لاہور(امت نیوز) جعلی مقابلوں میں لوگوں کو قتل کرنے والے برطرف پولیس انسپکٹر عابد باکسر کے ذریعے نواز لیگی صدر شہباز شریف کو گھیرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا ہے ۔ عابد باکسر نے جمعہ کو سیشن کورٹ لاہور میں 10سنگین مقدمات میں ایک لاکھ کے مچلکوں کے عوض 4اگست تک عبوری ضمانت کرا لی ہے۔ تحریک انصاف عابد باکسر کی مدد کرنے اور اسے قانونی معاونت فراہم کرنے پر تیار ہو گئی ہے ۔ عابد حسین قریشی عرف عابد باکسر 90کی دہائی میں لاہور میں خوف کی علامت بنا رہا۔وہ کئی افراد کو جعلی پولیس مقابلوں میں ہلاک کرنے اور اداکارہ نرگس پر تشدد میں ملوث رہا اور 2007 میں برطرفی پر دبئی فرار ہو گیا تھا ،جہاں سے اسے رواں سال کے آغاز پر فروری میں لایا گیا ۔2 روز قبل ہی اس کے سسر کی رٹ پر لاہور ہائی کورٹ کو بتایا گیا کہ عابد باکسر تحویل میں ہے ،تاہم اسی روز اس نے ایک ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں شہباز شریف پر جعلی مقابلے کرانے کا الزام عائد کیا تھا ۔جمعہ کو عابد باکسر نے کہا کہ وہ 2روز میں سب بتا دے گا کہ شہباز شریف نے کن کو قتل کرایا۔انہوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے اپنے معاملے پر جے آئی ٹی بنانے اور عمران خان سمیت ملک کے دیگر سیاستدانوں سے اپنے مطالبے کی حمایت کی اپیل کی ۔پی ٹی آئی نے شہباز شریف کے گرد گھیرا تنگ کرنے کیلئے عابد باکسر سے رابطہ کر لیا ہے ۔ اس ضمن میں ہفتہ کو عابد باکسر سے تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود ملاقات کریں گے اور اسے قانونی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔اس ساری صورتحال نے شہباز شریف کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔2روز قبل ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں عابد باکسر نے شہباز شریف پر الزام عائد کیا تھا کہ لیگی رہنما نے اس کے ذریعے پراپرٹی بیچنے سے انکار کرنے والے کو قتل کرایا ۔پھر مجھے بھی کیسز میں پھنسایا گیا۔حمزہ شہباز کے خط پر فواد حسن فواد نے مجھے نظر بند کرایا ۔ مجھے بھی جعلی مقابلے میں مارنے کا منصوبہ بنا اور کہا گیا کہ نماز پڑھ کر گناہوں کی توبہ کر لیں ،لیکن میں ان کے ساتھ نہیں گیا۔اسی دوران مارشل لا لگ گیا اور ہائی کورٹ نے میری نظر بندی ختم کی۔میرے کیسز بھی ختم کئے گئے۔شریف فیملی 2007میں واپس آئی تو میرے خلاف کارروائیاں پھر شروع کر دی گئیں۔میرے باہر چلے جانے پر میرے خلاف دائر کیسز میں سے ایک میں میرے ماموں کو لے گئے اور ان پر اتنا تشدد کیا کہ وہ جاں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔