فرشتوں کی عجیب دنیا

0

دعا کیلئے فرشتوں کا اجتماع
ایسی دعا جس کے پڑھنے سے زندگی میں جنت نظر آتی ہے:
حضرت ابوالظاہریہؒ (تابعی) فرماتے ہیں: میں بیت المقدس میں نماز پڑھنے کی نیت سے آیا اور مسجد (بیت المقدس) میں داخل ہوا اور میں مسجد میں تھا کہ ایک اترنے والے کی آواز سنی، جس کے دو پر بھی تھے، وہ اس حال میں (میری طرف) متوجہ ہوا کہ یہ کہہ رہا تھا:
سبحان الدائم القائم سبحان الحی القیوم سبحان الملک القدوس، سبحان رب الملائکۃ و الروح، سبحان اللہ و بحمدہ، سبحان العلی الاعلیٰ سبحانہ و تعالیٰ
پھر ایک اور اترنے والا یہی پڑھتا ہوا میرے سامنے اترا، پھر ایک کے بعد دوسرا اترنے لگا اور یہی پڑھنے لگا، یہاں تک کہ مسجد (بیت المقدس) بھر گئی۔ ایک ان میں سے جو میرے قریب تھا، مجھے پوچھنے لگا تم آدمی ہو؟ میں نے کہا ہاں تو اس نے کہا تم گھبرانا مت، یہ فرشتے ہیں۔ میں نے کہا میں تم سے اس ذات کی قسم دے کر پوچھتا ہوں، جس نے تمہیں اس (تسبیح کے ادا کرنے) کی توفیق بخشی، جو میں دیکھ رہا ہوں (تم میں سب سے) پہلے نازل ہونے والا کون ہے؟ کہا جبرائیل۔ میں نے کہا وہ کون ہے، جو اس کے بعد اترا؟ کہا مکائیل۔ میں نے کہا ان کے بعد کون اترے ہیں؟ کہا فرشتے۔ میں نے کہا میں تم سے اس ذات کے واسطے سے پوچھتا ہوں، جس نے تمہیں اس کی توفیق بخشی جو میں دیکھ رہا ہوں، اس تسبیح کے پڑھنے والے کو کتنا ثواب اور اجر ملے گا؟ کہا جس نے اس کو روزانہ ایک ایک مرتبہ سال تک پڑھا، وہ اس وقت تک فوت نہ ہوگا، جب تک اپنا مقام جنت میں نہ دیکھ لے گا۔ (ابن عساکر، فضائل بیت المقدس ابو بکر واسطی، اتحاف الاخصاء بفضائل المسجد الاقصیٰ غمازی)
(فائدہ) اس روایت کے بعد کا واقعہ اتحاف الاخصاء میں اس طرح ہے کہ حضرت ابوالطاہریہؒ فرماتے ہیں کہ میں نے دل میں کہا کہ سال تو بڑی مدت ہے، شاید میں ایک سال تک زندہ نہ ہوں، میں نے ایک ہی دن میں سال کے ایام کے برابر (360 مرتبہ) کہہ ڈالا تو ( اس کی برکت سے) میں نے جنت میں اپنا مقام اور ٹھکانا دیکھ لیا۔ ابو الظاہریہؒ کا اسم حدیر بن کریب ہے، تابعی ہیں، حضرت عمر بن عبد العزیزؒ کے زمانہ خلافت میں انتقال فرمایا۔ (اتحاف الاخصائ، فضائل المسجد الاقصی، غمازی) (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More