واشنگٹن(امت نیوز)امریکی حکام نے پاکستان نژاد باپ بیٹے کو پاک فوج کو لائسنس کے بغیر اشیا برآمد کرنے کے الزام میں ڈیڑھ برس قید کی سزا سنا دی گئی ہے ۔ بھارت کے این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ کنکٹی کٹ کے اٹارنی آفس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 67سالہ محمد اسماعیل اور ان کے بیٹے38سال عمر کے کامران خان پر ایکسپورٹ ایڈمنسٹریشن ریگولیشنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاک فوج،جوہری بجلی کے پیداواری اداروں اور خلائی ادارے کو آلات برآمد کرنے کے الزامات ثابت ہو گئے ہیں۔دونوں کو غیر قانونی طریقے سے نفع کمانے کے الزام میں رہائی کے بعد 3برس تک نگرانی میں بھی رہنا پڑے گا ۔مارچ کے مہینے میں ان پر منی لانڈرنگ کے الزام میں ملوث ہونے کی فرد جرم لگائی گئی تھی ۔محمد اسماعیل اور اس کے 2بیٹے کامران اور عمران نے اپنی کمپنیوں کوثر انٹرپرائزز امریکہ و کو ثر انٹرپرائزز پاکستان کے ذریعے برش لاکر ٹولز کے ذریعے 2012سے اکتوبر 2013کے درمیان بنا لائسنس ایسی اشیا کی خریداری کی کوشش کی جو ای آر اے قانون کے زمرے میں آتی ہیں۔انہیں پاکستان میں واقع اپنی کمپنی کے ذریعے پاک فوج کی جانب سے 3آرڈرز ملے۔اشیا فروخت کرنے والی کمپنیوں نے جب خریدار ملک کا نام پوچھا تو انہیں بتایا گیا کہ اشیا امریکہ سے باہر نہیں جائیں گی اور انہیں ایکسپورٹ نہیں کیا جائے گا تاہم خریدی گئی اشیا بذریعہ بحری جہاز پاکستان اٹامک انرجی کمیشن،پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹ ماسفیئرریسرچ کمیشن اور نیشنل لیزرز اینڈ آپٹرونکس کو بھجوا دی گئی تھیں ۔ مقدمے میں ملوث محمد اسماعیل کے دوسرے بیٹے عمران کو ایک لاکھ ڈالر کے مچلکے پر ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔