لانڈھی قائد آباد میں اے این پی کارکن مخالفین کے پوسٹر پھاڑنے لگے

کراچی( اسٹاف رپورٹر)عوامی نیشنل پارٹی کے کارکن مخالف امیدواروں کے پوسٹرز پھاڑ نے لگے جس سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی جو کسی بڑے تصادم کا سبب بن سکتی ہے۔ علاقہ پولیس نے کشیدگی کے بعد علاقے میں پوسٹرز پھارنے والوں کی تلاش شروع کردی جبکہ سیاسی جماعتوں کے کارکن بھی شرپسند عناصر کی تاک میں ہیں۔ تفصیلات کے مطابق این اے 238 کی صوبائی تین نشتوں پر مجلس عمل اور اے این پی کے امیدوار حصہ لے رہے ہیں ، ذرائع کے مطابق مجلس عمل کی انتخابی مہم اور علاقہ مکینوں کی پرجوش حمایت دیکھ کر اے این پی کے امیدوار متحدہ جیسے اوچھے ہھتکنڈے استعمال کرنے پر اترآئے۔تین روز قبل این اے 238 پر متحدہ مجلس عمل کے امیدوار محمد اسلام کے پوسٹرز اے این پی کے امیدواروں نےاپنے کارکنان کی مدد سے پھاڑدیئے اور ان پر اپنے اور اپنی جماعت کے امیدوار کچکول خان کے پوسٹرز لگادیئے ,واضح رہے کہ شاہ لطیف ٹاون ، لانڈھی ، قائد آباد ، کے علاقے میں سیاسی جماعتوں کے درمیان آئے روز کشیدگی اور تصادم معمول بن چکے ہیں ، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران سیاسی جماعتوں کے تصادم میں فائرنگ ، لاٹھی ڈنڈوں اور چھریوں کی وار سے ایک درجن سے زائد کارکنان زخمی ہو چکے ہیں ،الیکشن سے قبل پہلا واقعہ لانڈھی پی ایس 89 میں پی ٹی آئی اور مہاجر موومنٹ کے درمیان ہوا جس کے نتیجے میں ایک کارکن چھریاں لگنے جبکہ کئی کارکنان لاٹھیاں ڈنڈے لگنے سے زخمی ہوئے تھے ، داود چالی میں پی ٹی آئی کے انتخابی دفترپر پی پی کارکن کی فائرنگ سے ایک کارکن زخمی ہوا تھا ، جبکہ شاہ لطیف میں نامعلوم افراد نے پی پی کا انتخابی دفتر بھی نذر آتش کر دیا تھا ۔حالیہ کشیدگی کے بعد جماعت اسلامی ملیر کے لیگل ایڈ کمیٹی کے ذمہ دار شوکت ربانی نے ’’ امت ‘‘کو بتایاکہ ہم مجلس عمل کے امیدوار کے پوسٹر پھاڑنے اوران پر اپنے پوسٹرز لگانے والی پارٹی کے قائدین سے اپیل کرتے ہیں کہ اس طرز عمل کی حوصلہ شکنی کریں ، اور اپنے کارکنان کو روکیں ، کیونکہ اس کے نتیجے میں کشیدگی سے سیاسی جماعتوں کو ہی نقصان ہو گا۔

Comments (0)
Add Comment