یوسی سیکریٹری نے سرٹیفکیٹس کو دھندا بنا لیا-یومیہ ہزاروں آمدن

کراچی (اسٹاف رپورٹر) لائنز ایریا میں یوسی سیکریٹری سرٹیفکیٹس اجرا کو دھندا بنا کر یومیہ ہزاروں روپے کمانے لگا۔ رشوت کے عوض یوسی 9 کا سیکریٹری بخت علی اپنے گھر پرسرکاری کمپیوٹر سے یوسی 10 کیلئے سرٹیفکیٹس جاری کر کے متعلقہ چئیرمین کو بھتہ دے رہا ہے۔ شہریوں کیلئے بغیر رشوت برتھ، ڈیتھ و طلاق کنفرمیشن سرٹیفکیٹس سمیت گیس اور بجلی کے میٹر کیلئے این او سی حاصل کرنا ناممکن بنا دیا گیا۔ رشوت نہ دینے والوں کو سرٹیفکیٹ اور این او سی کیلئے دربدر ہونا پڑتا ہے۔ حکومت نے شہریوں کیلئے معمولی سرکاری فیس رکھی ہے تاکہ غریب شہری یوسی کی سطح پر ان سہولیات سے مستفید ہوسکیں، تاہم کرپٹ عناصر نے ناجائز آمدنی کیلئے شہریوں کو پریشان کرنا شروع کر دیا ہے۔ لائنز ایریا کی رہائشی خاتون کیساتھ پیش آنے والی افسوسناک صورتحال کے بعد جب ’’امت ‘‘ نے مزید چھان بین کی تو سنگین نوعیت کی کرپشن سامنے آئی۔ مذکورہ خاتون سے این او سی کے عوض بار بار رشوت طلب کی جاتی رہی۔ معلوم ہوا ہے کہ ضلع شرقی جمشید ٹاؤن یوسی 10جیکب لائن میں رشوت کا بازار گرم ہے، برتھ، طلاق کنزمیشن سرٹیفکیٹ کے اجرا اور بجلی میٹر کی این او سی کیلئے بھاری رقوم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ یوسی سیکریٹری بخت علی یومیہ ہزاروں غیر قانونی کما رہا ہے جبکہ رشوت سے قومی خزانے کو اور شہریوں کو ماہانہ لاکھوں کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ متعلقہ حکام کی بے خبری اور لاتعلقی کے نتیجے میں یوسی سیکریٹری بخت علی نے کرپشن کا سلسلہ دراز کر کے اسے یوسی10تک پھیلا دیا ہے۔ ذرائع کے بقول یوسی 10جمشید ٹاؤن جیکب لائن میں پورے شہر کے ایجنٹوں کے ذریعے جمع ہونے والے سرٹیفکیٹس دھڑا دھڑ رشوت کے عوض جاری کرکے حاصل لاکھوں کی بندر بانٹ کی جا رہی ہے۔ کاغذ ختم ہونےکی وجہ سےغیر قانونی طور پر یوسی 9کا کمپیوٹر سسٹم بھی یوسی 10میں لگا دیا گیا ہے، دونوں سسٹم پر روزانہ کی بنیاد پر صبح 9بجے سے رات 12بجے تک بغیر کسی وقفہ کے لو میرج، ریزیڈینشل، کیریکٹر سرٹیفکیٹ کیلئے ہزاروں روپے بٹورے جا رہے ہیں اور اس کا حصہ سب میں تقسیم کر دیا جاتا ہے۔ چیئرمین یوسی 10مرسلین کو بھی 25فیصد ملتا ہے، جبکہ چیئرمین یوسی 9آصف اعظم کو ماہانہ ایک لاکھ بھتہ دیا جاتا ہے۔ ذرائع کے بقول شہریوں کو قوانین کے تحت پیدائشی سرٹیفکیٹ، طلاق سرٹیفکیٹ، شادی سرٹیفکیٹ اور کنفرمیشن سرٹیفکیٹ، کمپیوٹرائزڈ نکاح ناموں کے علاوہ بجلی اور گیس کے میٹرز لگوانے کیلئے این او سی لیٹرز یوسی آفس سے بنوانے پڑتے ہیں۔ اس ضمن میں جب بخت علی سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ کرپشن میں ملوث نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان سرٹیفکیٹ کی سرکاری فیس ہی 500روپے ہے اور وہی وصول کی جاتی ہے جبکہ سابق یوسی سیکریٹری مقصود نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ایسی کوئی فیس نہیں ہوتی، جب تک وہ سیکریٹری رہے انہوں نے کبھی500روپےفیس نہیں لی۔

Comments (0)
Add Comment