کراچی (اسٹاف رپورٹر )ایرانی تیل اسمگلنگ کی سر پرستی6تھانے کرتے ہیں۔ذرائع کے مطابق ایرانی پٹرول اور ڈیزل لے کر 50 گاڑیاں روزانہ کراچی آتی ہیں، مبینہ طور پر پولیس فی گاڑی 5ہزار روپے کے حساب سےماہانہ 7کروڑ روپے بھتہ وصول کررہی ہے۔ایرانی ڈیزل ڈپو سے گرفتار ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی ڈیزل ایران سے بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں ڈمپ کرنے کے بعد وہاں سے مسافر کوچوں اور بسوں کے خفیہ خانوں میں بھر کر کراچی لایا جاتا ہے ۔ملزمان نے بتایا کہ ڈیزل کوئٹہ سے کراچی آنے والی گاڑیوں کے ذریعے اسمگل ہو تاہے،ان گاڑیوں میں ایکسٹرا فیول ٹینک بننے ہوتے ہیں ، ایک گاڑی کے ٹینک میں چار سو سے پانچ سو لیٹر تک ایرانی ڈیزل کراچی اسمگلنگ کیا جا تاہے ، ملزمان نے بتایا کہ اسمگل ہونے والے ایرانی ڈیزل کی سر پرستی کراچی کے چھ تھانوں کی پولیس کرتی ہے ،جن میں ماڑی پور ، شیر شاہ ، منگھوپیر ، بغدادی ، ڈاکس اور جیکسن تھانے شامل ہیں ، پولیس کی ملی بھکت سےکٹی پہاڑی ، بلدیہ ، قصبہ کالونی ، ابراہیم حیدری ، شاہ لطیف ، رزاق آباد سمیت پپری گلشن حدید میں ایرانی ڈیزل کے بڑے ڈپو قائم ہیں جہاں ہزاروں لیٹر ڈیزل ڈمپ کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ایران کے علاقے ”چابہار “اور ”بندر عباس “کے قریب علاقوں سے ایرانی پیٹرول اور ڈیزل لایا جاتا ہے،ڈیلروں کے نمائندے ٹریلروں ،پانی کے ٹینکروں اور دیگر ہیوی گاڑیوں میں رکھ کر بھی اسمگل کرتے ہیں ،یہ گاڑیاں ایران سے مند بلو وہاں سے تربت اور حب پہنچائی جاتی ہیں ،حب میں تین چیک پوسٹوں پر کوڈ کا تبادلہ ہوتا ہے جس کے بعد ایرانی پٹرول یا ڈیزل سے بھری گاڑی، ٹینکر یا ٹریلر کو کراچی میں داخلے کی اجازت دے دی جاتی ہے جہاں سے یہ گاڑیاں ماڑی پورروڈ اور ناردرن بائی پاس روڈ سے ہوتی ہوئی احسن آباد چوکی کی حدود میں بنائے گئے ڈمپنگ اسٹیشنوں میں جاتی ہیں ،ایرانی پٹرول اور ڈیزل کی گاڑیاں جب ان سڑکوں پر آتی ہیں تو انکا سامنا ماڑی پور، شیرشاہ، منگھوپیر، بغدادی، ڈاکس اورجیکسن تھانوں کی پولیس سے پڑتا ہے ،ان گاڑیوں کے ڈرائیور یہاں بھی پولیس اہلکاروں کے ساتھ خفیہ کوڈ کا تبادلہ کرتے ہیں ، یہاں ایک پرچی پولیس اہلکاروں کو پیش کی جاتی ہے اور پولیس اہلکار ا س پرچی پر لکھے نمبر اپنے ریکارڈ میں چیک کرکے اطمینان کے بعد گاڑی کو آگے جانے کی اجازت دے دیتے ہیں ، ذرائع کے مطابق تھانے کا موبائل افسر ایس ایچ اوز سے رابطہ کرکے آگاہ کرتا ہے کہ مذکورہ گاڑی اس نے اپنے علاقے سے کلیئر کروادی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار ایرانی پٹرول اور ڈیزل لانے والی گاڑیوں کے ڈرائیوروں سے صرف خرچہ پانی لیتے ہیں۔ذرائع کے مطابق ایرانی پٹرول اور ڈیزل کی یومیہ 50 گاڑیاں کراچی آتی ہیں ،فی گاڑی پولیس 5ہزار روپے مبینہ بھتہ وصول کرتی ہے ،ایک ہفتے میں 350 گاڑیاں آتی ہیں،ذرائع کے مطابق پولیس ایک ہفتے میں ایک کروڑ75لاکھ روپے اور ماہانہ 7کروڑ روپے بھتہ وصول کررہی ہے۔