرزمین کھیلوں اور بین الاقوامی کھلاڑیوں کے لئے اب محفوظ ہے، اس نے دہشت گردی کی جنگ میں جو کامیابی حاصل کی، وہ کسی اور ملک کے حصے میں نہیں آئی، عمومی طور پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی بہت مشکل بات ہوتی ہے، مگر پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہوا کہ دُنیا بھر کے جو دہشت گرد پاکستان میں جمع ہوئے تھے اور دُنیا کی کئی انٹیلی جنس ایجنسیاں اپنے کارندوں کے ساتھ یہاں کارروائیاں کر رہی تھیں، اُن کو پاکستان کے اداروں نے لگام دیا اور وہ کامیابی حاصل کی جو تاریخ میں سنہری حرفوں میں لکھی جائے گی۔ اس کے بعد یہ ممکن ہوا کہ پاکستان میں PSL، کھیل اور سیاحت کے لئے راستہ صاف ہوا۔ یہ بڑی کامیابی ہے، جو اسٹرٹیجک بھی ہے اور ہمت افزا بھی۔ اور دہشت گردی کی جنگ کی بھٹی سے گزر کر پاکستانی افواج نے جو چابک دستی، مستعدی اور ردعمل کی باکمال صلاحیت حاصل کرلی ہے، وہ دشمن کے دانت کھٹے کر دینے کے لئے کافی ہے۔ پاکستان کے صدر جناب ڈاکٹر عارف علوی نے بجاطور پر یوم پاکستان کی پریڈ کے موقع پر یہ جملہ کہہ کر اِس کی تصدیق کی، پاکستان کی فوج کا کوئی ثانی نہیں اور یہ کہ بھارت کو یہ دل سے تسلیم کرلینا چاہئے کہ پاکستان ایک حقیقت ہے اور ہر حملے کا دفاع اور تباہ کن جوابی حملے کی صلاحیت کا حامل ہے، جس کا اظہار یوم پاکستان 23 مارچ 2019ء کے موقع پر پاکستان کی مسلح افواج کے دستوں نے کیا، اس کے ساتھ ساتھ ترکی، چین، سعودی عرب، برونائی، سری لنکا، آذربائیجان اور دیگر ممالک کے دستوں، بینڈ یا فضائیہ کے افسران نے شرکت کرکے پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا جو اظہار کیا، اس سے بھارت میں مصنوعی طور سے پیدا کردہ یہ تاثر ختم ہو گیا ہے کہ پاکستان تنہا ہے۔
خوشی کی بات یہ تھی کہ ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد، آذربائیجان کے وزیر دفاع اور دیگر کئی ممالک کے وفود نے شرکت کی، جو بھارت میں صف ِماتم بچھ جانے کے لئے کافی ہے کہ پاکستان کے ساتھ دُنیا کے بڑے اور چھوٹے مگر انتہائی اہم ممالک کی بڑی تعداد ہے، بلکہ پاکستان نے اپنے لئے جو رشتہ استوار کئے ہیں اور جو سفارت کاری کی ہے، وہ شاندار ہے۔ سفارتی محاذ پر اُس کی پیش رفت اور کامیابیوں کی ایک تاریخ رقم کی جاسکتی تھی۔ دُنیا بھر کا پاکستان کے بارے میں تاثر بدل رہا ہے۔ وہ ایک مضبوط، طاقتور اور انتہائی اہم ملک کے طور پر دُنیا کے افق سے ایک دفعہ پھر ابھرا ہے۔ پاکستان کی فضائیہ اور اُس کے جے ایف 17 تھنڈر کی کارکردگی ایف 16 سے آگے بڑھ گئی ہے۔ اس کے تین نئے جدید طیارے سامنے لائے گئے۔ جے ایف 17 تھنڈر، ایک، دو اور تیسرا بلاک اپنی کارکردگی میں شاید F-35، سخوئی 35 اور فرانس کے طیارے رافیل جس کی بڑی دھوم ہے، سے آگے بڑھ جائے۔ اس کے علاوہ بحریہ میں ہم جو تیاری کررہے ہیں، وہ اگرچہ جارحیت کی حامل نہیں، لیکن دفاع پاکستان کے حوالے سے شاندار ہے۔ بری فوج ہمیشہ اپنی بہترین صلاحیتوں کا لوہا منوا چکی ہے، اس کے علاوہ جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے ہماری کچھ ایسی ٹیکنالوجیز ہیں، جن کی بھارت کو نہ تو خبر ہے اور نہ ہی ہم نے اس کا اظہار کیا ہے، بھارت لیزر ٹیکنالوجی کا مظاہرہ کر چکا ہے، اس کا جواب ادھار تو ہے، مگر انسانیت کی فلاح کے حوالے سے ہم نے اُس کو پس پشت ڈالا ہوا ہے، دو قرض چکانے ہیں، ایک بنگلہ دیش کے قیام میں بھارت کی مدد، اگرچہ روس سے اس کا انتقام افغانستان میں لے چکے ہیں، مگر اس کا آلہ کار بھارت ابھی باقی ہے، یہاں بھی ہم نے اپنے آپ کو روک رکھا ہوا ہے کہ انسانیت قائم رہے اور بھارت ہوش کے ناخن لے۔ پاکستان اپنے آپ کو پُرامن اور ایک انسان دوست ملک کے طور پر دُنیا کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کررہا ہے، اس میں ہمیں قدرے کامیابی ہوئی ہے، اسی لئے پاکستان نے افغانستان میں امریکہ کے ساتھ طالبان کے مذاکرات میں خصوصی دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔ عین ممکن ہے کہ افغانستان میں بالآخر امن قائم ہو جائے اور امریکہ یہاں سے نکل کر چلا جائے۔ امریکہ کی یہ طویل ترین جنگ ہے، جس نے اس کی معیشت کی چولیں ہلا دی ہیں اور اب وہ یہ جنگ ختم کرنا چاہتا ہے۔ پاکستان اس سے بھرپور تعاون کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں کرپشن کو ختم کرنے کے لئے کاوشوں میں لگا ہوا ہے، کیونکہ پاکستان ایک غریب ملک نہیں ہے، بلکہ بقول ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کے کہ اسلامی ممالک غریب نہیں، بلکہ کرپشن اُن کو غریب بنا دیتی ہے۔ دوسرے پاکستان میں معدنی دولت نکلنے کی خبر آنے کو ہے۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے بموجب پاکستان میں سو سال کے لئے گیس اور تیل کا خزانہ دریافت ہوگیا ہے اور وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اس کی اطلاع دی ہے کہ وہ پاکستانیوں کو تین ہفتوں میں خوشخبری سنائیں گے، لیکن ہمیں معلوم ہے کہ کراچی سے 230 کلومیٹر کے فاصلے پر سمندر میں اٹلی اور امریکی کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے سیٹلائٹ کے ذریعے پتہ لگا لیا تھا کہ وہاں تیل کے ذخائر موجود ہیں اور ہمیں پاکستان کے اقوام متحدہ میں سابق مستقل نمائندے حسین ہارون نے ایک ملاقات میں بتایا تھا کہ پاکستان میں کویت سے زیادہ تیل موجود ہے اور وہ پاکستان کی سمندری حدود میں ہے۔ اس کے نکلنے کی خوشخبری فروری کے آخر میں آنا تھی، مگر بھارت سے جو جھڑپیں ہوئیں، اُس کی وجہ سے یہ خوشخبری نہیں مل سکی۔ اب یقیناً مل جائے گی تو پاکستان جو فوجی اعتبار سے قدرے خود کفیل ہے اور معاشی طور سے مضبوط ہونے کی طرف اپنے قدم بڑھا رہا ہے، وہ عظمت اور استحکام کے قریب پہنچ چکا ہے۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More